قائداعظم یونیورسٹی کی زمینوں پر غیر قانونی تجاوزات، قبضہ اور امتیازی رویئے کے خاتمے کے لئے قائم جوائنٹ ایکشن کمیٹی کا اجلاس

یونیورسٹی کی زمینوں کو ہر صورت لینڈ مافیا سے محفوظ بنایا جائے گا، کمیٹی

پیر 19 دسمبر 2016 17:41

اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 19 دسمبر2016ء) قائداعظم یونیورسٹی کی زمینوں پر غیر قانونی تجاوزات، قبضہ اور امتیازی رویئے کے خاتمے کے لئے قائم جوائنٹ ایکشن کمیٹی نے کہا ہے کہ یونیورسٹی کی زمینوں کو ہر صورت لینڈ مافیا سے محفوظ بنایا جائے گا، یونیورسٹی کو ہر سال 50 کروڑ روپے خسارے کا سامنا ہے، مالی مشکلات کے باعث یونیورسٹی میں اساتذہ کی 165 اسامیوں پر تقرری نہیں ہو رہی۔

پیر کو جاری بیان کے مطابق جوائنٹ ایکشن کمیٹی کا پہلا اجلاس چیئرمین کمیٹی اور المنائی ایسوسی ایشن کے صدر سکندر احمد رائے کی زیر صدارت منعقد ہوا۔ اجلاس میں طے کیا گیا کہ یونیورسٹی کو ہر صورت لینڈ مافیا سے بچایا جائے گا۔ کمیٹی نے صورتحال پر شدید تشویش کا اظہار کیا کہ یونیورسٹی کی سالانہ 50 کروڑ روپے خسارہ کا سامنا ہے جبکہ بڑے منصوبوں کے پی سی ون بھی منظور نہیں کئے گئے تاہم اس کے باوجود یونیورسٹی کا شمار ملک کی صفحہ اول کی جامعات میں کیا جاتا ہے۔

(جاری ہے)

مالی مشکلات کے باعث مزید فیکلٹی خدمات حاصل نہیں کر پا رہی اور 165 اسامیاں خالی ہیں۔ جوائنٹ ایکشن کمیٹی نے قانون اور میڈیا کے امور کو دیکھنے کے لئے سینئر قانون دان عزیز الحق نشتر اور ڈاکٹر مرتضیٰ مغل کی قیادت میں دو سب کمیٹیاں قائم کیں۔ قبل ازیں قائداعظم یونیورسٹی کی موجودہ صورتحال پر المنائی ایسوسی ایشن، اکیڈمک سٹاف ایسوسی ایشن، ایمپلائز ویلفیئر ایسوسی ایشن کی مشاورت سے ایک جوائنٹ ایکشن کمیٹی قائم کی گئی۔

جوائنٹ ایکشن کمیٹی میں پروفیسر ڈاکٹر سید سخاوت شاہ، ڈاکٹر مرتضیٰ مغل، ڈاکٹر انور اقبال، ڈاکٹر وحید چوہدری، رشید خالد، فرزانہ الطاف شاہ، عزیز الحق نشتر، ڈاکٹر ساجد محمود اعوان، سلمان علی، چوہدری ریاض، چوہدری وجاہت لطیف اور دو طلباء نمائندوں پر مشتمل ہوگی۔ کمیٹی ضرورت کے مطابق دیگر ممبران کی خدمات بھی حاصل کر سکتی ہے۔

متعلقہ عنوان :