شعبہٴ کیمیاء میں ترقی سے بھوک اور افلاس کا خاتمہ ممکن ہے،ماہرین

اتوار 18 دسمبر 2016 21:40

کراچی ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 18 دسمبر2016ء) شعبہٴ کیمیاء میں ترقی سے بھوک اور افلاس کا خاتمہ ممکن ہے، علم کیمیاء اہمیت کے اعتبار سے تمام علوم کی ماں ہے، پاکستان کو مطلوبہ ترقی کے حصول کے لئے کیمیائی علوم میں تعمیری صلاحیت میں اضافہ کرنا ہوگا، اگرشعبہٴ کیمیاء میں ترقی کے نقطہٴ کمال حاصل کر لیا جائے تو کوئی ملک پاکستان پر جارحیت کا سوچ بھی نہیں سکتا، پاکستان میں مثالی انداز میں 14ویں یوریشیا کانفرنس کا انعقاد ہوا ہے۔

یہ بات ملکی اور غیر ملکی سائنسدانوں نے اتوار کو پروفیسر سلیم الزماںصدیقی آڈیٹوریم، ایچ ای جے ریسرچ انسٹی ٹیوٹ آف کیمسٹری (بین الاقوامی مرکز برائے کیمیائی و حیاتیاتی علوم (آئی سی سی بی ایس)، جامعہ کراچی میں منعقدہ کیمسٹری اور دیگر کیمیائی علوم پر4روزہ 14ویں یوریشیا کانفرنس کی اختتامی تقریب سے اپنے خطاب کے دوران کہی۔

(جاری ہے)

آئی سی سی بی ایس جامعہ کراچی کے سربراہ پروفیسر ڈاکٹر محمد اقبال چوھدری نے کہا شعبہٴ کیمیاء و دیگر کیمیائی علوم میں ترقی سے ملک میں نہ صرف برآمدات میں اضافہ ہوگا بلکہ غربت اور بھوک کا خاتمہ بھی ممکن ہوگا، انھوں نے کہا پاکستان میں خام مال وافر مقدار میں موجود ہے بس ضرورت اس بات کی ہے کہ اس خام مال کو ویلوایڈیشن کے ذریعے قومی اقتصادی مفادات کے لئے استعمال کیا جاسکتا ہے ، انھوں نے کہا کیمیاء میں تعمیری صلاحیت میں اضافہ ملک میں امراض کے پھیلاو کی روک تھام میں بھی مددگار ہوگا، اور اس ترقی کے بعد کوئی ملک پاکستان پر جارحیت کا سوچ بھی نہیں سکتا۔

اس موقع پر بیلجیم کے ایلن کریف، لبنان کے پروفیسرڈاکٹر الیاس بیدون، مصر کی ڈاکٹر سحر آئی مصطفیٰ، ایران کے پروفیسر ڈاکٹر فرذاد، امریکہ کے ڈاکٹرشمشیر علی و دیگر نے بھی اپنے خیالات کا اظہار کیا، انھوں نے اس کانفرنس کو ہر اعتبار سے کامیاب قرار دیا اور پاکستانیوں کی مہمانوازی کی تعریف کی، انھوں پاکستان کو بین الاقوامی پروپیگنڈے کے بر خلاف ایک پُر امن ملک قرار دیا۔ اس موقع پر یوریشیا کانفرنس کے آرگنائزنگ سیکریٹری ڈاکٹرسید غلام مشرف نے کلمہٴ تشکر ادا کیا۔ تقریب کے اختتام پر چھ طالبعلوموں بشمول سدرہ طیبہ، عظمی سالار، سباحت عزیز، سنا احمد، بسماء اقبال اور سید کاشف رضا کو بہترین پوسٹر بنانے پر اسناد اور انعام بھی دیے گئے۔