برطانیہ :جنسی ہراسانی کے الزمات کے تحت سوسالہ برطانوی شہری کا ٹرائل شروع

جرم ثابت ہونے کی صورت میں مٴْعمر برطانوی کو کئی سال قید کی سزا کا امکان �الہ برطانوی سابق ٹرک ڈرائیور ر پر 7سالہ بچی سمیت خواتین پر جنسی ہراسانی کے تین الزامات عا ئد ہیں

اتوار 18 دسمبر 2016 12:00

لندن(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 18 دسمبر2016ء) برطا نوی عدالت نے سوسالہ بوڑھے کے خلاف جنسی ہراسانی کے تین مقدمات کے تحت ٹرائل شروع کر دیا ہے جرم ثابت ہونے کی صورت میں مٴْعمر برطانوی کو کئی سال قید کی سزا بھی ہوسکتی ہے۔ غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق برمنگھم کے علاقے میں قائم جرائم کے مقدمات نمٹانے والی عدالت نے 101 سالہ برطانوی سابق ٹرک ڈرائیور رالف کلارک کے خلاف 40 سال پرانے تین کیسز کی تحقیقات شروع کر دی ہیں ان کیسز میں ملزم پر ایک سات سالہ بچی سمیت خواتین پر جنسی ہراسانی کے تین الزامات عاید کیے گئے ہیں۔

یہ واقعات سنہ 1974 ء سے سنہ 1985ء کے درمیانے عرصے کے ہیں جب اس نے مبینہ طور پر اپنے گھر، پارک میں قائم کردہ جھونپڑی اور ٹرک میں ایک بچی اور دو دیگر خواتین کو جنسی تشدد کا نشانہ بنایا تھا۔

(جاری ہے)

عدالت نے تینوں کیسز کو ’سنگین‘ قرار دیتے ہوئے یہ عندیہ دیا ہے کہ ملزم کو ان کیسز میں کڑی سزا سنائی جاسکتی ہے۔کلارک کے مقدمہ کی سماعت کرنے والے جج ریچرڈ بونڈکا کہنا ہے کہ متاثرین کو پہنچنے والی نفسیاتی اذیت کے باعث ملزم کو کم سے کم 10 سال قید کی سزا سنائی جاسکتی ہے۔

جج کا کہنا ہے کہ ہم عمر رسیدگی کو بھی اہمیت کا حامل قرار دیتے ہیں مگر ہم یہ بات بھی فراموش نہیں کرسکتے ہیں کہ ایک شخص جوانی کیایام میں آزادی کیساتھ ایک عشرے تک دوسروں کو ذہنی اور جسمانی اذیت پہنچانے کا موجب بنا ہے۔ ایسے شخص کو کئی سال تک جیل میں رہنا چاہیے۔کلارک کے وکیل کا کہنا ہے کہ ان کے موکل کی عمر آئندہ مارچ میں 102 سال ہو جائے گی۔ بڑھاپے کے باعث وہ صحت کے مسائل کا شکار ہیں۔ اس عمر میں کسی شخص کو سز ادینا حقیقی معنوں میں عمر قید سنانے کے مترادف ہے۔

متعلقہ عنوان :