ْ عدالت عظمیٰ نے خیبر پختونخوا کے کانسٹیبل کی ترقی کے خلاف نظر ثانی کی درخواست مسترد کردی

جمعہ 16 دسمبر 2016 21:23

اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 16 دسمبر2016ء) عدالت عظمیٰ نے صوبہ خیبر پختونخوا کے کانسٹیبل کی ترقی کے خلاف نظر ثانی کی درخواست مسترد کردی۔ جسٹس امیر ہانی مسلم نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ اداروں کی پالیسی قانون سے بڑھ کر نہیں ہوتی۔ جسٹس امیر ہانی مسلم کی سربراہی میں دورکنی بینچ نے خیبرپختونخوا سے تعلق رکھنے والے پولیس کانسٹیبل شاہد کی ترقی سے متعلق نظر ثانی کی درخواست کی سماعت کی۔

(جاری ہے)

ایڈووکیٹ جنرل خیبرپختونخوا نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ عدالت عظمیٰ کے فیصلے کے دور رس نتائج ہوں گے، عدالت اپنے فیصلے پر نظرثانی کرے، جس پر جسٹس امیر ہانی مسلم نے کہا کہ کیا خیبرپختونخوا میں چھوٹے پولیس اہلکاروں کی ترقی کے قوانین نہیں ہیں، ادارے کی پالیسی قوانین سے بڑھ کرنہیں ہوتی، منظور نظرافراد کو ترقی دی جاتی ہے، درخواست واپس لے لیں تو بہتر ہوگا۔ جسٹس عمر عطابندیال نے کہا کہ درخواست گزار 14سال سے کانسٹیبل ہے، 14سال میں ترقی نہ دینا ظلم ہے، 6سال کے اندر ترقی دینا لازمی ہے، گزشتہ حکم میں عدالت نے کانسٹیبل شاہد خان کوپچھلی تاریخوں سے ترقی دینے کا حکم دیاتھا۔