ایم کیو ایم پاکستان نے پی ایس ایل کو پرائیویٹ کمپنی بنانے کیخلاف وزیر اعظم کو ایک اور خط لکھ دیا

پاکستان کی کرکٹ کو بچانے کیلئے وزیر اعظم کو اپنا کردار ادا کرنا ہو گا ، وزیر عظم پی ایس ایل کوپرائیویٹ کمپنی بنانے کا فیصلہ منسوخ کروائیں ، بقول نجم سیٹھی پی ایس ایل کو الگ کمپنی بنانے کا مشورہ اسحق ڈار نے دیا ، بتایا جائے کہ پی ایس ایل کے پہلے ایڈیشن کی کتنی آمدن ہوئی اور کتنے خرچ ہوئے ، پی ایس ایل کیلئے کام کرنیوالوں کو دی جانیوالی سہولیات، مراعات کی تفصیلات عہدوں کیساتھ فراہم کی جائے ، پارلیمنٹرینز، حکومتی شخصیات، سیلبریٹیز ، میڈیا پرسنز کو دبئی میچ دکھانے پر کتنے اخراجات برداشت کئے گئے ، پی ایس ایل کو کرکٹ بورڈ سے الگ کرنے جیسے اہم ترین فیصلے پر وزیر اعظم سے اجازت کیوں نہیں لی گئی ،اس معاملے پر کیوں نہ وفاقی وزیر بین الصوبائی رابطہ کو استعفیٰ دیدینا چاہیے ، رکن قومی اسمبلی اقبال محمد علی کا خط

جمعہ 16 دسمبر 2016 20:18

ایم کیو ایم پاکستان نے پی ایس ایل کو پرائیویٹ کمپنی بنانے کیخلاف  وزیر ..
اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 16 دسمبر2016ء) پاکستان سپر لیگ کو پرائیویٹ کمپنی بنانے اور پی سی بی سے الگ کرنیکا معاملہ ،متحدہ قومی مومنٹ (ایم کیو ایم ) کے رکن قومی اسمبلی اقبال محمد علی نے پی سی بی کے پیٹرن انچیف وزیر اعظم نواز شریف کو خط کے ذر یعے کرکٹ بورڈ کے معاملات میں مداخلت کرنے کا مطالبہ کیا ہے ،خط میں پی سی بی گورننگ باڈی کے چیئر مین نجم سیٹھی کے بیانا ت کا بھی ذکر کیا گیا ہے۔

رکن قومی اسمبلی اقبال محمد علی کی جانب سے خط میں کہا گیا ہے کہ پاکستان کی کرکٹ کو بچانے کیلئے وزیر اعظم کو اپنا کردار ادا کرنا ہو گا ، وزیر عظم پاکستان سپر لیگ کو پرائیویٹ کمپنی بنانے کا فیصلہ منسوخ کروائیں ، نجم سیٹھی نے پی ایس ایل کو کرکٹ بورڈ کی سیاست سے دور رکھنے کا تاثر خود کو بچانے کیلئے کیا ، بقول نجم سیٹھی پی ایس ایل کو الگ کمپنی بنانے کا مشورہ اسحق ڈار نے دیا ، بتایا جائے کہ پی ایس ایل کے پہلے ایڈیشن کی کتنی آمدن ہوئی اور کتنے خرچ ہوئے ، پی ایس ایل کیلئے کام کرنیوالوں کو دی جانیوالی سہولیات، مراعات کی تفصیلات عہدوں کیساتھ فراہم کی جائے ، پارلیمنٹرینز، حکومتی شخصیات، سیلبریٹیز ، میڈیا پرسنز کو دبئی میچ دکھانے پر کتنے اخراجات برداشت کئے گئے ، مئی2013سے اب تک چیئرمین کرکٹ بورڈ سمیت بورڈ کے کسی رکن کو بیرون ملک علاج کی مد میں دی جانیوالی گرانٹس کی تفصیلات فراہم کی جائے ،بتایا جائے کہ پی ایس ایل کو کرکٹ بورڈ سے الگ کرنے جیسے اہم ترین فیصلے پر وزیر اعظم سے اجازت کیوں نہیں لی گئی ۔

(جاری ہے)

اس معاملے پر کیوں نہ وفاقی وزیر بین الصوبائی رابطہ کو استعفی دیدینا چاہیے ، رکن قومی اسمبلی کا کہنا تھا کہ وفاقی وزیر اپنی ساکھ کو برقرار رکھنے کیلئے وزیر اعظم کو پی سی بی کا گورننگ بورڈ تحلیل کرنے کی سفارش کرئے ،وفاقی حکومت اور پاکستان کرکٹ بورڈ کو پی ایس ایل سے متعلق سوالات کے جواب دینے ہونگے ،بتایا جائے کرکٹ بورڈ کا آڈٹ کرنیوالے تین افسران کو پی سی بی میں ہی ملازمت دی گئی پی ایس ایل کے پہلے ایڈیشن پر لاہور میں ہونیوالے ڈنر پر کتنے اخراجات آئی پی ایس ایل کے پہلے ایڈیشن کے ڈرافٹ پر کتنے اخراجات آئے پہلی سپر لیگ پر کتنے انتظامی اخراجات ہوئے معاہدے کے تحت پی ایس ایل فانچائز کو خسارے پر کتنا معاوضہ دیا گیا پاکستان کرکٹ بورڈ نے پی ایس ایل کے اخراجات کیلئے کتنی رقم دی سپر لیگ کے پہلے ایڈیشن کے منافع سے پی سی بی کو کتنی رقم ملی پی ایس ایل کیلئے کام کرنیوالوں کو دی جانیوالی سہولیات، مراعات کی تفصیلات عہدوں کیساتھ فراہم کی جائے کرکٹ بورڈ کیساتھ پی ایس ایل میں کام کرنیوالے بورڈ ملازمین کے نام ، عہدے اور انہیں دی جانیوالی مراعات کی تفصیلات فراہم کی جائے پی ایس ایل کو کرکٹ بورڈ سے الگ کرنے جیسے اہم ترین فیصلے پر وزیر اعظم سے اجازت کیوں نہیں لی گئی وفاقی وزیر پی سی بی کے معاملات سے نظر انداز کئے جانے پر کرکٹ بورڈ کے پیٹرن انچیف اور وزیر اعظم کو پی سی بی کا گورننگ بورڈ تحلیل کرنے کی سفارش کرینگے۔