تعلیمی اداروں میں سٹاف کی کمی پورا کرنے کے لیے 13,980آسامیاں درکار ہیں‘مشتاق منہاس

فراڈ تعلیمی پیکیج ختم کر دیا ہے‘دستیاب تعلیمی اداروں میں سٹاف کی کمی کو پورا کرتے ہوئے اداروں میں تمام تعلیمی سہولیات فراہم کی جائیں گی باغ کا کسٹوڈین ہوں‘باغ سے کوئی بھی ادارہ کوئی مائی کا لعل کہیں منتقل نہیں کرسکتا،ایک اینٹ بھی باہر نہیں جانے دیں گے‘ملوٹ گرلز ڈگری کالج میںتقریب سے خطاب

اتوار 18 دسمبر 2016 13:31

ملوٹ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 18 دسمبر2016ء) وزیر اطلاعات ،سیاحت و انفارمیشن ٹیکنالوجی آزاد حکومت ریاست جموں و کشمیر راجہ مشتاق منہاس نے کہا ہے کہ آزاد کشمیر کے تعلیمی اداروں میں سٹاف کی کمی پورا کرنے کے لیے 13,980آسامیاں درکار ہیں ،فراڈ تعلیمی پیکیج ختم کر دیا ہے۔دستیاب تعلیمی اداروں میں سٹاف کی کمی کو پورا کرتے ہوئے اداروں میں تمام تعلیمی سہولیات فراہم کی جائیں گی،باغ سے کوئی بھی ادارہ کوئی مائی کا لعل کہیں منتقل نہیں کرسکتا،ایک اینٹ بھی باہر نہیں جانے دیں گے۔

باغ کا کسٹوڈین ہوں،نئے ادارے قائم کر کے حلقہ وسطی باغ میں گائوں گائوں ، قریہ قریہ عوام کو صحت ، تعلیم ، رسل و رسائل ، پینے کا صاف پانی اور دیگر سہولیات کی فراہمی کیلئے بڑے بڑے منصوبے دے رہے ہیں۔

(جاری ہے)

پی پی کی حکومت نے کرپٹ نظام کو تقویت دی۔ تعلیمی نظام کو تباہ کرکے تعلیمی اداروں میں نااہل لوگوں کو ٹیچر بھرتی کرکے قوم کے معماروں کا مستقبل تاریک کیا۔

ہم نے اس سسٹم کو بہتر کرنے کیلئے محکمہ تعلیم میں اساتذہ کی تعیناتیوں کیلئے محکمہ تعلیم میں این ٹی ایس کا نفاظ اور نئی تعلیمی پالیسی کے مطابق تقرریاں کی جائیں گی۔ تعلیمی اداروں سے بامقصد تعلیم طلباء وطالبات کو دی جائیگی۔ ہمارے ان اداروں سے انجینئر، ڈاکٹرز، سائنسدان اور ٹیکنیکل تعلیم کے حامل طلبہ ڈگریاں لیکر فارغ ہونگے تاکہ وہ ملک کے اندر بہتر روزگار حاصل کرکے عوام کی خدمت کر سکیں۔

ملوٹ گرلز ڈگری کالج اور مڈل سکول کی طالبات نے جو بہترین کارکردگی آج پیش کی ہے اس پر میں ان کو اور ان کی ٹیچرز کو مبارکباد پیش کرتاہوں جنہوں نے اتنا خوبصورت پروگرام جس میں ٹیبلو، مباحثہ، اور دیگر مزاحیہ خاکے پیش کرکے ہماری کلچر کی صحیح عکاسی کی ہے۔ ان خیالات کا اظہار اُنہوں نے گزشتہ روز گورنمنٹ گرلز ڈگری کالج ملوٹ میں یوم والدین کی تقریب سے بحیثیت مہمان خصوصی خطاب کرتے ہوئے کیا۔

اس تقریب کی صدارت ناظم اعلیٰ تعلیمات کالجز انجم افشاں نقوی نے کی جبکہ تقریب سے پرنسپل ادارہ محترمہ ناجیہ ممتاز، پروفیسر سردار آفتاب، پروفیسر ریاض اصغر ملوٹی، پرنسپل گورنمنٹ ڈگری کالج باغ پروفیسر شاد حسین شاد، سردار صدیق چغتائی، سردار اشفاق پرنسپل بوائز ڈگری کالج ملوٹ، ڈپٹی ڈائریکٹر کالجز فرزانہ شکور اور دیگر کئی نے بھی خطاب کیا۔

تقریب میں مسئلہ کشمیر کا حل جنگ یا مزاکرات کے موضوع پر مباحثہ کا انعقاد بھی کروایا گیا جس میں مسئلہ کشمیر کا حل بذریعہ مزاکرات پر پہلی پوزیشن اقصیٰ نسیم، دوسری پوزیشن زوبیہ طارق، تیسری پوزیشن ماریہ حمید نے حاصل کی۔ جنہیں مہمان خصوصی نے انعامات سے نوازا۔ قبل ازیں تقریب آمد پر والدین،طالبات اور سٹاف نے وزیر حکومت کا بھرپور استقبال کیا۔

وزیر اطلاعات نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ کرپٹ اور بدعنوان پبلک سروس کمیشن کو گھر بھیج دیا ہے اور آئندہ اس قومی ادارے کی تشکیل نو میرٹ پر کی جائیگی۔ آزاد کشمیر کے عوام اور لیگی کارکنان 24دسمبر کو قائد پاکستان میاں محمد نواز شریف کے دورہ مظفر آباد کا انتظار کریں۔ اُس کے بعد ریاست میں تعمیر وترقی اور خوشحال کے نئے دور کا آغاز ہوگا۔

وزیرحکومت نے کہا کہ مودی سرکار ہماری امن کی خواہش کو کمزوری نہ سمجھے ، پاکستان بطور وکیل کشمیریوں کی بھرپور وکالت کررہاہے۔ مقبوضہ جموں و کشمیر میں 7لاکھ فوج نصف صدی سے کشمیریوں پر مظالم ڈھا رہی ہے۔ اس کے باوجود تحریک آزادی سر د نہیں ہوئی۔ برہان وانی شہید کی شہادت نے تحریک آزادی میں نئی روح پھونک دی ہے۔ آزاد حکومت راجہ فاروق حیدر خان کی قیادت میں تحریک آزاد کشمیر ، گڈ گورننس اور میرٹ کی بحالی کیلئے بھرپور اقدامات کررہی ہے۔

سفارش اور رشوت کلچر کا خاتمہ کر دیاہے۔ تمام تقرریاں میرٹ پر کی جائیں گی۔ وسطی حلقہ میں تعمیروترقی کا آغاز ہو گیاہے اور پانچ سالوں کے دوران عوامی ضروریات وسائل کے مطابق پوری کرینگے۔ وزیر اطلاعات نے کالج کی طالبات کے مطالبے پر اُن کیلئے لاہور کے مطالعاتی دورہ کا اہتمام کرنے کا اعلان بھی کیا۔ اور اس کے ساتھ ادارے کی تمام ضروریات بھی پورا کرنے کی یقین دہانی کروائی۔

بعدازاں وزیر حکومت نے کالج کی کمپیوٹر لیب، لیبارٹری اور دیگر شعبہ جات کا دورہ بھی کیا۔ ادارے کی پرنسپل ناجیہ ممتاز نے وزیر حکومت کا شکریہ ادا کیا اور کہا کہ عوام سرکاری تعلیمی اداروں میں بچیوں کو داخل کروائیں ، رزلٹ کی میں گارنٹی دیتی ہوں۔ تعلیم و تربیت پر کوئی سمجھوتہ نہیں کیا جائیگا۔ حکومت تعلیمی اداروں کی سرپرستی کرے، اساتذہ اپنی ذمہ داریاں بطریق احسن پوری کرنے کی بھرپور کوشش کرینگے۔