داررقم سکولز کا طریقہ کار دوسرے تعلیمی اداروںسے منفرد ہے،نواب محمدخان شاہوانی

طلباء کے ساتھ والدین اور اساتذہ کیلئے ٹریننگ پروگرامات کا انعقاد کرکے دارارقم نے ایک بہت بڑی ضرورت کو پورا کیا ہے،صوبائی وزیرکاتقریب سے خطاب

اتوار 18 دسمبر 2016 20:20

کوئٹہ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 18 دسمبر2016ء) صوبائی وزیر نواب محمد خان شاہوانی نے کہا ہے کہ داررقم سکولز کا طریقہ کار دوسرے تعلیمی اداروںسے منفرد ہے اور تعلیمی معیار کے حوالے سے بھی ان کا ایک مقام ہے طلباء کے ساتھ والدین اور اساتذہ کیلئے ٹریننگ پروگرامات کا انعقاد کرکے دارارقم نے ایک بہت بڑی ضرورت کو پورا کیا ہے دارارقم اس وقت دنیا کا سب سے بڑا اسلامک سکولز سسٹم ہے طلبہ کی کردار سازی اور صلاحیتوں میں اضافہ تعلیمی اداروں کی بنیادی ذمہ داری ہے ان خیالات کا اظہار صوبائی وزیر نواب محمد خان شاہوانی نے دارارقم کے تحت منعقدہ تقریب کے ہزاروں شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے کیا تقریب سے دارارقم پاکستان کے جنرل منیجر علی رضا نیشنل پارٹی کے مرکزی سیکرٹری اطلاعات جان محمد بلیدی ‘ اے این پی کے رہنماء رشید خان ناصر ‘ امان اللہ شادیزئی ‘ زاہد اختر بلوچ ‘ شفقت اللہ لانگو ‘ موسیٰ بلوچ ‘ سیدعاصم سنجرانی ‘ حاجی ہدایت اللہ ‘ حفیظ لانگو و دیگر مقرین نے خطاب کیا مقررین نے کہا کہ دارارقم نے ایک بہت بڑی ضرورت کو پورا کیا ہے دارارقم اس وقت دنیا کا سب سے بڑا اسلامک سکولز سسٹم ہے ہماری پسماندگی کی اصل وجہ جہالت تعلیم کو عام کرکے ہم بلوچستان کو نہ صرف جہالت ‘ پسماندگی سے نکال سکتے ہیں بلکہ ہم تعلیم کے ذریعے پرامن بلوچستان کا خواب بھی پورا کرسکتے ہیں دارارقم پورے ملک میں دینی اور عصری تعلیم کو عام کرکے خوبصورت دنیا اور بہترین آخرت کیلئے کوشاں بچوں کو معیاری تعلیم و تربیت منور کرکے معاشرے کا مفید شہری بنایاجاسکتا ہے دارارقم جیسے ادارے پورے بلوچستان کی ضرورت ہیں بلوچستان کی تعلیمی پسماندگی دور کرنے کیلئے دارارقم اپنا کردار ادا کرے گی نواب محمد خان شاہوانی نے کہا کہ تعلیم کامقصد انسانیت کا درس دینا ہے اور جو تعلیمی ادارے معاشرے کو بہتر انسان فرائم کررہے ہیں پورے معاشرے کو ان کا شکرگزار ہونا چاہئے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے دارارقم پاکستان کے جنرل منیجرعلی رضا نے کہا کہ صرف کورس ختم کرنا تعلیمی اداروں کا کام نہیں بلکہ طلبہ کی کردار سازی اور صلاحیتوں میں اضافہ تعلیمی اداروں کی بنیادی ذمہ داری ہے تقریب کے اختتام پر طلبہ میں انعامات تقسیم کئے گئے تقریب کو دارارقم کے سابق طلبہ مرحومہ ماہین مشتاق کے نام کیا گیا۔

متعلقہ عنوان :