جوڈیشل کمیشن کی رپورٹ پر ہرزہ سرائی کرنا سپریم کورٹ کی توہین ہے ، لطیف کھوسہ

چوہدری نثار کے خلاف توہین عدالت کا مقدمہ دائر کریں گے ،عہدے سے نہ ہٹایا گیا تو اس کا مطلب ہو گا وزیر اعظم بھی اس میں شامل ہیں

اتوار 18 دسمبر 2016 18:40

لاہو ر(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 18 دسمبر2016ء) پاکستان پیپلزپارٹی کے سینئر رہنما سردار لطیف کھوسہ نے کہا ہے کہ جوڈیشل کمیشن کی رپورٹ پر ہرزہ سرائی کرنا سپریم کورٹ کی توہین ہے ،سانحہ کوئٹہ کے معاونین کے خلاف ہر صورت کارروائی ہونی چاہیے ، ہمارے وکلاء چوہدری نثار کے خلاف توہین عدالت کا مقدمہ دائر کریں گے ،اگر وزیراعظم نے چوہدری نثار کو عہدے سے نہ ہٹایا تو اس کا مطلب ہو گا کہ وزیر اعظم بھی اس میں شامل ہیں ۔

ان خیالات کا اظہار انہو ں نے جہانگیر بدر مرحوم کی رسم چہلم میں شرکت کے موقع پر میڈیا سے گفتگو کے دوران کیا ۔ سردار لطیف کھوسہ نے کہا کہ سانحہ کوئٹہ پر سپریم کورٹ نے کمیشن تشکیل دیا تھا اس لیے رپو رٹ کو یکطرفہ کہنے والے توہین عدالت کر رہے ہیں ، اگر ہم نے ایساکہا ہوتا تو جیل میں ہوتے ۔

(جاری ہے)

ہم رپو رٹ کی ہرزہ سرائی کرنے والوںکا مقابلہ کریں گے ۔

اگر وزیراعظم نے چوہدری نثار کو عہدے سے نہ ہٹایا تو اس کا مطلب ہو گا کہ وزیر اعظم بھی اس میں شامل ہیں ۔وفاق کے ادارے نیشنل ایکشن پلان پر عمل نہیں کر رہے ، نیکٹا کا گزشتہ 16مہینوں میں صرف ایک اجلاس ہوا ہے ۔ انہو ں نے کہا کہ چوہدری نثار نے جتنی باتیں کیں وہ سب بے بنیاد ہیں ، سانحہ کوئٹہ پر سپریم کو رٹ نے کمیشن تشکیل دیا اور وہ سپریم کورٹ کی رپورٹ کو ہی یکطرفہ کہہ رہے ہیں، سپریم کورٹ کی عزت و حرمت کے ہم پا سدار ہیں ، سپریم کو رٹ کی رپورٹ پر ہرزہ سرائی کرنا سپریم کورٹ کی توہین ہے ۔

متعلقہ عنوان :