Live Updates

قومی اسمبلی میں پی ٹی آئی کے شاہ محمود قریشی کو وزیر اعظم کے خلاف تحریک استحقاق پیش کرنے کی اجازت نہ ملنے پر بدترین ہنگامہ آرائی ،نعرے بازی ‘ پی ٹی آئی ارکان کا شور شرابہ، ایوان مچھلی منڈی بن گیا، وزیر ریلوے سعد رفیق کو نکتہ اعتراض خورشید شاہ کی بات کا جواب دینے سے روک دیا ،سپیکر ڈائس کا گھیرائو ، ایجنڈے کی کاپیاں پھاڑ کرپھینک دیں ، سیکرٹری اسمبلی اور دیگر سٹاف کو بھی کام کرنے سے روک دیا، بعض ارکان نے آئین پاکستان کی کاپی سپیکر ڈائس سے اٹھا کر زمین پر پھینک دی

پی ٹی آئی ارکان کے پارلیمنٹ میں شور ہے نواز شریف چور ہے کے نعرے ، گلی گلی میں شور ہے عمران خان چور ہے ،(ن) لیگ کے ارکان کاجواب ، جمشید دستی سٹیاں بجاتے رہے پی ٹی آئی کا لیڈر اور ارکان بدتمیز ہیں ، ایوان کے اندر اس کی غنڈہ گردی نہیں چلنے دینگے، افسوس جہانگیر ترین اور شاہ محمود قریشی ایوان میں غنڈا گردی کی قیادت کر رہے ہیں، سعد رفیق ہنگامہ آرائی کے عروج پرپہنچنے پر لیگی ارکان عابد شیر علی ‘ میاں منان اور شفقت بلوچ کی پی ٹی آئی ارکان کی جانب بڑھنے کی کوشش ،سعد رفیق و دیگر وزراء نے روک دیا، تصادم ہوتے ہوتے رہ گیا

بدھ 14 دسمبر 2016 22:24

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 14 دسمبر2016ء) قومی اسمبلی میں پی ٹی آئی کے ڈپٹی پارلیمانی لیڈر شاہ محمود قریشی کو وزیر اعظم کے خلاف تحریک استحقاق پیش کرنے کی اجازت نہ ملنے پر بدترین ہنگامہ آرائی اور نعرے بازی ‘ پی ٹی آئی ارکان نے شور شرابہ کر کے وزیر ریلوے سعد رفیق کو نکتہ اعتراض پر قائد حزب اختلاف خورشید شاہ کا جواب دینے سے روک دیا۔

پی ٹی آئی ارکان نعرے بازی کرتے ہوئے سپیکر ڈائس پر چلے گئے اور گھیرائو کر کے سیکرٹری اسمبلی اور دیگر سٹاف کو بھی کام کرنے سے روک دیا۔ پی ٹی آئی ارکان ایجنڈے کی کاپیاں پھاڑ کر اڑاتے رہے۔ ناصر خان خٹک اور دیگر ارکان سپیکر ڈائس پر پڑے کاغذات پھاڑ کر ہوا میں پھینکتے رہے ۔ بعض ارکان نے آئین کی کاپی سپیکر ڈائس سے اٹھا کر زمین پر پھینک دی، اس دوران ایوان مچھلی بازا ر کا منظر پیش کررہا تھا ، (ن) لیگی اور تحریک انصاف کے ارکان کے درمیان تصادم ہوتے ہوتے رہ گیا۔

(جاری ہے)

بدھ کو قومی اسمبلی کے اجلاس میں قائد حزب اختلاف سید خورشید شاہ کے خطاب کے بعد جب سپیکر نے جواب دینے کیلئے فلور وزیر ریلوے سعد رفیق کے حوالے کیا تو پی ٹی آئی کے شاہ محمود قریشی اپنی نشست پر اٹھ کھڑے ہوئے او رکہا کہ وہ بھی اپنی تحریک استحقاق پیش کرنا چاہتے ہیں۔ سپیکر نے کہا کہ خورشید شاہ کو تحریک پیش کرنے کی اجازت نہیں دی۔ انہوں نے نکتہ اعتراض پر بات کی ہے۔

شاہ محمود قریشی نے کہا کہ پھر میں بھی نکتہ اعتراض پر بات کروں گا۔ سپیکر نے کہاکہ آپ سعد رفیق کے بعد بات کر لیں وہ قائد حزب اختلاف کے نکتہ اعتراض کا جواب دینا چاہتے ہیں۔ شاہ محمود قریشی نے بات کرنے کے لئے اصرار کیا تو سپیکر نے سعد رفیق کو بات کرنے کے لئے کہا۔ جوں ہی سعد رفیق نے خطاب شروع کیا تو پی ٹی آئی کے تمام ارکان پہلے اپنی نشستوں پر کھڑے ہو کر احتجاج کرنے لگے پھر نعرے بازی کرتے ہوئے سپیکر ڈائس کا گھیرائو کر لیا اور ایجنڈے کی کاپیاں اور دیگر کاغذات پھاڑ کر پھینکنا شروع کر دئیے۔

شاہ محمود قریشی انتہائی سخت لہجے میں سپیکر سے بات کرتے رہے۔ اس موقع پر پی ٹی آئی ارکان نے سیکرٹری اسمبلی اور معاون سیکرٹریز کو بھی کام کرنے سے روک دیا اور ان کے سامنے پڑے کاغذات پھاڑ کر ہوا میں اچھالنا شروع کر دئیے۔ جس پر سٹاف نے اپنے کاغذات میز کی دراز میں ڈالنا شروع کر دئیے۔ اس موقع پر کسی رکن نے آئین کی کاپی بھی اٹھا کر زمین پر پھینک دی جسے اسمبلی سٹاف کے لوگوں نے فوراً زمین سے اٹھا لیا۔

آزاد رکن جمشید دستی سیٹیاں بجاتے رہے۔ ایک موقع پر سپیکر نے سعد رفیق کو مشورہ دیا کہ آپ ہنگامہ آرائی کی پروا نہ کریں اور کانوں پر مائیک لگا کر اظہار خیال کریں آپ کی باتیں ریکارڈ کا حصہ بن جائیں گی۔ جس پر سعد رفیق نے کہا کہ آپ پہلے ان کی غنڈہ گردی ختم کرائیں ۔ پی ٹی آئی کا لیڈر بدتمیز ہے ان کے ارکان بھی بدتمیز ہیں لیکن ایوان کے اندر اس کی غنڈہ گردی ختم کر دیں گے نہیں چلنے دینگے۔

انہوں نے کہا کہ افسوس ہے کہ جہانگیر ترین اور شاہ محمود قریشی ایوان میں غنڈا گردی کی قیادت کر رہے ہیں جب ہنگامہ آرائی عروج پرپہنچی تو (ن) لیگ کے عابد شیر علی ‘ میاں منان اور شفقت بلوچ نے پی ٹی آئی ارکان کی جانب بڑھنے کی کوشش کی تو سعد رفیق و دیگر وزراء نے انہیں روک دیا۔ شیخ آفتاب بھی پی ٹی آئی ارکان کو سمجھانے کی کوشش کرتے رہے۔ ہنگامہ آرائی کے دوران پی ٹی آئی ارکان پارلیمنٹ میں شور ہے نواز شریف چور ہے کا نعرہ لگاتے رہے۔

(ن) لیگ کے ارکان جواباً گلی گلی میں شور ہے عمران خان چور ہے کے نعرے لگاتے رہے۔ بعض لیگی وزراء خورشید شاہ سے ہنگامہ ختم کرانے کے لئے کردار ادا کرنے کو کہتے رہے لیکن وہ پی ٹی آئی ارکان کو روکنے کے لئے سپیکر ڈائس پر نہیں گئے جب ہنگامہ آرائی بڑھ گئی تو سپیکر نے اجلاس 15منٹ کے لئے ملتوی کر دیا۔ وقفے کے دوران بھی پی ٹی آئی ارکان نعرے بازی کرتے رہے اور کاغذات پھاڑتے رہے۔

وقفے کے بعد اجلاس دوبارہ شروع ہوا تو سپیکر نے سعد رفیق کو خطاب کی پھر دعوت دی۔ سعد رفیق نے بات شروع کی تو پی ٹی آئی کے ارکان لابی سے نعرے لگاتے پھر ایوان میں آ گئے اور سپیکر ڈائس کا گھیرائو کر لیا جس پر سپیکر نے خورشید شاہ کو خطاب کی دعوت دینا چاہی تو انہوں نے کہا کہ بہتر ہو گا اجلاس ملتوی کر دیا جائے جس پر سپیکر نے اجلاس جمعرات کی شام 4 بجے تک ملتوی کر دیا۔ …(رانا+ع ع)
Live پاکستان تحریک انصاف سے متعلق تازہ ترین معلومات