محکمہ زراعت نے کپاس کی پیداوار بہتر بنانے کیلئے آف سیزن مینجمنٹ فارمولہ پر عملدرآمد شرو ع کردیا

پیداوار بہتر بنانے کیلئے سفید مکھی اور گلابی سنڈی پر قابو پانے کے لئے لائحہ عمل مرتب کیا جارہا ہے ،محکمے کی لیبارٹریز میںدن رات کام جاری

اتوار 18 دسمبر 2016 13:21

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 18 دسمبر2016ء)محکمہ زراعت پنجاب نے کپاس کی پیداوار بہتر بنانے کیلئے آف سیزن مینجمنٹ فارمولہ پر عمل درآمد شرو ع کردیا ہے جسے زرعی سائنسدانوں نے کپاس کی فصل کی پیداوار بہتر بنانے کے لئے بہترین لائحہ عمل قرار دیا ہے۔ حالیہ دنوں میں کپاس کی پیداوار بہتر بنانے کے لئے سفید مکھی اور گلابی سنڈی پر قابو پانے کے لئے لائحہ عمل مرتب کیا جارہا ہے ،اس حوالے سے محکمہ زراعت کی لیبارٹریز دن رات کام کررہی ہیں ،پنجاب کی45تحصیلوں میں نمائشی پلاٹ لگا نے اس فارمولے پرتیزی سے عمل ہوگا ۔

زرعی ادویات بنانے والی ہرکمپنی کو ایک تحصیل دی گئی ہے تاکہ وہ اپنی کارکردگی ثابت کرسکے۔کاٹن سٹک کوختم کرنے کے لئے 15جنوری تک ہل چلانے کی ہدایت کی گئی ہے ، کپاس کی باقیات کو بھٹہ خشت مالکان کوفراہم کیا جارہا ہے تاکہ خطر ناک کیڑوں کے انڈے اور بچے آگ میں تلف ہوجائیں،کیڑوں کے انڈوں اور بچوں سے کو ختم کرنے کے لئے کپاس کی باقیات کو کپاس پیدا کرنے والے علاقوں سے دور لے جایا جارہاہے ۔

(جاری ہے)

ذرائع کے مطابق اس فارمولے پرعمل کرتے ہوئے اعلی معیارکے بیج کی فراہمی کو یقینی بنانے کی کوشش کی جارہی ہے تاہم کسی نجی کمپنی سے بیج خریدنے کا فیصلہ نہیں کیا اوراس حوالے سے سیکرٹری زراعت محمد محمود نے ماہرین اور کاشتکارنمائندوں سے مشاورت کئی دور کئے ہیں ۔ذرائع نے مزید بتایاکہ موسمیاتی تبدیلوں سے بھی کپاس کی فصل کونقصان پہنچاہے اس حوالے سے ماہرین نے موسمیاتی تبدیلوں کے کپاس پراثرات کا جائزہ لے رہے ہیں تاکہ آئندہ ان اثرات سے کپاس کو محفوظ بنایا جاسکے ۔

ذرائع نے مزید بتایا ہے کہ کپاس کے کاشتکاروںکوہدایت کی گئی ہے کہ آخری چنائی کے بعد کپاس کے کھیتوں میں بھیڑ بکریاں چرنے کے لئے چھوڑ دی جائیں تاکہ وہ بچے کھچے ٹینڈے کھا لیں جس سے گلابی سنڈی کے لاروے بھی تلف ہو جائیں گے ،جننگ فیکٹریوں میںجمع ہونے والے کچرے کوزمین میں دفن کرنے کی کسانوںکوترغیب دی جارہی ہے ،اس کے علاوہ کسانوں کوکہا گیا ہے کہ وہ خالی کھیتوں میںہل چلائیں تاکہ کیڑے پروندں کی خوراک بن جائیں گے ۔