"بڑا دشمن بنا پھرتا ہے ،جو بچوں سے لڑتا ہی" گیت سانحہ آرمی پبلک سکول پشاور کے بعدقوم کیلئے امیدکی آوازبن کرگونجا،آئی ایس پی آرکے جاری کردہ گیت نے دہشت گردی کیخلاف پاکستانی قوم کا بیانیہ تبدیل کردیا اور تقسیم قوم کو متحد کردیا،گیت آج بھی مقبول،خدا سے دعاکی کہ کچھ ایسا لکھ پائوں جو میرے ہم وطنوں کو ایک قوم بنادے ،میجرعمران رضا

جمعہ 16 دسمبر 2016 19:16

ملتان(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 16 دسمبر2016ء) آرمی پبلک سکول پشاورکے دلخراش سانحہ نے جہاں پوری قوم پرسکتہ طاری کردیا تھاوہاں ایک گیت قوم کیلئے امیدکی آوازبن کرگونجا۔میجر عمران رضا کی تخلیق "بڑا دشمن بنا پھرتا ہے ،جو بچوں سے لڑتا ہی" آج پاکستان کے مقبول ملے نغمے کی حیثیت اختیار کرچکاہے۔گلوکارساحرعلی بگا کے صاحبزادے اذان علی ساحر کی خوبصورت آوازمیں اس گیت نے سانحہ پشاورکے بعد نہ صرف مایوس اور غمزدہ پاکستانی قوم کوحوصلہ دیا بلکہ دہشت گردی کیخلاف پاکستانی قوم کا بیانیہ تبدیل کردیا۔

آرمی پبلک سکول پشاورکے سانحہ عظیم کے بعدآئی ایس پی آرکے جاری کردہ اس گیت کوملک بھرکے ایک ،ایک سکول ،طلباء وطالبات ،اساتذہ اوروالدین اورہر ایک نے یہ گیت سنا اور اس اپنے دل کے قریب پایا۔

(جاری ہے)

علم اور امن کے دشمن دہشت گردوں کیخلاف یہ گیت ایک بڑا نظریاتی وار تھا جس نے دہشت گردوں کیخلاف جنگ پرتقسیم پاکستانی قوم ،سیاستدانوں اور مذہبی رہنمائوں کو متحد کرکے ایک قوم بنادیا۔

گیت کے خالق میجرعمران رضا نے ایک انٹرویومیں کہا کہ 16دسمبر2014کی رات مجھ پربہت بھاری تھی ۔خدا سے دعاکی کہ کچھ ایسا لکھ پائوں جو میرے ہم وطنوں کو ایک قوم بنادے۔یہی سوچ ذہن میں رکھتے ہوئے یہ گیت تیار کیا۔اس گیت نے ساری قوم کو یکجا کیا اور یہ گیت دشمن کو ہمیشہ اس کی شکست یاد دلاتا رہے گا۔یہ گیت آئندہ بھی کئی نسلوں تک قوم کے بچوں اور بڑوں کی ذہنی آبیاری اور دلوں کو گرماتا رہے گا۔

متعلقہ عنوان :