محکمہ ریونیو شہر میںزیر تعمیر کثیر المنزلہ عمارتوں سے متعلق سروے 15دن میں مکمل کرے،مصباح الدین فرید

کنکشن جاری کرنے کیلئے عدم واجبات کا این او سی اور عدم اعتراض کا سرٹیفکیٹ کے اجراء کیلئے ضلعی ڈائریکٹر سے نچلے گریڈ کا افسر یا کوئی اہلکار رجوع کرنے کا مجاز نہیں ہو گا،ایم ڈی واٹر بورڈ کراچی

جمعہ 16 دسمبر 2016 21:49

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 16 دسمبر2016ء) ایم ڈی واٹربورڈ مصباح الدین فرید نے واٹربورڈ کے محکمہ ریونیو کو ہدایت کی ہے کہ شہر میںزیر تعمیر کثیر المنزلہ عمارتوں سے متعلق سروے 15دن میں مکمل کیا جائے، ان عمارتوں کو کنکشن جاری کرنے کیلئے عدم واجبات کا سرٹیفکیٹ (NDC) اور عدم اعتراض کا سرٹیفکیٹ ( NOC)کے اجراء کیلئے محکمہ ریونیو کے ضلعی ڈائریکٹر سے نچلے گریڈ کا افسر یا کوئی اہلکار رجوع کرنے کا مجاز نہیں ہوگا ،شہر کی اہم تجارتی و پوش علاقوں کی شاہراہوں پر کثیر المنزلہ عمارتوں کی تعمیر سے متعلق تمام ریکارڈ ضلعی ڈائریکٹر اپنے ماتحت عملے کی مدد سے جمع کرائیں گے ، یہ بات انہوں نے محکمہ ریونیو کے حکام کے نام ایک فوری مراسلے میں کہی، انہوں نے کہاکہ شہر کے مختلف علاقوں خصوصاً باتھ آئی لینڈ ،جمال الدین افغانی روڈ ، گلشن اقبال فیڈرل بی ایریا و دیگر میں کثیر المنزلہ عمارتیں تعمیر کی جارہی ہیں، ان عمارتوں کے بلڈرز اور ڈیولپرز پانی کے کنکشن کے حصول کیلئے قانونی تقاضے پورے نہیں کررہے ہیں ،ا س کے تدارک کیلئے محکمہ ریونیو کو فوری طور پر حرکت میں آنا ہوگا اور اس ضمن میں فوری وموثر اقدامات کئے جائیں انہوں نے کہا کہ واٹربورڈ کی اجازت کے بغیر تعمیر کی جانے والی کثیر المنزلہ عمارتوں کے خلاف ریونیو ڈپارٹمنٹ کو حکمت عملی تیار کرنی ہوگی ،ضلعی ڈائریکٹر ٹیکس ڈپٹی ڈائریکٹر ، اسسٹنٹ ڈائریکٹر اور انسپکٹرز پر مشتمل فوری طور پر ٹیمیں تشکیل دی جائیں ،ایم ڈی واٹربورڈ نے ہدایت کی کہ نادہندگان کے خلاف بھی بھرپور اقدامات کئے جائیں ،شعبہ ٹیکس ریوینو سے متعلق ریکارڈ مرتب کرے ،واٹربورڈ کے ٹیکس نیٹ ورک میں اضافہ کیا جائے، انہوں نے ڈپٹی منیجنگ ڈائریکٹر آر آر جی محمد اسلم خان کو ہدایت کی کہ ٹیکس کے ضلعی دفاتر میں عملے کی حاضری کو سو فیصد یقینی بنایا جائے، فیلڈ اسٹاف کی روزانہ ان کے تفویض کردہ علاقوں بلوں کی تقسیم کی نگرانی کیلئے فوری طور پر ڈپٹی ڈائریکٹرز اور اسسٹنٹ ڈائریکٹرز پر مشتمل کمیٹیاں تشکیل دی جائیں،واٹربورڈ کے ڈپلی کیٹ بلوں کا اجراء یقینی بنایا جائے نیز بلوں کی درستگی سمیت دیگر شکایات کیلئے آنے والے صارفین کی سہولت کے لئے موثر و مربوط اقدامات بھی ہونے چاہیں۔

#