موبائل فون اور وائی فائی کی وجہ سے یہ عورت گھر سےہی نہیں نکل سکتی

Ameen Akbar امین اکبر بدھ 21 دسمبر 2016 23:58

موبائل فون اور وائی فائی کی وجہ سے یہ عورت گھر سےہی نہیں نکل سکتی

ایک عورت کا کہناہے کہ وائی فائی اور موبائل سگنل کی الرجی کی وجہ سے وہ گھر میں قید ہو کر رہ گئی ہے۔ کم ڈی اٹا بمشکل ہی کسی دوست یا رشتے دار سے مل پاتی ہے کیونکہ جدید ٹیکنالوجی سے نکلنے والی الیکٹرومیگنیٹک ویوز سے اسے مائیگرین، تھکان اور انفیکشن تک ہو جاتی ہے۔
سابقہ نرس کو اپنا بچاؤ کرنے کےلیے گھر سے نکلتےہوئے سر ڈھانپ کر رکھنا پڑتا ہے۔

گھر سے نکلنے پر بھی کم صرف اُن جگہوں پر جا سکتی ہے جہاں موبائل کےسگنلز کمزور ہوں۔
اسی بیماری کے باعث کم کو دو بار اپنا گھر تبدیل کرنا پڑا۔ کم اب سوتے ہوئے بھی بستر پر خصوصی جالی لگاتی ہے۔کم کو امید ہے کہ برقی حساسیت کے حوالے سے شعور عام ہونے سے لوگ اس کی مشکل کو سمجھ سکیں گے۔ کم کا کہنا ہے کہ بعض لوگ اسے پاگل سمجھتے ہیں کیونکہ وہ ایسا اپنے بارے میں محسوس نہیں کرتے۔

(جاری ہے)

کم کا کہنا ہے کہ میں عرصے سے اپنے دوستوں اور رشتے داروں سے نہیں ملی۔ اس سال صرف دو مہمان آدھے دن کے لیے اس سے ملنے آئے تھے، یہ صورتحال دل توڑنے والی ہے۔ کم کا کہنا ہےکہ اس نے اپنی ایک قریبی 91سالہ آنٹی کو دس سالوں سے نہیں دیکھا تھا، جب مزید برداشت نہ ہوا تو کسی نہ کسی طرح اس سے ملنے چلی گئی۔ اگلے سال وہ آنٹی وفات پاگئیں، اگر میں اُن سے نہ مل پاتی تو کبھی خود کو معاف نہ کرتی۔

کم کا کہنا ہے کہ وہ سر پر مخصوص ٹوپی پہن کر جاتی ہے تو عجیب دکھائی دیتی ہے۔ لوگ بس میں عجیب نظروں سے دیکھتے ہیں۔کم کا کہنا ہے کہ وہ صرف چند جگہوں پر ہی جا سکتی ہے۔ اس کےعلاوہ کہیں جائے تو اس کی حالت خراب ہوجاتی ہے۔
کم نے بتایا کہ اسے یہ بیماری 16 سال کی عمر میں ہوئی۔ اس وقت وہ جنوبی لندن کےعلاقےمیں رہتےتھے۔ وہ جیسے ہی ٹی وی کے پاس جاتی تھی بیمار ہو جاتی تھی۔


کم کا کہنا ہے کہ جب وہ نرس بن کر آئی سی یو میں گئی تو اس کی حالت اور خراب ہوگئی۔ اس نے پہلی بار موبائل فون کو اپنے کانوں سےلگایا تو محسوس ہوا کہ لیزر نے اس کے سر کو چیر دیاہو۔اس نے بتایا کہ وہ جب بھی کال سنتی اس کے سر میں درد ہو جاتا۔جلد ہی اسے برقی حساسیت کے بارے میں پتا چلا تو اسے اندازہ ہوا کہ اس کی یہ حالت موبائل فون، ٹی وی اور برقی آلات کی وجہ سے ہی ہے۔اس کے بعد کم گلاسٹوبری کےعلاقے میں منتقل ہوگئی۔ وہاں اس کے چند سال سکون سے گزرے مگر جب وہاں موبائل ٹاور لگے تو اسے پھر علاقہ بدلنا پڑا۔
کم کا کہنا ہے کہ جالی کی بنی ٹوپی پہننے سے اسے 50 ڈیسی بل تک حفاظت ملتی ہے۔ اسی وجہ سے وہ کمزور سگنل والی جگہوں پر جا سکتی ہے۔

متعلقہ عنوان :