تین سے زائد کمپنیوں کی ایڈوائزریاں رکھنا غیر قانونی قرار

لاہور ہائی کورٹ نے پاکستان بار کونسل، پنجاب بار کونسل کووکلاء کیخلاف کارروائی کا حکم دیدیا

بدھ 14 دسمبر 2016 22:42

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 14 دسمبر2016ء) لاہور ہائیکورٹ کے چیف جسٹس مسٹر جسٹس سید منصور علی شاہ نے پاکستان بار کونسل اور پنجاب بار کونسل کو تین سے زائد کمپنیوں کی ایڈوائزریاں رکھنے والے وکلاء کیخلاف کارروائی کا حکم دیدیا ۔

(جاری ہے)

فاضل عدالت نے لاہور ہائیکورٹ بار کے سابق سیکرٹری بیرسٹر محمد احمد قیوم کی درخواست پر سماعت کی،درخواستگزار نے موقف اختیار کیا کہ سکیورٹی اینڈ ایکسچیج کمیشن کی نااہلی کی وجہ سے درجنوں بڑے بڑے وکلاء تین سے زائد کمپنیوں کی ایڈوائزریاں سنبھالے ہوئے ہیں جس سے نوجوان وکلاء کا استحصال ہو رہا ہے، قانون کے مطابق کوئی بھی وکیل تین سے زائد کمپنیوں کی ایڈوائزریاں نہیں رکھ سکتا، ہر کمپنی کے لئے لازمی ہے کہ وہ ایک لیگل ایڈوائزر لازمی رکھے لیکن دس ہزار سے زائد کمپنیاں ایسی ہیں جو بغیر لیگل ایڈوائزرز کے کام کر رہی ہیں، ایس ای سی پی نیتین سے زائد ایڈوائزریاں رکھنے والے وکلاء کی رپورٹ جمع کرائی ہے ،ان وکلاء کیخلاف کارروائی کرنا پنجاب بار کونسل اور پاکستان بار کونسل کا اختیار ہے لیکن دو بار کونسلز خاموش تماشائی کا کردار ادا کر رہی ہیں، عدالتی استفسار پر پنجاب بار کونسل کی طرف سے ممبر پنجاب بار رانا انتظار حسین سے موقف اختیار کیا کہ ایس ای سی پی کی رپورٹ کی روشنی میں کارروائی کی جائیگی جس پر عدالت نے مزید سماعت فروری تک ملتوی کرتے ہوئے پاکستان بار کونسل اور پنجاب بار کونسل کو تین سے زائد کمپنیوں کی ایڈوائزریاں رکھنے والے وکلاء کیخلاف کارروائی کا حکم دیدیا۔

(بخت گیر)

متعلقہ عنوان :