بلوچ عوام اپنے قومی حقوق بقاء سلامتی کیلئے بی این پی کے پلیٹ فارم پر جمع ہوکر پارٹی کو مضبوط بنانے میں اپنا بھر پورقومی اور سیاسی کردار ادا کریں،بلوچستان نیشنل پارٹی

اتوار 18 دسمبر 2016 20:20

�وئٹہ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 18 دسمبر2016ء) بلوچستان نیشنل پارٹی کے رہنمائوں نے کہا ہے کہ بلوچ عوام اپنے قومی حقوق بقاء سلامتی تہذیب و تمدن تشخص بقاء وجود اور سلامتی کو بچانے اور آنے والے میگا چیلنجز اور تبدیلیوں کا مقابلہ کرنے کیلئے بی این پی کی پلیٹ فارم پر جمع ہوکر پارٹی کو مضبوط بنانے میں اپنا بھر پورقومی اور سیاسی کردار ادا کریں متوسط طبقہ مذہب و دفاع کے نام پر سیاست کرنے والوں نے اقتدار کے حصول کیلئے بلوچ عوام کو استعمال کرنے کے بعد ڈھائے جانے والے مظالم میںبرابر کے شریک ہیں جنہیں آنے والے تاریخ میں بلوچستان کے عوام پر ڈھائے جانے والے مظالم کا حساب دینا ہوگا ہمارے جدوجہد مقصد بے اختیار کی اقتدار کی حصول ہر گز نہیں ہے عوام کی خدمت کرنا ہمارے جدوجہد کا اولین مقصد ہے اور اس مقصد کے حصول کیلئے کسی قسم کی ناروا سلوک پالیسیوں کے سامنے عوام کی ہر میدان میں سیاسی و جمہوری انداز میں دفاع کرینگے پارٹی کی اصولی موقف جدوجہد کے نتیجوں میں پذیرائی عوامی طاقت میں اضافہ اور بے پناہ مقبولیت یہاں کے عوام کی سیاسی باشعور ہونے کا منہ بولتا ثبوت ہے کہ یہاں کے باشعور عوام نے اقتدار وفاق اور صوبے میں اقتدار ان پارٹیوں کو مکمل طور پر مسترد کئے ہوئے ہیں جو بلوچستان کے عوام کے ساتھ ناانصافی پر مجرمانہ خاموشی اختیار ہوئے ہیں یہاں کے عوام کے حقوق پر ڈھاکہ ڈھالنے میں برابر کے برابر شریک ہیں۔

(جاری ہے)

بلوچستان میں چالیس لاکھ افغان مہاجرین ہونے باوجود یہاں مردم شماری کروانا یہاں کے حقیقی باشندوںکواقلیت میں تبدیل کرنے کے مترادف ہے ۔ آج بھی مقامی آباد ی کو تیس فیصدجبکہ افغان مہاجرین کو سوفیصد شناختی کارڈز جاری کئے گئے ہیںگذشتہ دنوں نادرا کے کئی آفیسران جعلی شناختی کارڈز کے کیس میں برطرف کئے گئے اور لاکھوں جعلی شناختی کارڈز کو بلاک کیاگیا جن کونادر کے نئے احکامات کے تحت پارلیمانی نمائندوں کی تصدیق پر ایکٹیوٹ کیا جارہا ہے جسکی ہم بھر پور انداز میں مذمت کرتے ہیں ان خیالات کااظہار کلی دیبہ ہدہ میں نئے یونٹ کے قیام کے موقع پر منعقدہ عوامی اجتماع اور کارنر میٹنگ سے خطاب کرتے ہوئے ضلع کوئٹہ کے صدر اختر حسین لانگو، جوائنٹ سیکرٹری محمد لقمان کاکڑ ، نادر خان ،عبدالصمد ودیگر نے خطاب کیااس موقع پر تلاوت کلام پاک کی سعادت عبدالصمد نے حاصل کی انہوں نے کہا کہ پارٹی کے کارکن اپنی تمام تر توانائیوں کو پارٹی کو مضبوط و متحرک بنانے اور پارٹی کو جدید خطوط پر استوار کرنے کیلئے بروئے کار لاتے ہوئے جدوجہد میں تیزی لائے کیونکہ آج جس انداز میں پارٹی کی مقبولیت میں اضافہ اور پارٹی یہاں کے عوام کی حقیقی معنوں میں احساسات جذبات ارمانوں اور خواہشات کی ترجمانی کرتے ہوئے جدوجہد میں مصروف ہیں اس بات کی غمازی کرتا ہے کہ یہاں کے باشعور عوام بزرگ سیاسی رہبر سردار عطاء اللہ خان مینگل رہبری کی اور قائدتحریک سردار اختر جان مینگل کی ولولہ انگیز اور ناقابل شکست قربانیوں کی بدولت جدوجہد میں مصروف عمل ہے اور پارٹی نے ہمیشہ یہاں کے اجتماعی اور قومی مسائل پر خاموشی اختیار نہیں کی اور جدوجہد کیلئے کبھی بھی دریغ نہیں کیا اور نہ عوام کو مایوس کی اور جاری ناانصافیوں کے سامنے تن وتنہا چھوڑا انہوں نے کہا کہ بلوچ عوام کو مذہب وفاق اور متوسط طبقے کے نام پراستعمال کرنے والوں نے ہمیشہ انھیں اقتدار پر رسائی کیلئے استعمال کیا یہی وجہ ہے کہ آج وہ بااختیار قوتوں کے سامنے بے بس اور یہاں کے عوام کی واق و اختیار حق ملکیت اور قومی ایشوز پر بات کرنے کی جسارت یا طاقت سے محروم ہیں یہی وجہ ہے کہ گذشتہ الیکشن میں بی این پی کو اس لئے حق رائے دہی کو تسلیم نہیں کیا گیا کیونکہ بی این پی عوام کی حقیقی اختیار کے اصول کیلئے سیاسی اور جمہوری جدوجہد کی سیاست پر یقین رکھتے ہیں آج بلوچستان میں موجودہ حکمران تمام مسائل کو ڈیلور کرنے میں مکمل طور پر ناکام ہوچکے ہیں اور آئے روز دلخراش واقعات اور یکے بعد دیگرے بحرانات میں اضافہ حکمرانوں کی ۔

یہاں کے عوام کی حقیقی قیادت کو دیوار سے لگایا اور انھیں عوام کے حقوق کیلئے اسمبلیوں میں موثر کردار ادا کرنے والے حقیقی قیادت اور قوم وطن دوست جماعت کو دیوار سے لگایا آج اگر بی این پی کا سیاسی جمہوری راستہ نہیں روکا جاتا اور بلوچ عوام کی حق رائے دہی کو بلڈوز نہیں کیا جاتا تو آج بلوچستان میں مذہبی منافرت انتہاء پسندی ایسے دلخراش واقعات اور دیگر مسائل کا سامنا نہیں ہوتا انہوں نے کہا کہ ہمارے حکمران نوشتہ دیوار اور ماضی کے غلط پالیسیوں سے سبق حاصل کرنے کے بجائے آج بھی بلوچستان میں مزید افغان مہاجرین کی توسیعی اورسی پیک اور مردم شماری کے حوالے سے یہاں کے عوام کی جائز تمام دنیا کے حصولوں پر مبنی جائز خدشات اور تحفظات کو دور کئے بغیر یہاں کے عوام کی مشکلات اور مسائل کو نظرانداز کئے ہوئے اپنے دوستی پسندانہ پالیسیوں میں مصروف عمل ہے جو کہ آنے والے دنوں میں ان کے نتائج سنگین ہوسکتے اور ان کے نتائج عوام کو بگتنا پڑیگا انہوں پارٹی کے کارکنوں سے کہا کہ وہ آنے والے چیلنجز مشکلات اور دنیا کے تمام تر نظریں یہاں کے قدرتی دولت جیو پولیٹیکل اہمیت کے حامل بلوچ سرزمین پر نظریں مرکوز ہیں ان سازشوں کا اور مقابلہ کرنے کیلئے اپنے تمام تر جملہ توانائیوں کو پارٹی کو سیاسی اور نظریاتی علمی بنیادوں پر مضبوط بنانے پر صرف کریں کیونکہ مضبوط و منظم جماعت کے بغیر ہم کسی بھی صورت میں اپنے بقاء تہذیب و تشخص وطن کی دفاع نہیں کرسکیں گے آخر میں اس موقع پر محمد لقمان کاکڑ کی سربراہی میں یونٹ کے الیکشن کروائے،یونٹ سیکرٹری نادر خان، ڈپٹی یونٹ سیکرٹری عبدالصمداورمسعود احمد ضلعی کونسلر منتخب ہوئے پارٹی کے رہنمائوں نے نومنتخب عہدیداروں کو مبارک باد پیش کرتے ہوئے اس امید کا اظہار کیا کہ وہ پارٹی کے پروگرام اور پیغام کو گھر گھر تک پہنچانے میں اپنا بھر پور کردار ادا کریں گے آخر میں جانان بنگلزئی نے آنے والے مہمانوں کا شکریہ ادا کیا۔

متعلقہ عنوان :