روسی سفیر کومارنے والے شخص کا تعلق فتح اللہ گولن کے گروپ سے تھا،ترک صدر

ہم روس کے ساتھ اپنے تعلقات خراب ہونے کی ہرگز اجازت نہیں دیں گے، کوئی بھی ترک ملت کے درمیان نفاق نہیں ڈال سکے گا،دہشت گردی ہمیں اپنے ایجنڈے کا اسیر بنانا چاہتی ہے لیکن ہم نے نہ تو پہلے اس کی اجازت دی ہے اور نہ ہی اب دیں گے، ہماری سکیورٹی فورسز اور عدالت روسی سفیر کے قتل کے واقعے کی ہر پہلو سے تحقیقات کرے گی، ہم نے روس کے ساتھ ایک مشترکہ تحقیقاتی کمیشن قائم کیا ہے جس نے واقعے کی تفصیلات کو منظر عام پر لانے کے لئے کام کا آغاز کر دیا ہے رجب طیب اردگان کا یوریشیاء ٹنل کی افتتاحی تقریب سے خطاب

جمعرات 22 دسمبر 2016 00:00

انقرہ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 22 دسمبر2016ء) ترک صدر رجب طیب اردگان نے کہاہے کہ روسی سفیر کو مارنے والا فتح اللہ گولن کے گروپ کا کارکن تھا،ہم روس کے ساتھ اپنے تعلقات خراب ہونے کی ہرگز اجازت نہیں دیں گے، کوئی بھی ترک ملت کے درمیان نفاق نہیں ڈال سکے گا،دہشت گردی ہمیں اپنے ایجنڈے کا اسیر بنانا چاہتی ہے لیکن ہم نے نہ تو پہلے اس کی اجازت دی ہے اور نہ ہی اب دیں گے، ہماری سکیورٹی فورسز اور عدالت روسی سفیر کے قتل کے واقعے کی ہر پہلو سے تحقیقات کرے گی، ہم نے روس کے ساتھ ایک مشترکہ تحقیقاتی کمیشن قائم کیا ہے جس نے واقعے کی تفصیلات کو منظر عام پر لانے کے لئے کام کا آغاز کر دیا ہے۔

غیر ملکی میڈیا کے مطابق یوریشیاء ٹنل کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے ترک صدرنے کہا ہے کہ ترکی دو برّ اعظموں کو ایک دوسرے کے ساتھ منسلک کرنے والا ایک نایاب ملک ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ ہم اس نایاب ملک کے نایاب شہر استبول کے شہری ہیں۔ یہ شہر حقیقی معنوں میں ایک ایسا شہر ہے کہ جس کی خاطر بہت کچھ قربان کیا جا سکتا ہے۔ یہی وجہ ہے کہ ہم اس شہر پر جان و دل سے فدا ہیں۔

ہم نے اس ٹنل کا سنگ بنیاد ایشیاء کے حصے میں رکھا تھا اور اب اللہ کے احسان سے اس کا افتتاح یورپ کی طرف سے کر رہے ہیں۔اپنے خطاب میں انہوں نے انقرہ میں مسلح حملے میں ہلاک ہونے والے روسی سفیر آندرے کارلوف کی ہلاکت پر بھی افسوس کا اظہار کیا اور کہا کہ اس واقعے کی وجہ سے ہم روس کے ساتھ اپنے تعلقات خراب ہونے کی ہرگز اجازت نہیں دیں گے۔صدر ایردوان نے کہا کہ ہماری سکیورٹی فورسز اور عدالت واقعے کی ہر پہلو سے تحقیق کرے گی۔

ہم نے روس کے ساتھ ایک مشترکہ تحقیقاتی کمیشن قائم کیا ہے جس نے واقعے کی تفصیلات کو منظر عام پر لانے کے لئے کام کا آغاز کر دیا ہے۔انہوں نے کہا کہ شام کے معاملے کے ساتھ ساتھ دیگر متعدد پہلووں میں ہمارے روس کے ساتھ فروغ پاتے تعلقات اس واقعے سے متاثر نہیں ہوں گے اور اس موضوع پر روس کے صدر ولادی میر پوٹن بھی ہمارے ہم خیال ہیں۔صدر ایردوان نے کہا کہ دہشت گردی ہمیں اپنے ایجنڈے کا اسیر بنانا چاہتی ہے لیکن ہم نے نہ تو پہلے اس کی اجازت دی ہے اور نہ ہی اب دیں گے یہی وجہ ہے کہ ہم نے آج یوریشیاء ٹنل کے افتتاح کو ملتوی نہیں کیا۔

ہمارا یہ طرزعمل دہشت گردی کے خلاف موئثر ترین طرز عمل ہے۔انہوں نے کہا کہ دہشت گردی ترکی کے حصے بخرے کرنے میں کبھی کامیاب نہیں ہو سکے گی۔ آپ جس قدر چاہتے ہیں دہشت گردی پھیلائیں، جس قدر چاہتے ہیں غداروں کو ایک جگہ جمع کریں اس ملت کے اندر نفاق نہیں ڈال سکیں گے، اسے تقسیم نہیں کر سکیں گے۔

متعلقہ عنوان :