سرکاری اراضی میں خوردبردکرنے میں ملوث NIBبینک کے منیجر دوساتھیوں سمیت گرفتار

جمعرات 15 دسمبر 2016 22:44

پشاور۔15دسمبر(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 15 دسمبر2016ء) قومی احتساب بیوروخیبرپختونخوانے NIBبینک کے منیجرتحسین اللہ اورانکے ساتھی اعجازحسین اور غلام رسول کو گرفتارکرلیا۔مبینہ طورپرملزمان موضع شاہی بالاپشاورمیںورکرویلفیئربورڈکیلئے 840کنال اراضی خریدنے میںخردبردکرکے قومی خزانے کو200ملین روپے کانقصان پہنچایاہے۔یادرہیںکہ ملزمان نے پشاورہائی کورٹ سے BBA(گرفتاری سے قبل ضمانت)حاصل کی تھی جوگزشتہ روزمعطل ہوئی اور ملزمان کواحاطہ عدالت سے گرفتارکیاگیا۔

تحقیقات کے دوران معلوم ہواکہ ملزم تحسین اللہ 2012-13 میںشعبہ چوک پشاورمیںNIBبینک کے منیجرتھے ،ملزم نے دیگر ساتھیوںکی ملی بھگت سے معطل شدہ مختلف بینک اکائونٹس کی وساطت سے بدعنوانی کی مددسے حاصل کی جانے والاپیسہ سرکولیٹ کیا۔

(جاری ہے)

ملزم نے دیگربدعنوان ساتھیوںکی بھی مجرمامہ اعانت کی اورانہیں رشوت سے حاصل ہونے والاپیسہ منتقل کیااوراس سلسلے میںابن امین، سلیم خان اورمیاںفضل سبحان کے بینک اکائونٹس کواستعمال کیاگیا۔

اراضی مالکان ملزم غلام رسول اورملزم اعجازحسین نے قومی خزانے سے غیرقانونی رقم نکالنے کیلئے ورکرویلفیئربورڈکے اہلکاراٹارنی ہولڈرحیدرعلی خان سے خفیہ سوداکیااورمذکورہ اراضی کوورکرویلفیئربورڈکیلئے موضع شاہی بالاکے مقررکردہ قیمت سے زیادہ قیمت پرخرید کر قومی خزانے کوبھاری نقصان پہنچایا۔ملزم تحسین اللہNIBبینک کے منیجراس سے قبل بھی سامان کی خریداری میںخردبردکرنے پرگرفتارکیاگیاتھا۔ملزم نے مذموم مقاصد کے حصول کیلئے مختلف ناموں سے جعلی اکائونٹ کھولے تھے جس کے ذریعے ملزم نے ورکرویلفیئربورڈکے غیرقانونی ٹھیکیداروںسے کمیشن اوررشوت کے ذریعے بھاری رقم وصول کی۔