لاہور ہائیکورٹ نے ڈاکٹر ظفر معین نصر کو پنجاب یونیورسٹی ،ڈاکٹر شازیہ قریشی کو لاہور کالج فار وومن یونیورسٹی،ڈاکٹر اشتیاق احمد کو سرگودھا یونیورسٹی اور ڈاکٹر محمد زبیر کو نواز شریف انجینئرنگ یونیورسٹی ملتان کا نیا قائم مقام وائس چانسلر تعینات کر دیا، پنجاب حکومت کے تعینات کردہ 7 یونیورسٹیوں کے مستقل وائس چانسلرز کی حیثیت بھی قائمقام میں تبدیل، انٹرا کورٹ اپیل کے حتمی فیصلے تک یہ عبوری فیصلہ برقرار رہے گا

پیر 19 دسمبر 2016 23:42

لاہور۔19 دسمبر(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 19 دسمبر2016ء) لاہور ہائیکورٹ نے ڈاکٹر ظفر معین نصر کو پنجاب یونیورسٹی اورڈاکٹر شازیہ قریشی کو لاہور کالج فار وومن یونیورسٹی کا نیا قائم مقام وائس چانسلر تعینات کر دیا، عدالت نے پنجاب حکومت کے تعینات کردہ سات یونیورسٹیوں کے مستقل وائس چانسلرز کی حیثیت بھی قائمقام میں تبدیل کر دی ، اٹارنی جنرل اور ایڈووکیٹ جنرل کو 12جنوری کو معاونت کیلئے طلب کر لیا گیا۔

(جاری ہے)

چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ جسٹس سید منصور علی شاہ کی سربراہی میں دو رکنی بنچ نے پنجاب حکومت کی انٹراکورٹ اپیل پر سماعت کی، حکومت کے وکیل نے موقف اختیار کیا کہ وائس چانسلرز کی تعیناتی ہائر ایجوکیشن کمیشن کا نہیں بلکہ پنجاب حکومت کا اختیار ہے لہذا سنگل بنچ کا فیصلہ کالعدم کیا جائے، حکومت نے پنجاب یونیورسٹی، لاہور کالج فار وومن یونیورسٹی سمیت چار سرکاری جامعات میں قائمقام وائس چانسلرز کی تعیناتی کیلئے سینئر ترین پروفیسرز کی فہرستیں تیار کر لی ہیں، پروفیسر اورنگزیب عالمگیر کے وکیل سعد رسول ایڈووکیٹ قانون کے مطابق سینئر ترین پروفیسر ہیں‘ قائم مقام وائس چانسلر تعینات ہو سکتا ہے، حکومت سات دن میں قائمقام وائس چانسلرز کو عہدوں سے ہٹانے کی پابند ہے، عدالت نے سنگل بنچ کا فیصلہ عبوری طور پر معطل کرتے ہوئے حکومت کے تجویز کردہ ناموں میں سے ڈاکٹر مجاہد کامران کی جگہ ڈاکٹر ظفر معین نصر، ڈاکٹر عظمی قریشی کو لاہور کالج فار وومن یونیورسٹی، ڈاکٹر اشتیاق احمد کو سرگودھا یونیورسٹی اور ڈاکٹر محمد زبیر کو نواز شریف انجینئرنگ یونیورسٹی ملتان کا نیا قائم مقام وائس چانسلر تعینات کر دیا ، عدالت نے حکومت کے تعینات کردہ سات دیگر یونیورسٹیوں کے مستقل وائس چانسلرز کی حیثیت بھی قائمقام میں تبدیل کرتے ہوئے قرار دیا ہے کہ انٹرا کورٹ اپیل کے حتمی فیصلے تک یہ عبوری فیصلہ برقرار رہے گا۔