آرمی چیف کی سعودی شاہ سلمان سے ملاقات،دوستانہ تعلقات کوپائیدارشراکت داری میں بدلنے پراتفاق

خطے میں امن واستحکام کیلئے دونو ںممالک کا کردارانتہائی اہم ہے ، دونوں ملک دہشت گردی کے خاتمے کیلئے ایک دوسرے کے ساتھ تعاون جاری رکھیں گے،ملاقات میں اتفاق ،آئی ایس پی آر آرمی چیف کی سعودی وزیردفاع اور چیف آف جنرل سٹاف سے بھی ملاقاتیں ، باہمی دلچسپی کے اموراور دوطرفہ سیکیورٹی بارے تعاون پر تبادلہ خیال ،ملاقات دونوںممالک کے درمیان فوجی تعاون بڑھانے پر اتفاق سعودی عرب پاکستان میں امن اور استحکام کیلئے ہر قسم کا تعاون جاری رکھے گا ،سعودی وزیر دفاع جنرل قمر جاوید باجوہ نے سعودی عرب کی سلامتی اور مقدس مقامات کی حفاظت کے حوالے سے پاکستان کے عزم کو دوہرایا

اتوار 18 دسمبر 2016 19:40

آرمی چیف کی سعودی شاہ سلمان سے ملاقات،دوستانہ تعلقات کوپائیدارشراکت ..

ریاض /راولپنڈی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 18 دسمبر2016ء) آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے سعودی فرمانرواسلمان بن عبدالعزیزالسعود سے ملاقات کی جس میں دونوں رہنماؤں نے دوستانہ تعلقات کوپائیدارشراکت داری میں بدلنے پراتفاق کیا۔اتوار کو پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے مطابق آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے سعودی فرمانرواسلمان بن عبدالعزیزالسعود سے ملاقات کی ۔

دونوں رہنماؤں نے دوستانہ تعلقات کوپائیدارشراکت داری میں بدلنے پراتفاق کیا ۔آئی ایس پی آر کے مطابق ملاقات میں ولی عہداورسعودی وزیرخارجہ بھی موجود تھے۔ملاقات میں اس بات پر اتفاق کیا گیا کہ خطے میں امن واستحکام کیلئے دونو ںممالک کا کردارانتہائی اہم ہے ، دونوں ملک دہشت گردی کے خاتمے کیلئے ایک دوسرے کے ساتھ تعاون جاری رکھیں گے ۔

(جاری ہے)

آئی ایس پی آر کے مطابق آرمی چیف نے سعودی وزیردفاع محمدبن سلمان سے بھی ملاقات کی جس میں باہمی دلچسپی کے اموراور دوطرفہ سیکیورٹی کے حوالے سے تعاون پر تبادلہ خیال کیا گیا ۔ سعودی وزیردفاع نے آرمی جنرل قمرجاوید باجوہ کو یقین دہانی کرائی کہ سعودی عرب پاکستان میں امن اور استحکام کیلئے ہر قسم کا تعاون جاری رکھے گا ۔ آرمی چیف نے سعودی عرب کی سلامتی اور مقدس مقامات کی حفاظت کے حوالے سے پاکستان کے عزم کو دوہرایا ۔

آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے بعدازاں سعودی فورسز کے چیف آف جنرل سٹاف جنرل عبدالرحمان بن صالح البنیان سے بھی ملاقات کی جس میں دونوں ملکوں کی افواج کے درمیان تعلقات ،دفاعی تعاون اور خطے میں سیکیورٹی کی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ دونوں رہنمائوں نے فوجی تعاون کو بڑھانے پر اتفاق کیا۔