انسداد دہشت گردی راولپنڈی کی خصوصی عدالت کا جیل ٹرائل کے موقع پر دہشت گردی کے مقدمہ میں نامزد 2ملزمان پر جیل انتظامیہ کے بہیمانہ تشدد عم سخت نوٹس

فوری طور پردونوں قیدیوں کا میڈیکل بورڈ کرانے کا حکم نٹنڈنٹ جیل سعید اللّہ گوندل کو نوٹس جاری،21دسمبر کو عدالت طلب

جمعہ 16 دسمبر 2016 21:23

راولپنڈی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 16 دسمبر2016ء) انسداد دہشت گردی راولپنڈی کی خصوصی عدالت نمبر 2کے جج آصف مجید اعوان نے جیل ٹرائل کے موقع پر دہشت گردی کے مقدمہ میں نامزد 2ملزمان پر جیل انتظامیہ کی جانب سے بہیمانہ تشدد کے خلاف سخت نوٹس لیتے ہوئے فوری طور پردونوں قیدیوں کا میڈیکل بورڈ کرانے کا حکم دیا اورڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹر ہسپتال ڈاکٹرز کی بہیمانہ تشدد ہونے کی تصدیق پر عدالت نے سپرنٹنڈنٹ جیل سعید اللّہ گوندل کو نوٹس جاری کر کی21دسمبر کو عدالت طلب کر لیا ہے اطلاعات کے مطابق گزشتہ روز انسداد دہشت گردی کی خصوصی عدالت کے جج سماعت کے لئے سینٹرل جیل اڈیالہ گئے توا نھیں بتایا گیا کہ بارود برآمدگی کے الزم میں قید2ملزمان عبدالماجد اور محمد رمضان کو دن کو ایک گھنٹہ دھوپ میں بیٹھنے کی اجازت مانگنے پر رات بھر جیل ٹارچر سیل میں تشدد کر کے شدید زخمی کر کے قصوری ٹارچر سیل میں بند کر دیا گیا شدید تشدد سے دونوں کی گردن، کمر اور ٹانگوں پر شدید چوٹیں آئیں،تشدد کے شدید نشانات دیکھ کر انسداد دہشت گردی کی خصوصی عدالت کے جج آصف مجید اعوان نے سخت نوٹس لیتے ہوئے دونوں ملزمان کا فوری میڈیکل بورڈ کروانے کے احکامات جاری کئے اور ڈاکٹروں کی تصدیق کے بعد سپریٹنڈنٹ جیل کو نوٹس جاری کے کے عدالت طلب کر لیا ہے اس موقع پرقیدیوں نے عدالت کو بتایا کہ جیل انتظامیہ کا موقف تھا کہ جیل دورہ کے دوران سپرنٹنڈنٹ سے سوال کیوں کیا ان کے سامنے نظریں کیوں نہیں جھکائیں یہ جیل میں مجرمانہ فعل ہے اور رات بھر تشدد کا نشانہ بناتے رہے دونوں ملزمان کو تھانہ کاؤنٹر ٹیررازم ڈیپارٹمنٹ (سی ٹی ڈی)نے گرفتار کیا تھا تاہم عدالت نے دونوں کے خلاف2 گواہان کے بیان ریکارڈ کر کے مقدمہ کی سماعت بھی5جنوری تک ملتوی کر دی۔

متعلقہ عنوان :