ْمحبت رسولؐ کا تقاضہ ہے کہ انفرادی و اجتماعی زندگی کو شریعت کے تابع بنایا جائے ‘سراج الحق

اسلام دنیا بھر میں تیزی سے پھیلنے والا مذہب ہے اسلام کے دشمن خائف ہیں اور اسلام کو بدنا م کرنے کی سازشیں کررہے ہیں‘امیر جماعت اسلامی

اتوار 18 دسمبر 2016 18:00

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 18 دسمبر2016ء) امیرجماعت اسلامی پاکستان سینیٹر سراج الحق نے کہا ہے کہ محبت رسول ؐ کا تقاضہ ہے کہ اپنی انفرادی واجتماعی زندگی کو اس کے نور سے منور کریں اور اس شریعت کے تابع بنائیں جو نبی کریم ؐ لے کر آئے ہیں ، سیاست ، معیشت ، عدالت ، حکومت ، صحافت ہر شعبہ زندگی میں نبی مہربان ؐ کی تعلیمات کو نافذ کریں ، دین غالب ہونے کے لیے آیا ہے اور اقامت دین کی جدوجہد پوری امت کا فریضہ ہے ۔

دعوت تبلیغ ، اصلاح معاشرہ اور حکمرانوں کو سیدھے راستے پر لانے کی کوششیں اقامت دین کو یقینی بنانے کے لیے ضروری ہے تاکہ دنیا میں سکون اور چین اور آخرت میں فلاح و کامرانی مل سکے۔ ان خیالات کا اظہا رانہوں نے جماعت اسلامی ضلع وسطی کراچی کے تحت جیفکو گراؤنڈ نارتھ ناظم آباد میں عظیم الشان ’’سیرت النبی ؐکانفرنس ‘‘سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔

(جاری ہے)

کانفرنس سے ملی یکجہتی کونسل کے مرکزی صدر صاحبزادہ ابوالخیر محمد زبیر ، امیر جماعت اسلامی کراچی حافظ نعیم الرحمن ، جامعة الصفہ کے نائب مہتمم مفتی محمد زبیر ، امیر جماعت اسلامی ضلع وسطی منعم ظفر خان اور سکریٹری ضلع محمد یوسف نے بھی خطاب کیا ۔ کانفرنس میں ملک کے معروف نعت خواں حضرات نے آنحضورؐ کے حضور ہدیہٴ نعت پیش کیا جبکہ سندھ اسمبلی کے اسلام مخالف بل کی مذمت اور اسے فی الفور واپس لینے کے لیے اور شام ،عراق، برما ، لیبیا ، یمن ، کشمیر اور دیگر ممالک کے مسلمانوں سے اظہار یکجہتی اور مظالم بند کرانے کے حوالے سے قرارداد یںبھی منظور کی گئیں ۔

اس موقع پر جماعت اسلامی سندھ کے امیر ڈاکٹر معراج الہدیٰ صدیقی ، نائب امیر کراچی ڈاکٹر اسامہ رضی اور سکریٹری اطلاعات زاہد عسکری بھی موجود تھے ۔سینیٹر سراج الحق نے کہا کہ حکمرانوں نے سیاست کو دھوکے اور فریب کا نام دے دیا ہے ، ہم اللہ کے دین کو غالب کرنے کی بات کرتے ہیں ، ہم انسانوں کی بندگی کے بجائے اللہ کی بندگی اختیار کرنے اور رسولؐ کی اطاعت کی بات کرتے ہیں اور یہی ہماری سیاست ہے ۔

انہوں نے کہا کہ سپریم کورٹ میں سرکاری وکیل نے کہا کہ قومی اسمبلی میں وزیر اعظم کی تقریر اور قوم سے خطاب تو سیاسی تقریریں تھیں۔ اگر سیاست جھوٹ ، فریب ، دھوکے ، قومی خزانہ لوٹنے اور قوم کے ساتھ بدعہدی کرنے کا نام سیاست ہے تو ہم ایسی سیاست سے پناہ مانگتے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ ہم مدنی سیاست کرتے ہیں جس میں انسانوں کی عزت ہو ، حکمران آقا نہیں بلکہ رعایا کے خادم ہوں، محمود و ایاز ایک صف میں کھڑے ہوں ، غریب فٹ پاتھوں پر سونے اور گردے فروخت کرنے پر مجبور نہ ہوں اور مظلوموں کی وکالت خود ریاست کرے ۔

سراج الحق نے کہا کہ ہم حکومت اور اقتدار نہیں ،دین کی حکمرانی اور شریعت کا نفاذ چاہتے ہیں اگر حکمران ملک میں شریعت کا بول بالا کردیں ، سود کی معیشت اور ظلم کا نظام ختم کردیں ، کرپشن ختم کردیں تو ہم سب سے زیادہ ان کا ساتھ دینے والے ہوں گے لیکن جو حکمران شریعت سے بغاوت کریں گے ہم ان سے بغاوت کریں گے کیونکہ یہی حب رسولؐ اور اطاعت رسول ؐ کا تقاضہ ہے ۔ انہوں نے کہاکہ تمام مسائل کا حل اسلام اور قرآن کے نظام میں موجود ہے ۔انہوں نے کہا کہ آج ہم اس بات کا عہد کریں کہ دین کے لیے کام اور جدوجہد کریں گے ۔ انہوں نے کہا کہ کراچی دینی مدارس ، مساجد ،نمازیوں اور عاشقان مصطفی ؐ کا شہر ہے اور یہ شہر ان شاء اللہ شریعت کے نفاذ کی جدوجہد اور اسلامی انقلاب کا مرکز ومحور بنے گا۔

متعلقہ عنوان :