محمود اچکزئی کے افغانیہ صوبے کے قیام کے مطالبے سے متفق نہیں، میرحاصل بزنجو

بلوچستان میں افغان مہاجرین کو کسی صورت قبول کرنے کو تیار نہیں،40لاکھ مہاجرین کی جلد سے جلد واپسی کو یقینی بنایا جائے ،مہاجرین کی موجودگی میں ہونے والی مردم شماری قبول نہیں کریں گے، 18لاکھ افغانیوں کے پاس پی او آر کارڈ سمیت کوئی شناختی و قانونی دستاویز نہیں،غیر قانونی طور پر مقیم افغانیوں کی واپسی تک امن قائم نہیں ہوسکتا،افغانستان بھی اپنے شہریوںکی واپسی چاہتا ہے جہاز رانی و بندرگاہوں کے وفاقی وزیر میرحاصل بزنجو کی پارلیمنٹ ہائوس کے باہر میڈیا سے گفتگو

پیر 19 دسمبر 2016 17:44

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 19 دسمبر2016ء) جہاز رانی و بندرگاہوں کے وفاقی وزیر اور صدر نیشنل پارٹی میرحاصل بزنجو نے افغان مہاجرین کی جلد سے جلد واپسی کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ محمود خان اچکزئی کے افغانیہ صوبے کے مطالبے سے متفق نہیں،بلوچستان میں افغان مہاجرین کو کسی صورت قبول کرنے کو تیار نہیں،مہاجرین کی موجودگی میں ہونے والی مردم شماری قبول نہیں کریں گے، 18لاکھ افغانیوں کے پاس پی او آر کارڈ سمیت کوئی شناختی و قانونی دستاویز نہیں،غیر قانونی طور پر مقیم افغانیوں کی واپسی تک امن قائم نہیں ہوسکتا،افغانستان بھی اپنے شہریوںکی واپسی چاہتا ہے،40لاکھ مہاجرین کی جلد سے جلد واپسی کو یقنی بنایا جائے۔

وہ پیر کو پارلیمنٹ ہائوس کے باہر میڈیا سے گفتگو کر رہے تھے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہاکہ محمود خان اچکزئی کا افغانیوں کیلئے الگ صوبے اور شہریت کے مطالبے کو مسترد کرتے ہیں،باقی صوبوں کی اپنی مرضی لیکن بلوچستان میں ان مہاجرین کو کسی طور پر قبول کرنے کو تیار نہیں،افغان مہاجرین افغانی شہری ہیں،وہیں رشتے داری،گذشتہ الیکشن میں پاکستان میں موجود مہاجرین نے کرزل اور اشرف غنی کیلئے ووٹ بھی کاسٹ کیے،یہاں ان کیلئے پولنگ بوتھ قائم کیے گئے تھے،وہ افغان مہاجرین ہمارے بھائی ہیں،ان کی عزت کرتے ہیں لیکن ان کو واپس جانا چاہیے،بلوچستان کا بجٹ پہلے ہی کم ہے،ہمارے ہی اخراجات پورے نہیں کرتا اگر صوبے پر 20لاکھ افانیوں کا بھی بوجھ ڈال دیا جائے تو نظام چل ہی نہیں سکتا۔

میر حاصل بزنجو نے کہاکہ 18لاکھ افغانی مہاجرین ایسے ہیں جن کی کوئی شناختی دستاویز نہیں،ان کی موجودگی میں امن و امان قائم نہیں ہوسکتا۔انہوں نے کہاکہ سپریم کورٹ کی عزت اور مردم شماری کی حمایت کرتے ہیں تاہم جب تک بلوچستان سے افغان مہاجرین کی وطن واپسی نہیں ہوتی مردم شماری کرانا موزوں نہیں،چاہے مہاجرین پشتو بولنے والے ہوں یا فارسی بولنے والے سب کو واپس بھیجا جانا چاہیے،اگر افغانیوں کی موجودگی میں مردم شماری کرائی گئی تو آبادی میں عدم توازن پیدا ہوگا جس کا اثر پورے ملک پر پڑے گا۔

میرحاصل بزنجو نے کہاکہ سپریم کورٹ اور حکومت سے مطالبہ ہے کہ مہاجرین کی جلد سے جلد باعزت واپسی یقینی بنائی جائے،افغان سفیر بھی کہہ چکے ہیں کہ وہ اپنے شہریوں کی واپسی چاہتے ہیں،اس لئے مہاجرین کی واپسی کیلئے دی گئی ڈیڈ لائن میں مہاجرین کی واپسی کا عمل ہر صورت مکمل کیا جائے۔ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہاکہ الگ صوبے کا معاملہ وفاق اور صوبوں کا ہے،اگر وہ چاہتے ہیں تو بنا لیں ہمیں اعتراض نہیں۔(خ م+ار)