ملکی و غیر ملکی قرضوں کا حجم 22ہزار ار ب سے بڑھنا ایٹمی پاکستان کیلئے خطرہ کی گھنٹی ہے ‘سید بلال شیرازی

موجودہ حکومت کے بڑھتے ہوئے قرضے کشکول توڑنے کے دعوئوں کی نفی ہے‘صدر مسلم لیگ (ق) یوتھ ونگ

ہفتہ 17 دسمبر 2016 16:36

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 17 دسمبر2016ء) پاکستان مسلم لیگ (ق) کے رہنما و مسلم لیگ یوتھ ونگ کے مرکزی صدر سید بلال مصطفی شیرازی نے اسٹیٹ بنک کی ملکی و غیر ملکی قرضوں کی تفصیلات پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ ملکی و غیر ملکی قرضوں کا حجم 22ہزار ارب سے بڑھنا ایٹمی پاکستان کے لیے خطرہ کی گھنٹی ہے ،بڑھتے ہوئے قرضوںنے ملک کو مقروضستان بنادیا ہے اور اب تو ہر پیدا ہونے والا بچہ بھی لاکھوں کا مقروض پیدا ہورہا ہے ان خیالات کا اظہار انہوںنے مسلم لیگ ہائوس میں یوتھ ونگ کے عہدیداران و کارکنوںسے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔

سید بلال مصطفی شیرازی نے کہا کہ موجودہ حکومت نے برسر اقتدار آتے ہی قرض اتارو ملک سنوار مہم شروع کی کشکول توڑنے کا دعویٰ کیا اور غیر ملکی اداروںسے مزید قرض نہ لینے کا اعلان کیا ۔

(جاری ہے)

موجودہ حکومت کے بڑھتے ہوئے قرضے کشکول توڑنے کے دعوئوں کی نفی ہے حکومت کا قرضوں کا کشکول تو نہیں ٹوٹا ہاں البتہ کشکول کا سائز ضرور بڑا ہوگیا ہے۔انہوںنے کہا کہ اسٹیٹ بنک کی رپورٹ کے مطابق جولائی سے ستمبر تک غیر ملکی قرضی170ارب سے بڑھ کر7ہزار 5سو ارب تک پہنچ گئے ہیںاگر حکومتی قرضے اسی طرح بڑھتے رہے تو قرضوں کے سود کی ادائیگی کیلئے بھی حکومت کو قرض لینا پڑے گا اور ملک دیوالیہ پن کی طر ف گامزن ہوجائے گا۔