سندھ میں شراب فروخت کرنے کی اجازت اور کم عمری میں قبول اسلام پر پابندی قابل مذمت ہے،پیپلزپارٹی کی حکومت نے ہمارے ایمان پر حملہ کیا،بل پر نظر ثانی کافی نہیں بلکہ اسے واپس لیاجائے،منارٹی پروٹیکشن کے نام پر ملک کے اسلامی تشخص کو مجروح کرنے کی سازشیں ہورہی ہیں

ملی یکجہتی کونسل پنجاب کے احتجاجی مظاہرے سے لیاقت بلوچ،میاں مقصوداحمد ودیگر کاخطاب

اتوار 18 دسمبر 2016 18:30

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 18 دسمبر2016ء) ملی یکجہتی کونسل پنجاب کے زیر اہتمام سندھ میں شراب فروخت کرنے کی اجازت اور18سال سے کم عمر افراد پر اسلام قبول کرنے کی پابندی کے خلاف مسجد شہداء مال روڈ پر احتجاجی مظاہرہ و جلسہ عام منعقد کیاگیا۔احتجاجی مظاہرے سے ملی یکجہتی کونسل کے رہنمائوں لیاقت بلوچ،میاں مقصوداحمد،سردارمحمد خان لغاری،ذکر اللہ مجاہد،علی عمران شاہین،اشتیاق کاظمی ودیگر مقررین نے خطاب کیاجبکہ انورگوندل ،نعیم بادشاہ،سید حسن باری،محمد فاروق چوہان،قاری عطاء الرحمان اورعبدالعزیز عابدنے بھی شرکت کی ۔

احتجاجی مظاہرے کے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے ملی یکجہتی کونسل کے مرکزی سیکرٹری جنرل لیاقت بلوچ نے کہاکہ پاکستان کے آئین کی روح سے ملک میں بسنے والی تمام اقلیتوں کو مذہبی آزادی اور بنیادی حقوق کا تحفظ حاصل ہے۔

(جاری ہے)

1973ء کے آئین کے مطابق ریاست کامذہب دین اسلام ہے اس سے انحراف کرتے ہوئے کوئی قانون نہیں بن سکتا۔دین اسلام ساری دنیا میں تیزی سے پھیلنے والامذہب ہے۔

18سال سے کم عمر افراد کو اسلام قبول کرنے سے روکنا قابل مذمت ہے۔اسلامی نظریاتی کونسل نے بھی اس بل کو غیر اسلامی قراردے کر مسترد کردیا ہے۔سندھ حکومت کی طرف سے بل پر نظر ثانی کرنا کافی نہیں بلکہ اسے واپس لیاجائے۔انہوں نے کہاکہ پیپلزپارٹی کی قیادت نے عجلت میں پرائیویٹ بل کو سرکاری بناکر سندھ اسمبلی سے منظور کروایا۔پیپلزپارٹی میں چند سیکولر ذہنیت کے حامل افراد نے بلاول بھٹو کا گھیرائوکیا ہواہے۔

ہم پاکستان کی اقلیت کے حقوق کے پاسبان ہیں۔ ملی یکجہتی کونسل پنجاب کے صدرمیاں مقصود احمدنے کہا کہ ملی یکجہتی کونسل کے پلیٹ فارم سے سندھ اسمبلی میں18سال سے کم عمر افراد کے قبول اسلام پرپابندی کی بھرپور مذمت کرتے ہیں۔حکمران اللہ اور اس کے رسولؐ کی تعلیمات کے خلاف قانون سازی کرکے عذاب خداوندی کو دعوت دینے کی کوشش کررہے ہیں۔16دسمبر تازہ گزراہے ،قوم پیپلزپارٹی کے زخموں کو بھلانے کی کوشش کررہی ہے۔

سندھ اسمبلی بل کے حوالے سے قوم کو مایوسی ہوئی ہے۔پیپلزپارٹی نے ایک مرتبہ پھرہمارے ایمان اور آئین پاکستان پر حملہ کیا ہے۔نظر ثانی کا اعلان ناکافی ہے اس بل کو فوری طور پر واپس لیاجائے۔اسلام ہمارادین ہے یہ بل خلاف اسلام ہے۔آصف علی زرداری مسلمان ہونے کاعملی ثبوت دیں اوراس خلاف شریعت بل کو واپس لیاجائے ۔احتجاجی مظاہرین سے خطاب کرتے ہوئے سردار محمد خان لغاری نے کہاکہ حضرت علی ؓ نے اسلام بچپن میں قبول کیا تھا۔

پیپلزپارٹی یہودوہنودکی تقلید کررہی ہے۔یہ لوگ پاکستان کو سیکولر ریاست بناناچاہتے ہیں۔ہم ملی یکجہتی کونسل کے پلیٹ فارم سے ان کی تمام سازشوں کو ناکام بنادیں گے۔ملی یکجہتی کونسل لاہورکے صدرذکر اللہ مجاہد نے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ پاکستان کا آئین کسی بھی ایسی قانون سازی کی اجازت نہیں دیتاجو اسلامی تعلیمات کے منافی ہو۔کچھ قوتیں پاکستان کے اسلامی تشخص کے خلاف سازشیں کررہی ہیں ہم اس کی پُروزور مذمت کرتے ہیں۔علی عمران شاہین نے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ منارٹی کے نام پر پاکستان کے اسلامی تشخص کو مجروح کیاجارہا ہے۔سندھ اسمبلی میں منظور ہونے والے بل کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہیں۔احتجاجی مظاہرین سے دیگر مقررین نے بھی خطاب کیا۔