حلب میں جھڑپوں کے دوران ایرانی جنرل اور ملیشیاؤں کے نو جنگجوہلاک

ایرانی جنگجوئوں نے حلب سے نکلنے والی 20 بسوں کویرغمال بناکرانخلاء کے عمل کو روکنے کا اعلان کردیا

ہفتہ 17 دسمبر 2016 14:12

حلب(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 17 دسمبر2016ء)شا م کے شہر حلب میں ایرانی جنرل اورملیشیائوں کے نو جنگجوہلاک ہوگئے،دوسری جانب پاسداران انقلاب اور اس کے زیر انتظام فرقہ وارانہ ملیشیاؤں نے 20 بسوں کو اس وقت یرغمال بنا لیا جب یہ بسیں 1000 کے قریب شامی شہریوں کو لے کر حلب شہر سے نکل رہی تھیں۔ ان فورسز نے حلب کے محصور علاقوں سے انخلاء کے جاری عمل کو روک دینے کا اعلان کیا تھا،ایرانی میڈیا کے مطابق حلب کے مشرق میں ہونے والے معرکوں میں ایرانی پاسداران انقلاب کے ایک جنرل حسن اکبری کے علاوہ افغان اور پاکستانی ملیشیاؤں کے متعدد ارکان ہلاک ہو گئے۔

جنرل اکبری تدمر شہر میں بریگیڈ کا ذمے دار تھا۔ اسے حلب بٴْلا لیا گیا تھا جہاں وہ ہفتے کے روز شامی اپوزیشن کے ساتھ جھڑپوں کے دوران توپ کا گولہ لگنے سے مارا گیا۔

(جاری ہے)

ایران نے پاسداران انقلاب کے ایک افسر احمد جلالی کے علاوہ افغان ملیشیا فاطمیوناور پاکستانی ملیشیا زینبیون کے 9 جنگجوؤں کی تدفین کی۔ یہ افراد حلب کے مشرق میں لڑائیوں کے دوران اپنی جانوں سے ہاتھ دھو بیٹھے تھے۔

دوسری جانب پاسداران انقلاب اور اس کے زیر انتظام فرقہ وارانہ ملیشیاؤں نے 20 بسوں کو اس وقت یرغمال بنا لیا جب یہ بسیں 1000 کے قریب شامی شہریوں کو لے کر حلب شہر سے نکل رہی تھیں۔ ان فورسز نے حلب کے محصور علاقوں سے انخلاء کے جاری عمل کو روک دینے کا اعلان کیا تھا۔حلب میں شامی کارکنان کا کہنا تھا کہ ملیشیاؤں نے حلب شہر کے جنوب مغرب میں راموسہ کی گزرگاہ کو بند کر دیا اور 20 سے زیادہ بسوں کو روک لیا۔حلب میں محصور افراد کے شہر سے نکلنے کے طریقہ کار پر ایرانیوں اور روس کے درمیان اختلاف پایا جاتا ہے۔ پاسداران انقلاب کے کمانڈر جواد غفاری کا اصرار ہے کہ مشرقی حلب میں تمام جنگجوؤں اور شہریوں کو محصور رکھا جائے۔