یورپی تارکین وطن کے خلاف سوئٹزرلینڈ میں قانون منظور

نئے قانون کے مطابق ملازمتوں پر پہلا حق سوئس شہریوں کا ہوگا،یورپی اورسوئس کمیٹی معاملے پر جمعرات کو ملاقات کرے گی

ہفتہ 17 دسمبر 2016 12:12

برن(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 17 دسمبر2016ء) سوئس پارلیمنٹ نے ایک نئے قانون کی منظوری دے دی ہے جس کے تحت ملک میں ملازمتوں پر سب سے پہلا حق سوئس شہریوں کو ہو گا۔سوئٹرزلینڈ میں مسلسل یہ مطالبات کیے جاتے رہے ہیں کہ ملک میں نوکریوں کے مواقع کے لیے مقامی شہریوں کا ایک کوٹہ مقرر کیا جائے، تاہم اس حوالے سے یہ خدشات ظاہر کیے جا رہے تھے کہ اگر سوئٹزرلینڈ ایسا کوئی سخت گیر قانون منظور کرتا ہے، تو اس کے یورپی یونین کے ساتھ تعلقات میں کشیدگی پیدا ہو گی۔

ادھریورپی کمیشن نے اس قانون کی منظوری کا محتاط انداز سے خیرمقدم کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس سلسلے میں یورپی یونین کی رکن ریاستوں سے بات چیت کی جائے گی، تاکہ دیکھا جائے کہ کہیں اس قانون سے یورپی شہریوں کے حقوق تو متاثر نہیں ہوں گے۔

(جاری ہے)

غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق سوئس پارلیمنٹ نے ایک نئے قانون کی منظوری دے دی ہے جس کے تحت ملک میں ملازمتوں پر سب سے پہلا حق سوئس شہریوں کو ہو گا۔

یورپی کمیشن کے ایک ترجمان نے اس حوالے سے اپنے ردعمل میں کہا کہ یہ قانون مثبت سمت میں ایک قدم ہے، کیوں کہ اس میں یورپی شہریوں کے لیے کوئی خاص کوٹہ مقرر کر کے ان کی ملازمتوں کے مواقع کو محدود نہیں کیا گیا ہے۔انہوں نے کہاکہ یورپی یونین اور سوئٹزرلینڈ کی ایک کمیٹی بھی اس موضوع پر رواں ماہ کی 22 تاریخ کو ملے گی۔یورپی یونین کی کوشش ہے کہ وہ شہریوں کی نقل و حرکت کی آزادی سے متعلق کسی بھی قسم کا سمجھوتہ نہ کرے۔ اسی نکتے کے ساتھ یورپی یونین نے اپنی پانچ سو ملین نفوس کی اقتصادی منڈی تک رسائی کو بھی نتھی کر رکھا ہے۔

متعلقہ عنوان :