ْ وفاقی وزیر خزانہ سینیٹر اسحاق ڈار کی زیر صدارت نویں قومی مالیاتی کمیشن کا تیسرا اجلاس

قومی مالیاتی کمیشن کا اگلا اجلاس جنوری 2017ء میں منعقد کرنے کا فیصلہ

پیر 19 دسمبر 2016 23:44

اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 19 دسمبر2016ء) نویں قومی مالیاتی کمیشن (این ایف سی) کا تیسرا اجلاس وفاقی وزیر خزانہ سینیٹر اسحاق ڈار کی زیر صدارت ہوا۔ اجلاس میں وفاق اور صوبوں نے اس بات پر اتفاق کیا کہ آئندہ بجٹ سے قبل نئے این ایف سی ایوارڈ کو مکمل کرنے کیلئے جاری عمل کو آگے بڑھایا جائے گا۔ اس سلسلے میں قومی مالیاتی کمیشن کا اگلا اجلاس جنوری 2017ء میں منعقد کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

وفاقی وزیر خزانہ سینیٹر اسحاق ڈار نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ مشترکہ مفادات کونسل نے اپنے 16 دسمبر2016ء کے اجلاس میں نیشنل سیکورٹی فنڈ کے قیام کے علاوہ آزاد جموں و کشمیر، فاٹا اور گلگت بلتستان کیلئے فنڈز مختص کرنے کے معاملات این ایف سی کو ریفر کئے تھے۔

(جاری ہے)

اس موقع پر انہوں نے ملک میں سیکورٹی کی غیر معمولی صورتحال اور وفاقی حکومت کی جانب سے اٹھائے گئے اقدامات کو اجاگر کیا۔

انہوں نے کہا کہ اگرچہ وفاقی حکومت خصوصی علاقوں کو فنڈز فراہم کر رہی ہے تاہم ان علاقوں کی مالی ضروریات ہر سال بڑھ رہی ہیں۔ اجلاس میں وفاقی سیکرٹری خزانہ نے نیشنل سیکورٹی فنڈ اور خصوصی علاقہ جات کے متعلق پریزنٹیشن دی۔ این ایف سی مجموعی قابل تقسیم پول سے بالترتیب 3 فیصد اور 4 فیصد مختص کرنے کا جائزہ لے گا۔ اس حوالے سے صوبوں کے نمائندوں نے غور اور مشاورت کیلئے وقت طلب کیا۔

اجلاس میں کمیشن کے ارکان بشمول صوبائی وزیر خزانہ ڈاکٹر عائشہ غوث پاشا، وزیر خزانہ خیبر پختونخوا مظفر ایڈووکیٹ، ممبر سندھ سینیٹر سلیم ایچ مانڈوی والا، ممبر کے پی کے پروفیسر محمد ابراہیم، ممبر بلوچستان ڈاکٹر قیصر بنگالی اور ممبر پنجاب ڈاکٹر علی چیمہ کے علاوہ وفاقی سیکرٹری خزانہ، چیئرمین ایف بی آر، صوبائی سیکرٹریز خزانہ اور دیگر متعلقہ حکام نے بھی شرکت کی۔

اجلاس کے بعد میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے وزیر خزانہ نے کہا کہ ہماری کوشش ہے کہ نیا قومی مالیاتی ایوارڈ جلد مکمل ہو جائے۔ انہوں نے کہا کہ آزاد جموں و کشمیر، گلگت بلتستان اور فاٹا کی ترقی کیلئے درکار خطیر فنڈز مختص کئے جائیں گے۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ قومی مردم شماری مارچ 2017ء میں شروع ہو گی اور مئی 2017ء میں مکمل ہو جائے گی۔

اس کیلئے سول انتظامات مکمل ہیں۔ مردم شماری میں معاونت کیلئے 42 ہزار فوجی اہلکار دستیاب ہونگے۔ انہوں نے کہا کہ دہشت گردی کیخلاف جنگ میں صوبے بھی اپنی استطاعت کے مطابق اخراجات برداشت کر رہے ہیں۔ وفاقی حکومت آپریشن ضرب عضب کو اہمیت دے رہی ہے۔ اسحاق ڈار نے کہا کہ آئی ڈی پیز کی امداد و آباد کاری اور آپریشنل و سیکورٹی کی مد میں اخراجات گزشتہ تین سالوں میں 300 ارب تک پہنچ گئے ہیں۔ اس مقصد کیلئے درکار فنڈز مہیا کئے گئے ہیں۔

متعلقہ عنوان :