مظفر سید ایڈووکیٹ کا لیڈی ریڈنگ ہسپتال کا دورہ، بحریہ دسترخوان اور مریضوں کی کمپیوٹرائزڈ ہسٹری شیٹ سسٹم کا معائنہ بھی کیا

جمعرات 15 دسمبر 2016 23:35

پشاور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 15 دسمبر2016ء) خیبر پختونخواکے وزیر خزانہ مظفر سید ایڈوکیٹ نے لیڈی ریڈنگ ہسپتال پشاور کا تفصیلی دورہ کیا اور وہاں مریضوں کے علاج اور دیگر طبی و تدریسی سہولیات کی بہتری کیلئے اب تک کئے گئے اقدامات اور ترقیاتی سرگرمیوں سے اگاہی حاصل کی انہوں نے ہسپتال میں زیرتعمیر نئے بلاکس کے علاوہ حال ہی میں قائم کردہ بحریہ دسترخوان کیلئے مختص کشادہ عمارت کا بطور خاص معائنہ بھی کیا جس میں مریضوں کے لواحقین کے علاوہ ڈیوٹی پر مامور ملازمین کو دن رات کے دو وقت مفت کھانا دیا جاتا ہے اس موقع پر ہسپتال کے ڈائریکٹر کرنل (ر) ڈاکٹر حامد سعید حق، میڈیکل ڈائریکٹر ڈاکٹر مختیار زمان، ڈین پروفیسر ارشد جاوید اور شعبہ جاتی سربراہان نے صوبائی وزیر کو اپنے متعلقہ شعبوں سے متعلق تفصیلات اور سہولیات سے اگاہ کیا انہیں بتاگیا کہ تمام شعبہ جات میں جدید طبی سہولیات یقینی بنانے کے علاوہ انہیں پہلی بار انفارمیشن ٹیکنالوجی سے منسلک اور کارکردگی کو مربوط بنایا گیا ہے جسکی بدولت یہاں او پی ڈی سے لیکر داخل شدہ مریضوں کی روز اول سے کمپیوٹرائزڈ ہسٹری شیٹ تیار ہونے کے علاوہ تمام طبی خدمات اور سرگرمیوں کو باقاعدہ مانیٹر بھی کیا جاتا ہے تقریباً ایک مربع کلومیٹر میں پھیلے اس ہسپتال میں مریضوں کی ایک وارڈ سے دوسرے میں منتقلی کا عمل خودکار بنا دیا گیا ہے جبکہ تیمارداروں کی آمد و رفت کیلئے جدید شمسی گاڑیاں متعارف کی گئی ہیں جن سے عام مریضوں اور ضعیف لواحقین کی آسانی کے ساتھ ساتھ لوگوں کا غیرضروری رش ختم ہونے اور صفائی کی صورتحال بہتر بنانے میں بھی مدد ملی ہے اسی طرح بحریہ دسترخوان سے عمومی مریضوں کے علاوہ روزانہ پندرہ سو کے لگ بھگ افراد کو عمدہ کھانا ملتا ہے اس مقصد کیلئے الگ زنانہ و مردانہ حصے بنائے گئے ہیں اور تمام خدماتی عملہ بھی بحریہ ٹائون کی جانب سے مہیا کیا گیا ہے یوں معیاری کھانے پینے کے انتظامات کے سلسلے میں لواحقین اور انتظامیہ دونوں طرف کی پریشانیاں ختم ہو گئی ہیں مظفر سید ایڈوکیٹ نے بحریہ دسترخوان کو اس بڑے ہسپتال میں بہترین اور قابل تقلید اضافہ قرار دیا اور اس ضمن میں ہسپتال انتظامیہ و بحریہ ٹائون کے جذبے کی بیحد تعریف کی نیز واضح کیا کہ دکھی انسانیت کی خدمت کے اس پہلو پر حکومت اور مخیر شہریوں کو زیادہ توجہ دینے کی ضرورت ہے انہوں نے ہسپتال میں طبی سہولیات بہتر اور خودکار بننے کو تاریخی پیشرفت قرار دیتے ہوئے ان پر اطمینان کا اظہار کیا اور بتایا کہ چند روز قبل وہ رات کو عام شہری کی حیثیت سے ہسپتال آئے تو تمام شعبوں میں ڈاکٹروں اور پیرامیڈیکس کو انتہائی انہماک سے مریضوں کی خدمت میں مصروف عمل پاکر متاثر ہوئے بغیر نہ رہ سکے جبکہ بعد ازاں ڈیوٹی پر موجود مجموعی نگران ہسپتال کے مینجر ڈاکٹر رفیع اللہ سے ملاقات اور تفصیلات سے انہیں مزید تسلی ہوئی اور یقین ہو گیا کہ ہر گزرتے دن کے ساتھ ہسپتال کے معیار کوبہتر بنایا جا رہا ہے جس کا کریڈٹ اسکی انتظامیہ کو جاتا ہے جسے ان صلاحات کے عمل میں کافی مزاحمت اور تکالیف کا سامنا بھی کرنا پڑا صوبائی وزیر مختلف وارڈوں میں مریضوں اور تیمار داروں کے پاس بھی گئے اور ان کی بیمار پرسی کے علاوہ دستیاب طبی سہولیات اور مشکلات کے بارے میں دریافت کیا تاہم ان سب نے بھی ہسپتال میں فراہم کی جانے والی طبی سہولیات پر اطمینان کا اظہار کیا اور بتایا کہ اندرونی فارمیسی اور بحریہ دسترخوان کی وجہ سے انہیں مریضوں کو چھوڑ کر ہسپتال سے باہر جانے اور غیر معیاری ادویات و کھانوں کے تفکرات سے بھی نجات مل گئی ہے جس کے سبب ایک مریض کیلئے کئی لواحقین کی ڈیوٹیاں لگانے کی بجائے صرف ایک تیمار داربھی کافی بن گیا ہے وزیر خزانہ نے مہمانوں کی کتاب میں تاثرات درج کرتے ہوئے بحریہ دستر خوان کو دور افتادہ علاقوں سے آئے دکھی لوگوں کی تواضع کیلئے منفرد کاوش قرار دیا اور ملک ریاض و ہسپتال انتظامیہ کے جذبے کو سلام دوبارہ پیش کیا۔

متعلقہ عنوان :