سرمایہ کاروں کو یونیورسٹیز کے ساتھ مل کر تحقیق کو فروغ دینا چا ہیے ، ڈپٹی میئر کراچی

اتوار 18 دسمبر 2016 21:40

کراچی ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 18 دسمبر2016ء) ڈپٹی میئر کراچی ڈاکٹر ارشد وہرہ نے کہا ہے کہ سرمایہ کاروں کو یونیورسٹیز کے ساتھ مل کر تحقیق کو فروغ دینا چاہئے ، لیبارٹریز کی کمی کو دور کیا جائے تاکہ روزمرہ ہونے والی سائنسی تبدیلیوں سے انڈسٹریز کو ہم آہنگ کیا جاسکے، یہ بات انہوں نے دائود یونیورسٹی آف انجینئرنگ اینڈ ٹیکنالوجی کراچی میں ایک روزہ کانفرنس سے بحیثیت صدر خطاب کرتے ہوئے کہی، اس موقع پر وائس چانسلر ڈاکٹر فیض اللہ عباسی، ایم اے جبار، پروفیسر ڈاکٹر دوست محمد، وائس چانسلر لسبیلہ یونیورسٹی بلوچستان ڈاکٹر امجد بانی اخوت پاکستان اور دیگر مقررین نے بھی خطاب کیا، ڈپٹی میئر کراچی نے کہا کہ تحقیق اور جستجو کا عمل ہمیں مصنوعات تیار کرنے میں جدید طریقہ کار واضع کرتا ہے اور انڈسٹریز وقت سے ہم آہنگ ہوتی ہے، ڈپٹی میئر کراچی نے کہا کہ کاٹن انڈسٹری پاکستان کی معیشت میں ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتی ہے، گورنمنٹ اور پرائیویٹ سیکٹر مل کر یونیورسٹیز کی مدد کریں تاکہ دنیا کے دوسرے ممالک کی طرح پاکستان بھی ریسرچ کو آگے بڑھا سکے ۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ ہماری یونیورسٹیز کے نصاب میں تبدیلی کی ضرورت ہے اور دنیا بھر کی مختلف شعبوں میں جو تحقیق ہو رہی ہے اس سے استفادہ کیا جائے اور ہر سال نصاب کو دنیا کے دوسرے ممالک کی یونیورسٹیز سے ہم آہنگ کیا جائے انہوں نے کہا کہ اب کوئی بھی ادارہ تحقیق اور جستجو کے بغیر آگے نہیں بڑھ سکتا ، پاکستان ایک زرعی ملک ہے اور یہاں کی 70 فیصد آبادی زراعت سے منسلک ہے لیکن آج بھی ہم روایتی طریقے اپنائے ہوئے ہیں جس سے پیداوار میں خاطر خواہ اضافہ نہیں ہور ہااور مصنوعات کا وہ معیار قائم نہیں رہا جس کی ضرورت ہے انہوں نے کہا کہ حکومت یونیورسٹیز کی سرپرستی کرے ، جدید ترین لیبارٹریز قائم کی جائیں، تحقیق کرنے والے سائنس دانوں کو معاشی استحکام کیا جائے تاکہ بہتر نتائج حاصل کئے جاسکیں،انہوں نے کہا کہ پاکستان میں ٹیلنٹ کی کمی نہیں لیکن سہولیات نہیں ہونے کے سبب ہمارے محقق دوسرے ملکوں میں فرائض انجام دینے پر مجبور ہیں اور پاکستان میں وہی روایتی طریقہ کار سے زراعت، کاٹن انڈسٹری، کیمیکل اور دیگر شعبوں میں کام ہو رہا ہے۔

اس موقع پر ڈپٹی میئر کراچی ڈاکٹر ارشد وہرہ کو یادگاری شیلڈ بھی پیش کی گئی۔

متعلقہ عنوان :