جوہری ایجنسی اور ایران کے درمیان جوہری بحری جہاز بنانے کی بات چیت

تین ماہ کے اندر تفصیلات فراہم کردی جائیں گی ،علی اکبر صالحی

اتوار 18 دسمبر 2016 19:10

تہران(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 18 دسمبر2016ء) ایران نے اتوار کے روز اقوام متحدہ کے جوہری سربراہ یوکیو امانو کے ساتھ جوہری صلاحیت کے حامل بحری جہازوں کی تیاری کے اپنے منصوبے سے متعلق بات چیت کی ہے اور کہا ہے کہ وہ تین ماہ کے اندر تفصیلات فراہم کرے گا،یہ بات مقامی میڈیا رپورٹس میں کہی گئی۔امانو نے جوہری صلاحیت سے لیس انجنز کی تیاری کے منصوبوں پر کوئی تبصرہ نہیں کیا تاہم کہا کہ ایران نے ابتک گزشتہ سال عالمی طاقتوں کے ساتھ طے پانے والے معاہدوں کے تحت اپنی ذمہ داریوں کو پورا کیا ہے۔

ایران کے جوہری توانائی ادارے کے سربراہ علی اکبر صالحی نے کہا کہ ہم نے جوہری پاؤر انجنز کے معاملے پر تفصیلی بات کی ہے اور مزید کہا کہ انہوں نے اور امانو نے انتہائی متنازعہ پوائنٹ سے متعلق بات کی ہے،جو کہ بحری جہازوں کیلئے درکار یورینیئم افزودگی کی سطح سے متعلق ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے صحافیوں کو بتایا کہ یہ سادہ معاملہ نہیں ہے جس کا فوری طور پر فیصلہ کیا جاسکے،ہمارے پاس اس کا جائزہ لینے کیلئے تین ماہ ہے۔

صالحی کا کہنا تھا کہ عام طور پر اس قسم کے انجنز کیلئے افزودگی پانچ اور90فیصد کے درمیان درکار ہوتی ہے،اس کا انحصار انجن کی قسم اور وقت اور مقصد پر ہے جس تک ہم پہنچنا چاہتے ہیں۔ایران کے صدر حسن روحانی نے گزشتہ ہفتے جوہری طاقت کے حامل بحری جہازوں کی تیاری کے منصوبے کا اعلان کیا تھا۔یہ اعلان ان خبروں کے جواب میں سامنے آیا تھا کہ امریکہ پابندیوں کے حوالے سے قانون سازی پر نظرثانی کر رہا ہے،جس کے متعلق انہوں نے کہا کہ یہ جوہری معاہدے کی کھلی خلاف ورزی ہے۔معاہدے کے تحت ایران کو 3.67فیصد تک یورینیئم افزودہ کرنے کی اجازت ہے۔

متعلقہ عنوان :