چوہدری نثار کی پریس کانفرنس سپریم کورٹ پر براہ راست حملہ ہے،شاہ محمود قریشی

وزیراعظم کے خطاب اور وکیل کے بیان میں تضاد ہے،وزیراعظم اسمبلی میں آکر ابہام پر وضاحت کریں ،سپریم کورٹ کو وزیرداخلہ کے بیان کا نوٹس لینا چاہیے،حکومت نے 21 ویں آئینی ترمیم سے متعلق کیا فیصلہ کیا ،اسمبلی میں مشترکہ حکمت عملی کیلئے دیگر اپوزیشن جماعتوں سے رابطہ کریں گے،وزیراعلیٰ بلوچستان کے استعفیٰ کا مطالبہ کرتے ہیں،پیپلزپارٹی سڑکوں پر نکلی تو ساتھ ہوں گے تحریک انصاف کے وائس چیئرمین شاہ محمود قریشی کی پارلیمانی پارٹی اجلاس کے بعد میڈیا سے گفتگو

اتوار 18 دسمبر 2016 14:40

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 18 دسمبر2016ء) پاکستان تحریک انصاف کے وائس چیئرمین شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ وزیراعظم کے خطاب اور وکیل کے بیان میں تضاد ہے،وزیراعظم اسمبلی میں آکر ابہام پر وضاحت کریں،چوہدری نثار کی پریس کانفرنس سپریم کورٹ پر براہ راست حملہ ہے،سپریم کورٹ کو وزیرداخلہ کے بیان کا نوٹس لینا چاہیے،حکومت نے 21 ویں آئینی ترمیم سے متعلق کیا فیصلہ کیا ہے،اسمبلی میں مشترکہ حکمت عملی کیلئے دیگر اپوزیشن جماعتوں سے رابطہ کریں گے،وزیراعلیٰ بلوچستان کے استعفیٰ کا مطالبہ کرتے ہیں،پیپلزپارٹی سڑکوں پر نکلی تو ساتھ ہوں گے۔

وہ اتوار کو اسلام آباد میں پاکستان تحریک انصاف کے پارلیمانی پارٹی اجلاس کے بعد میڈیا سے گفتگو کر رہے تھے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہاکہ پارلیمانی پارٹی اجلاس میں اسمبلی کی کاررروائی کا جازہ لیا توقع ہے وزیراعظم کل قومی اسمبلی میں تشریف لائیں گے،وزیراعظم اسمبلی میں آکر ابہام پر وضاحت کریں اگر وزیراعظم خطاب پر قائم ہیں تو قطری شہزادے کا خط واپس لیں،وزیراعظم کے خطاب اور وکیل کے بیان میں تضاد ہے۔

شاہ محمود قریشی نے کہاکہ اجلاس میں چوہدری نثار کی پریس کانفرنس پر غور کیا گیا،چوہدری نثار کی پریس کانفرنس سپریم کورٹ پر ڈائریکٹ اٹیک ہے،پریس کانفرنس سپریم کورٹ پر براہ راست حملہ ہے،کمیشن کی رپورٹ سپریم کورٹ کے حاضر سروس جج نے تیار کی،جسٹس فائز عیسیٰ کسی دبائو میں نہیں آئے،چوہدری نثار نے سپریم کورٹ کو دھمکی دی،چوہدری نثار کی دھمکی توہین عدالت ہے،چوہدری نثار نے کل مولانا لدھیانوی سے ملاقات کی تردید کی پھر اعتراف کرلیا دفاع پاکستان کے وفد سے ملاقات کی،کالعدم تنظیم کی شخصیت کو ملاقات میں بیٹھنے کی اجازت کس نے دی،پی ٹی آئی اسمبلی میں اپنا موقف پیش کرے گی،کوئی بغیر اجازت ہزاروں کی تعداد میں آئے لیکن کچھ نہ کیا جائے یہ کھلا تضاد نہیں،پی ٹی آئی یوتھ کنونشن میں کارکنوں کی پٹائی ہوئی ہے،پی ٹی آئی کی خواتین کو گھسیٹا جاتا ہے،پی ٹی آئی اجازت نہ لے تو لاٹھی،تذلیل اور دھکے۔

انہوں نے کہاکہ 21ویں آئینی ترمیم کی معیادت7جنوری کو ختم ہورہی ہے،حکومت نے 21ویں ترمیم سے متعلق کیا فیصلہ کیا ہے،دہشتگردوں سے کون نمٹے گا،حکومت کی پالیسی واضح نہیں،21ویں ترمیم کے 2سالوں میں اصلاحات کی یقین دہانی کرائی گئی تھی۔انہوں نے کہاکہ اسمبلی میں مشترکہ حکمت عملی کیلئے دیگر اپوزیشن جماعتوں سے رابطے کریں گے جس دن وزیراعظم ایوان میں آئیں خان صاحب دوڑے ہوئے آئیں گے،سپریم کورٹ کو وزیرداخلہ کے بیان کا نوٹس لینا چاہیے،پیپلزپارٹی سڑکوں پر نکلی تو ساتھ ہوں گے،فوجی عدالتیں ختم ہونے پر زیرسماعت مقدمات کا کیا بنے گا حکومت میں اس وقت بے چینی اور گھبراہٹ جیسی صورتحا ل ہے،خورشید شاہ سے رابطہ ہوا ہے،اجلاس سے پہلے ملاقات کروں گا،شیخ رشید سمیت دیگر اپوزیشن جماعتوں سے بھی رابطے کریں گے،تحریک انصاف اپنا مطالبہ دہراتی ہے،چوہدری نثار استعفیٰ دیں،وزیراعلیٰ بلوچستان کے استعفے کا بھی مطالبہ کرتے ہیں،حکومت نے زور لگایا کہ رپورٹ کو شائع نہ کیا جائے۔

(خ م)