وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا کی سوات ، ہری پور اور نوشہرہ کے جوڈیشل کمپلیکسز کی تعمیر پر کا م تیز کرنے کی ہدایت

بدھ 14 دسمبر 2016 22:40

پشاور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 14 دسمبر2016ء) وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا پرویز خٹک نے سوات ، ہری پور اور نوشہرہ کے جوڈیشل کمپلیکسز کی تعمیر پر کا م تیز کرنے کی ہدایت دیتے ہوئے کہاکہ ان کمپلیکسز میں بار روم، لائبریر ی اور فرنیچر کی سہولت مہیا کی جائے گی انہوںنے بتایا کہ اُن کی حکومت کی بہتر مالیاتی نظم وضبط اور وسائل کے ضیاع کو روکنے سے بچائے گئے وسائل کو صوبے بھر میں فلاحی سرگرمیوں کی طرف منتقل کیا گیا ہے۔

وہ وزیراعلیٰ ہائوس پشاور میںمختلف جوڈیشل کمپلیکسز کی تعمیر کے بارے میں اجلاس کی صدارت کر رہے تھے۔اجلاس کو بتایا گیا کہ سوات جوڈیشل کمپلکس کی منظوری پی ڈی ڈبلیو پی نے دے دی ہے اورمنصوبہ تعمیر کیلئے تیار ہے۔وزیراعلیٰ نے محمود خان کو اس کی تعمیر میں شامل کرنے کی ہدایت کی ۔

(جاری ہے)

اسی طرح وزیراعلیٰ نے ہری پور اور ایبٹ آباد کے جوڈیشل کمپلیکس کے بنیادی منصوبے کے مطابق از سر نو جائزہ لینے کی ہدایت کی ۔

انہوںنے کہاکہ یہ عمارتیں کثیر المنزلہ ہو ں گی جس میں وکلاء کیلئے شیڈ زبھی ہوں گے ۔اسی طرح انہوںنے مردان جو ڈیشل کمپلیکس کومنصوبے کے مطابق عملی جامہ بنانے کی ہدایت کی ۔انہوںنے منصوبے میں سیکورٹی کا خصوصی خیال رکھنے کی بھی ہدایت کی ۔وزیراعلیٰ نے کام کے اعلیٰ معیار رکھنے کے ساتھ عمارت ایک ساتھ میں مکمل کرنے کا حکم دیا۔انہوںنے نوشہرہ جوڈیشل کمپلیکس کی عمارت کی تعمیر کے متعلق ہدایت دیتے ہوئے زیر زمین پارکنگ کی تعمیر کی ہدایت کی تاکہ زائد جگہ میسر آسکے۔

انہوںنے صوبائی وزیر میاں جمشید الدین کو اس کی نگرانی کی ذمہ داری سونپتے ہوئے اُس کی تعمیر ایک مہینے کے اندر مکمل کرنے کی ہدایت کی ۔وزیراعلیٰ نے نوشہرہ، ہری پور اور سوات کے جو ڈیشل کمپلیکسزپر جلدی کام شروع کرنے کی ہدایت کی ۔انہوںنے عدلیہ کی مختلف مطالبات کا حوالہ دیتے ہوئے یقین دلایا کہ اُن کو اُن کے حقوق پوری طرح دیئے جائیں گے ۔

انہوںنے یقین دلایا کہ انہیں سازگار حالات کار ، تنخواہوں میں اضافہ، رہائشی سہولیات سمیت مختلف منصوبے اور نقل و حمل کی سہولت دی جائے گی ۔وزیراعلیٰ نے کہاکہ انہوںنے مقامی حکومت کو 35 بلین روپے منتقل کئے ہیں تاکہ نچلی سطح پر لوگ اپنے فیصلے خود کرنے کے قابل ہو سکیں۔انہوںنے کہاکہ اس اقدام سے صوبے کی اقتصادی ترقی پر بہت اثر پڑا ہے ۔انہوںنے کہاکہ سالانہ ترقیاتی پروگرام کیلئے مختص115 بلین روپے میں سے 35 بلین روپے مقامی حکومتوں کے لئے دیئے گئے ہیں۔ وزیراعلیٰ نے کہاکہ نچلی سطح پر وسائل کی منتقلی کا مقصد شفافیت اور مقامی حکومت کو مستحکم بنانا ہے۔

متعلقہ عنوان :