جماعت اسلامی کے پارلیمانی مشاورتی کونسل کے اجلاس کی انتخابی اصلاحات و کرپشن بارے قرارداد
پیر 19 دسمبر 2016 18:59
(جاری ہے)
پانامہ لیکس ہماری قومی تاریخ میں ایک بدنما داغ ہے اور حکومت اس میگا کرپشن کا حساب کرنے کے بجائے خود مکر وفریب بہانہ بازیوں کے ہتھکنڈوں کو استعمال کرکے عالمی سطح پرملک کی بدنامی کا باعث بن رہی ہے ۔
اجلاس اس پوری صورتحال کو تشویشناک قرار دیتا ہے ۔اجلاس میں اس امر کا بھی جائز ہ لیا گیا کہ الیکشن 2013ء کے بعد ملک کی ساری پارٹیوں نے اس پر عدم اطمینان کا اظہار کیا تھا۔خود الیکشن کمیشن نے بھی انتخاب کے روز اپنی جزوی ناکامی کو تسلیم کیا تھا بعد ازاں حکومت نے انتخابی اصلاحات اور الیکشن کمیشن کو آزاد اور خودمختار بنانے کا اعلان کیا تھا لیکن یہ سارا عمل جان بوجھ کر سست روی کا شکار بنایا تھا۔جماعت اسلامی کی پارلیمانی مشاورتی کونسل کا یہ اجلاس محسوس کرتا ہے کہ 2018کے انتخابات کو شفاف اور منصفانہ بنانے کے لیے موجودہ انتخابی نظام کسی طور بھی آئین کے تقاضے پورے نہیں کرتا۔ جس کی وجہ سے موجودہ انتخابی نظام میں عوام رائے دہی میں آزاد نہیں ہیں۔پاکستان میں الیکشن پیسے کاکھیل بن گیا ہے،جس میں دولت مند اشرافیہ نے دھونس اور دھاندلی کے ذریعے عوام کی رائے کویرغمال بنارکھاہے۔چند خاندانوں پر مشتمل اشرافیہ کاطبقہ ووٹ حاصل کرنے کے لیے اپنی طاقت اور دولت کے زور سے پولیس، انتظامیہ سمیت ٹی وی سکرین کے تجزیے تک خریدنے کی کوشش کرتا ہے۔ موجودہ انتخابی نظام کی خامی کے باعث ، مختلف دولت مند مافیاز نے سیاست میں سرمایہ کاری کرکے ، اسے مزید دولت کمانے اور اپنے تحفظ کاذریعہ بنا لیا ہے۔انتخابی مہم میں ہر سیاسی پارٹی اور امیدوار کے انتخابی اخراجات کی حد بندی کی جائے تاکہ الیکشن پیسے کاکھیل نہ رہے اور پاکستان کے ہر شہری کے لیے الیکشن میں حصہ لینا ممکن بنایاجائے۔ پارلیمانی کمیٹی میں جماعت اسلامی کی پیش کردہ تجویز کے مطابق متناسب نمائندگی کانظام اپنا کر الیکشن میں دولت کی ریل پیل کااثر روکا جاسکتا ہے۔اجلاس مطالبہ کرتا ہے کہ خیبر پختونخواہ میں آئی ڈی پیز کے مسائل کو فوری طو رپرحل کیا جائے ،آئی ڈی پیز نے اپنے گھروں کو چھوڑ کر پاکستان کو محفوظ بنایا لیکن حکومت انہیں بھول کر اپنی ذمہ داریوں سے پہلو تہی کررہی ہے ۔اجلاس مطالبہ کرتا ہے کہ نادرا خیبر پختونخواہ اور کراچی کے شہریوں کے شناختی کارڈز کی بلاجواز منسوخی کے فیصلے کو واپس لے اور عام شہریوں اور تاجروں کو تنگ کرنے کا سلسلہ ختم کیا جائے ۔بلوچستان کے بلدیاتی نمائندوں کو اٹھارویں ترمیم A140کے تحت صوبائی بلدیاتی ایکٹ میں ترامیم کرکے فی الفور اختیارات اور مالی معاونت دی جائے ۔بلوچستان میں سی پیک کی ضروریات کو پورا کرنے کیلئے ٹیکنیکل افراد قوت کی تیار ی کیلئے صوبہ میں بڑے پیمانے پر ٹیکنیکل ایجوکیشن کے پروگرامات شروع کئے جائیں اور ٹیکنیکل اداروں میں شفاف طریقے سے مقامی افراد کو داخلہ دیا جائے ۔ اجلاس اس امر پر سخت تشویش کا اظہار کرتا ہے کہ حکمران ملک میں آئینی اداروں کو فعال بنانے کی بجائے آئین اور دستور کو پس پشت ڈال کر آمرانہ طرز حکومت کو رواج دے رہے ہیں ،اجلاس سندھ اسمبلی کے منظور کردہ غیر آئینی اور غیرشرعی بل کی مذمت کرتا ہے ۔قانون سازی پاکستان کے دستور اور قرار داد مقاصد کے تابع ہونی چاہئے ،خصوصاًایسا کوئی قانون جس کا تعلق کسی بھی مذہب سے ہو اس کیلئے اسلامی نظریاتی کونسل سے رجوع کیا جانا چاہئے اور اس کی سفارشات پر عمل درآمد کو یقینی بنانا چاہئے ۔18سال سے کم عمر میں اسلام قبول نہ کرنے کی پابندی لگانا اور کلمہ پڑھانے والے کو تین سال تک قید کی سزا دینا نہ صرف آئین و شریعت کی خلاف ورزی ہے بلکہ عالمی چارٹر کی بھی نفی ہے ۔اس لئے سندھ اسمبلی فوری طور پر اس قانون کو واپس لے اور آئندہ ایسی کسی قانون سازی سے پہلے اسلامی نظریاتی کونسل سے رجوع کیا جائے ۔متعلقہ عنوان :
مزید قومی خبریں
-
ایرانی صدر کی کراچی آمد،سکیورٹی ڈویژن کے 800سے زائد اہلکارتعینات
-
ایبٹ آباد میں پروٹیکٹوریٹ آف امیگرینٹس کا دفتر جون 2024ء سے اپنا کام شروع کر دے گا، اعظم نذیرتارڑ
-
وفاقی حکومت کی طرف سے منڈا، داسو اور دیامر بھاشا ڈیموں کے منصوبوں کی تعمیر پر کام جاری ہے، یہ بروقت مکمل ہونگے، اعظم نذیر تارڑ
-
ای بائیکس پورٹل کے ذریعے 1 لاکھ سے زائد طلبہ نے رجسٹریشن کروالی
-
پتوکی،مسلح ملزمان 22سالہ لڑکی کو اسلحہ کے زور پر اغوا کرکے فرار
-
سعد رفیق کا اپنی پرانی تقریر ایڈٹ کرکے جاری کرنے پر قانونی کارروائی کا اعلان
-
راولپنڈی ،چوری کی وارداتوں میں مطلوب دو ملزمان گرفتار
-
وزیراعلیٰ پنجاب نے صوبائی انفورسمنٹ اتھارٹی کے قیام کی منظوری دیدی
-
پاکستان چھوڑنے والے غیرقانونی افغانیوں کی تعداد 5لاکھ 42ہزار سے متجاوز
-
ایران سے سالانہ بنیادوں پر درآمدات میں 25فیصد کا بڑا اضافہ
-
لاہور : بارش سے بجلی کا ترسیلی نظام متاثر، 46 سے زائد فیڈر ٹرپ کر گئے
-
صوبائی وزیر صحت کی زیر صدارت فاطمہ جناح میڈیکل یونیورسٹی کا سینڈیکیٹ اجلاس
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2024, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.