گرین لائن پر واقع 118 تاریخی عمارات کی تزئین و آرائش کی جائے گی

جمعرات 15 دسمبر 2016 23:49

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 15 دسمبر2016ء)گرین لائن کے روٹ پر واقع تاریخی عمارات کی بہتری اور ان کی تزئین و آرائش کے لئے ایک اجلاس جمعرات کو گورنر ہائوس میں منعقد ہوا جس کی صدارت گورنر سندھ کے پرنسپل سکریٹری محمد صالح احمد فاروقی نے کی، اجلاس میں عالمی بینک کے 3 رکنی مشن نے بھی شرکت کی، ڈائریکٹر جنرل اربن پالیسی خیر محمد کلوڑ بھی اس موقع پر موجود تھے،اجلاس میں بتایا گیا کہ گرین لائن کے روٹ پر 118 تاریخی عمارات اور مقامات ہیں جن کی بہتری ، بحالی اور تزئین و آرائش کے لئے منصوبہ تیار کرلیا گیا ہے تاکہ ان تاریخی اہمیت کی حامل عمارات کو نئی نسل کے لئے محفوظ رکھا جاسکے۔

گورنر سندھ کے پرنسپل سکریٹری محمد صالح احمد فاروقی نے اس موقع پر کہا کہ ماس ٹرانزٹ کے تحت مختلف آر بی ٹی منصوبوں کا مقصد کراچی کے عوام کو بہترین سفری سہولیات کی فراہمی ہے اور گرین لائن اس کا ایک اہم حصہ ہے ۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ ان منصوبوں کی دیکھ بھال اور نگرانی ایک مشکل کام ہے جس کے لئے مقامی کمیونٹیز کی بھرپور شمولیت اور تعاون درکار ہے تاکہ انہیں طویل عرصہ تک محفوظ رکھا جاسکے۔

سول سوسائٹی کے ایک گروپ الائنس فار سوک ٹرانسفارمیشن (ایکٹ) کی جانب سے ان تاریخی عمارات کی تزئین و آرائش میں گہری دلچسپی لینے کا تذکرہ کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اس گروپ میں نامور ماہر تعمیرات شامل ہیں جوکہ اس ضمن میں نہایت اہم کردار ادا کرسکتے ہیں انہوں نے کہا کہ ان عمارا ت کی اکثریت کراچی کے تجارتی علاقہ میں واقع ہونے کی وجہ سے یہ ایک مشکل چیلنج ہے لیکن اسے عوام اور ماہرین کے تعاون سے پورا کرلیا جائے گا۔

انہوں نے ورلڈ بینک کے تعاون سے کورنگی میں چلائے جانے والے نیبرھڈ پروجیکٹ (Neighbourhood Project) کو سراہتے ہوئے کہا کہ کراچی کے دیگر علاقوں میں بھی اس قسم کے منصوبے شروع کرنے کی ضرورت ہے۔ اجلاس میں بتایا گیا کہ گرین لائن پر کل 13 جدید ترین اسٹیشنز بنائے جائیں گے جن میں سے 4 مرکزی اسٹیشنز ہوں گے۔ اجلاس کو مزید بتایا گیا کہ گرین لائن کو ٹاور تک بڑھایا جارہا ہے، تاکہ بہترین سفری سہولیات زیادہ سے زیادہ مسافروں کو مہیا کی جاسکیں ۔

اجلاس کو بتایا گیا کہ سرجانی سے گرومندر تک کا گرین لائن کا روٹ اگلے سال مکمل کرلیا جائے گا، ورلڈ بینک مشن نے منصوبے میں گہری دلچسپی ظاہر کرتے ہوئے اس کی مزید تفصیلات فراہم کرنے کی درخواست کی، تاکہ اس ضمن میں تعاون کیا جاسکے ،عالمی بینک کے مشن میں جعفر فاریا، جون کیرکا اور شعیب احمد شامل تھے۔