رواں سال کاٹن کی مجموعی پیداوارمیں 4 فیصد اضافہ

اتوار 18 دسمبر 2016 21:40

کراچی ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 18 دسمبر2016ء) سندھ بھر میں رواں سال کپاس کی فصل پر گلابی سنڈی کے شدید حملے کے باعث کپاس کی پیداوار توقعات سے کافی کم آنے کے باوجود پنجاب میں بہترین موسمی حالات کے باعث کپاس کی پیداوار میں رواں سال 15 دسمبر تک پچھلے سال کے اسی عرصے کے مقابلے میں 19.38 فیصد ریکارڈ اضافے کے باعث کپاس کی مجموعی ملکی پیداوار میں کاٹن 2015-16ء کے اسی عرصے کے مقابلے میں 12.33 فیصد جبکہ اسی سال کی کل مجموعی ملکی پیداوار کے مقابلے میں 4 فیصد اضافہ ۔

جنرز ایسوسی ایشن کے جانب سے جاری ہونے والے اعدادوشمار کے مطابق 15 دسمبر تک ملک بھر کی جننگ فیکٹریوں میں مجموعی طور پر 1 کروڑ 1لاکھ 47 ہزار 941 بیلز کے برابر پھٹی جننگ فیکٹریوں میں پہنچی ہے جو پچھلے سال کے اسی عرصے کے مقابلے میں 11 لاکھ 13 ہزار 823 بیلز (12.33 فیصد )زائد ہے ۔

(جاری ہے)

رپورٹ کے مطابق پنجاب کی جننگ فیکٹریوں میں مذکورہ عرصے کے دوران 64 لاکھ 44 ہزار 847 بیلز کے برابر پھٹی پہنچی ہے جو کہ پچھلے سال کے اسی عرصے کے مقابلے میں 10لاکھ 46 ہزار 19.38 فیصد زائد ہے جبکہ سندھ کی فیکٹریوں میں 37 لاکھ 3 ہزار 94 بیلز کے برابر پھٹی پہنچی ہے جو کہ پچھلے سال کے اسی عرصے کے مقابلے میں 67ہزار 785 بیلز 1.86 فیصد زائد ہے ۔

رپورٹ کے مطابق 15 دسمبر تک ٹیکسٹائل ملز نے جننگ فیکٹریوں سے 84 لاکھ 51 ہزار 386 بیلز خریدی ہیں جو کہ پچھلے سال کے اسی عرصے کے مقابلے میں 16 لاکھ 39 ہزار 142 )بیلز 24 فیصد ) زائد ہیں جبکہ 1 لاکھ 94 ہزار 844 بیلز بیرون ملک برآمد کی گئی ہیں ۔چیئر مین کاٹن جنرز فورم احسان الحق نے بتایا کہ سندھ میں رواں سال محکمہ موسمیات کی جانب سے کاٹن سیزن کے دوران بارشیں ہونے کی غلط پیشگوئیوں کے باعث بیشتر زمینداروں نے کپاس کی فصل کو زرعی ادویات اور کھادوں کی فراہمی روک دی تھی جس کے باعث کپاس کی فصل پر گلابی سنڈی کے شدید حملے کے باعث سندھ کے کاٹن پیدا کرنے والے اہم اضلاع میں کپاس کی پیداوار توقعات سے کافی کم رہی ۔

انہوں نے بتایا کہ کاٹن ائیر 2014-15ء میں پاکستان میں کپاس کی مجموعی ملکی پیداوار ملکی تاریخ میں سب سے زیادہ 1 کروڑ 48 لاکھ 63 ہزار 963 بیلز رہی تھی لیکن کاٹن ائیر 2015-16ء میں غیر معمولی منفی موسمی حالات کے باعث کپاس کی پیداوار پچھلے 20 سال کی کم ترین سطح 97 لاکھ 68 ہزار 443 بیلز تک گر گئی تھی تاہم رواں سال سندھ میں گلابی سنڈی کے غیر معمولی حملے کے باعث کپاس کی پیداوار توقعات سے کم جبکہ پنجاب میں بہترین موسمی حالات کے باعث کپاس کی پیداوار کافی بہتر رہی۔