کشمیریوں کی صدا الحاق پاکستان ہے‘مسلم کانفرنس تمام برادریوں کا خوبصورت گلدستہ ہے‘ مسلم کانفرنس کیخلاف سازشیں کرنے والوں کو ہمیشہ رسوائی ملی‘مسلم کانفرنس کو جاندار پالیسیوں سے سب سے زیادہ حکمرانی کرنے کا شرف ملا ہے

مسلم کانفرنس برطانیہ کے سینئر رہنما پروفیسر ممتاز بٹ کی میڈیا سے بات چیت

ہفتہ 17 دسمبر 2016 12:58

لندن (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 17 دسمبر2016ء) آل جموں و کشمیر مسلم کانفرنس برطانیہ کے سینئر رہنما پروفیسر ممتاز بٹ نے کہا ہے کہ کشمیریوں کی صدا الحاق پاکستان ہے۔مسلم کانفرنس تمام برادریوں کا ایک خوبصورت گلدستہ ہے ۔ مسلم کانفرنس کیخلاف سازشیں کرنے والوں کو ہمیشہ رسوائی ملی۔مسلم کانفرنس کو اچھی و جاندار پالیسیوں کی بدولت آزاد خطہ میںسب سے زیادہ حکمرانی کرنے کا شرف ملا۔

مسلم کا نفرنس نے کبھی بھی علاقائی، برادری ازم کی سیاست نہیں کی اور ہمیشہ اِن بُری لعنتوں سے لوگوں کو نجات دلائی اور ایک گلدستے میں پرونے میں اہم کردار اداکیا ان خیالات کا اظہار اُنھوں نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا ۔انھوں نے کہا کہ مسلم کا نفرنس برطانیہ صدر جماعت سردار عتیق احمد خان کی قیادت میں متحد ہے ۔

(جاری ہے)

مسئلہ کشمیر صرف مسلم کانفرنس کا مسئلہ نہیں بلکہ ریاست جموں و کشمیر کے اندر بسنے والے ہر شہری کی آزادی کا مسئلہ ہے ہم کشمیریوں کو متحد ہو کر بھارت سے آزادی کی صدا بلند کرنی چاہئے ۔

مسلم کانفرنس جب سے قائم ہوئی ہے۔ ایک نظریاتی سوچ کی بنیاد پر معرضِ وجود میں آئی اور ایک نظریاتی منشور کرلے کر آگے چلی ہے۔1947ء کے بعد کئی ممالک آزادی کا تاج ملا لیکن افسوس کے کشمیریوں کی تحریک ابھی تک کامیاب نہ ہو سکی ۔کشمیریوں کی تحریک آزادی کے کامیاب نہ ہونے کیوجہ یہی رہی کہ ہم کشمیری مختلف ٹکڑیوں میں بٹے رہے اور آزادی کے لیے الگ الگ مفروضے پیش کرتے رہے۔

تمام کشمیری بھارت سے آزادی چاہتے ہیں اور مکار و عیار بھارت نے کشمیر کے بڑے حصے پر قبضہ کر کے کشمیری خاندانوں کو بانٹ رکھا ہے۔جب تک مقبوضہ کشمیر کو بھارتی ناجائز تسلط سے آزادی نہیں ملتی آل جموں و کشمیر مسلم کانفرنس جدوجہد جاری رکھے گی۔وہ وقت دور نہیں ہے جب کشمیر ی بھارتی تسلط سے آزادی حاصل کر کے کشمیر کا الحاق پاکستان سے کریں گے۔ انھوں نے کہا کہ صدر جماعت سردار عتیق خان نے ہر بین الاقوامی فورم پر مسلہ کشمیر کا اٹھا یا ۔مجاہد اوّل سردار عبدالقیوم (مرحوم ) اور سردار عتیق کی انتھک کوششوں سے مسئلہ کشمیر کو عالمی ایوانوں میں پذیرائی ملی ہے ۔

متعلقہ عنوان :