سانحہ اے پی ایس ملک کی تاریخ کا ایک ایسا المناک واقعہ ہے جو شاید مدتوں تک دلوں کو تڑپاتا رہے گا

عوامی نیشنل پارٹی کے صوبائی صدر سینیٹر شاہی سید کا بیان

جمعرات 15 دسمبر 2016 23:49

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 15 دسمبر2016ء) عوامی نیشنل پارٹی کے صوبائی صدر سینیٹر شاہی سید نے کہا ہے کہ سانحہ اے پی ایس ملک کی تاریخ کا ایک ایسا المناک واقعہ ہے جو شاید مدتوں تک دلوں کو تڑپاتا رہے گا ،معصو م کلیوں جیسے بچوں کو دہشت گردوں نے مسل کر ظلم اوربربریت کی جو انتہاکی پوری انسانیت اس اندوہناک واقعے پرآج تک رنج والم سے دوچار ہے،سانحہ اے پی ایس کو دو سال مکمل ہونے کے باوجود اس قومی سانحے کے اصل محرکات قوم کے سامنے نہیں لائے جا سکے، اور نہ ہی نیشنل ایکشن پلان کے 20نکات پر من و عن عمل کیا جاسکا ،سانحہ اے پی ایس کی دوسری برسی کے موقع پر اپنے بیان میں انہوں نے کہا کہ دہشت گردی کے خلاف ہم نے بھاری قیمت ادا کی ہے کاش ہم نے یہ قیمت ادا نہ کی ہوتی ، انہوں نے کہا کہ سانحہ پشاور پر آج بھی دل خون کے آنسو رو رہا ہے اور اس کی جتنی بھی مذمت کی جائے وہ کم ہے۔

(جاری ہے)

اٴْنہوں نے کہا کہ اگر ہمارے اکابرین کی بات مان لی جاتی تو ہمیں یہ دن دیکھنا نصیب نہ ہوتا۔ پاکستان میں امن افغانستان کے قیام امن سے مشروط ہے۔ جب تک افغانستان میں امن قائم نہیں ہوتاپاکستان میں دہشتگردی کا خاتمہ ممکن نہیں۔ اٴْنہوں نے کہا کہ دونوں ملکوں کو اپنی خارجہ پالیسیاں واضح کرنی چاہئیں تاکہ دہشتگردی کے ناسور سے چھٹکارا پایا جا سکے دنیا میں ہر جگہ دہشت گردی کی اپنی بنیادیں ہوتی ہیں تاہم کسی بھی مستحکم حکومت کو بزور طاقت غیر مستحکم کرنے سے بھی دہشت گردی جنم لیتی ہے، صوبائی صدر نے شہید ہونے والے بچوں کے والدین کو سلام پیش کیا اور کہا کہ مذہب کے نام پر ہونے والی یہ دہشتگردی جہاد نہیں فساد ہے۔

اٴْنہوں نے کہا کہ اسفند یار ولی خان نے بہت پہلے یہ بات کہہ دی تھی کہ اچھے اور برے طالبان کی تمیز نہیں ہونی چاہیے۔ اٴْنہوں نے کہا کہ سانحہ پشاور کے اصل محرکات سامنے لائے جائیں، امن کے قیام کیلئے باچا خان بابا کی سوچ و فکر کی ساری دنیا کو ضرورت ہے اور دہشت گردی کے خاتمے کیلئے کالعدم تنظیموں کے خلاف کارروائی ہونی چاہئے ،انہوں نے کہا کہ نیشنل ایکشن پلان کے بعض نکات پر عمل درآمد ہوا، تاہم اب بھی بیشتر نکات پر عمل ہونا باقی ہے دہشتگردی کے خاتمے کا واحد حل باہمی اتحاد و اتفاق میں مضمر ہے۔

متعلقہ عنوان :