پوری قوم کو متحد ہوکر ملک دشمنوں کا مقابلہ کرنا ہوگا،انیس قائم خوانی

ہمیں کوشش کرنی چاہئے اب کبھی دوبارہ سانحہ اے پی ایس جیسا واقعہ پیش نہ آئے، آج ہم تقسیم درتقسیم ہورہے ہیں جس کا فائدہ ہمارے دشمنوں کو پہنچ رہا ہے،تقریب سے خطاب

اتوار 18 دسمبر 2016 19:40

حیدرآباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 18 دسمبر2016ء) پاک سرزمین پارٹی کے صدر انیس قائم خانی نے کہا ہے کہ ہمیں کوشش کرنی چاہئے کہ اب کبھی دوبارہ سانحہ اے پی ایس جیسا واقعہ پیش نہ آئے۔ اس کیلئے پوری قوم کو متحد ہوکر ملک دشمنوں کا مقابلہ کرنا ہوگا۔ آج ہم تقسیم درتقسیم ہورہے ہیں جس کا فائدہ ہمارے دشمنوں کو پہنچ رہا ہے۔ وہ حیدرآباد میں اے پی ایس میں شہید ہونے والے بچوں کی یاد میں منعقدہ تقریب سے خطاب کررہے تھے۔

اس موقع پر رضا ہارون اور وسیم آفتاب نے بھی خطاب کیا۔ انیس قائم خانی نے کہاکہ سانحہ اے پی ایس دو سال قبل ہوا لیکن پاک فوج نے اس سانحہ میں شہید ہونے والے بچوں کے لہو کو نہیں بھلایا اور ان دہشت گردوں کو ڈھونڈ نکالا اور ان سے بدلا لیا۔ اسی تاریخ کو پاکستان بھی دولخت ہوا تھا جب پاکستان کے ضمیر فروشوں کو را نے مکتی باہنی بناکر ملک کو دو حصوں میں تقسیم کردیا تھا ، انہوں نے کہاکہ آج بھی مقبوضہ کشمیر میں ہمارے ڈیڑھ سو سے زائد بھائیوں کو شہید کیا جاچکا ہے اور بھارتی قابض فوج پیلٹ گن کے ذریعے سینکڑوں معصوم افراد کو زخمی کرچکی ہے، کشمیر میں بھارتی فوج وردی میں کارروائی کررہی ہے جبکہ بلوچستان اور خیبرپختونخواہ میں بھارتی فوج نے اپنے ایجنٹوں کے ذریعے ہمارے معصوم لوگوں کو شہید کرنے کا سلسلہ شروع کیا ہوا ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہاکہ پاکستان میں روزانہ 960 بچے اورسال میں ساڑھے 3لاکھ بچے پینے کا صاف پانی اور دیگر بنیادی سہولیات نہ ملنے کے سبب مرجاتے ہیں ، کیا ہم نے کبھی اس پر حکمرانوں کیخلاف احتجاج کیا ، یہ بچے دہشت گرد نہیں مارتے بلکہ ہمارے ریاست اور حکمران کی غفلت اور بدعنوانی کی وجہ سے یہ بچے مرتے ہیں ۔انہوں نے کہاکہ اے پی ایس میں شہید ہونے والے بچوں کو دیکھ کر رونا آتا ہے ، ہم چاہتے ہیں کہ آئندہ اس طرح کے واقعات نہ ہوں ، آج ہمارا ملک تقسیم ہے، صوبوں کی بنیاد پر کوئی خود کو پنجابی، سندھی ، بلوچ ، سرائیکی کہتا ہے ، کوئی شیعہ، سنی ، بریلوی کہتا ہے ، ہمارا کہنا ہے کہ تم سب کچھ بن جاؤ لیکن سب سے پہلے پاکستانی بنو تاکہ ہمارے بچے محفوظ ہوسکیں۔

انہوں نے کہاکہ حیدرآباد شہر باصلاحیت لوگوں کا شہر ہے، اس نے بڑے اساتذہ، صحافی، بیوروکریٹس پیدا کئے، آج یہ شہر کچرے کا ڈھیر بنا ہوا ہے۔ یہاں ہسپتالوں میں دوائی نہیں ہے ، ہم یہ نہیں کہتے کہ ہم حیدرآباد کو پیرس اور لندن بنادیں گے لیکن ہمیں موقع ملا تو ہم پاکستان کو قائداعظم اور علامہ اقبال کا پاکستان بنائیں گے۔ انہوں نے کہاکہ بچے اپنی تعلیم پر توجہ دیں

متعلقہ عنوان :