ْپاکستان کو دنیا کا ماڈل ملک بننے میں اسلام دشمن قوتیںرکاوٹ ہیں،سربراہ پاکستان سنی تحریک

سپریم کورٹ اسلام خآئین کے متصادم اقلیتیوں کے بل کے خلاف از خو نوٹس لیکر بل کو فوری کالعدم قرار دے ،ثروت اعجاز قادری

بدھ 14 دسمبر 2016 22:04

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 14 دسمبر2016ء) سربراہ پاکستان سنی تحریک محمد ثروت اعجاز قادری نے کہا ہے کہ پاکستان کو دنیا کا ماڈل ملک بننے میں اسلام دشمن قوتیںرکاوٹ ہیں، پاکستان کی پالیسیاں دہشتگردی ختم اور پوری دنیا کو امن و تحفظ دیتی ہے ،بھارتی وزیر داخلہ اپنی اوقات میں رہیں پاکستان کو ٹکڑے کرنے کا خواب کبھی پورا نہیں ہوگا ،جو خواب وہ پاکستان کو ٹکڑے کرنے کیلئے دیکھ رہے ہیں وہ خواب بھارت میں شرمندہ تعبیر ہوگا ،جہاں انتہا پسند ہندئوں کی حکومت ہے ،انتہاپسندی ہی بھارت کے ٹکڑے ہونے کا سبب بن جائیگا ،پاکستان دہشتگردی کے خاتمے کیلئے حالت جنگ میں ہے ،پاکستان کی مثبت پالیسیوں کے سبب خطے سے دہشتگردی کمزور ہوئی ہے ،بیرونی سرمایہ کار پاکستان کو کاروبار کیلئے محفوظ ملک قرار دے رہے ہیں ،بھارت کو پاکستان کی ترقی وخوشحالی اور پائیدار امن پسند نہیں آرہا کیونکہ بھارت اسلام کے قلعے پاکستان کو آگے بڑھتے دیکھنا نہیں چاہتا،ان خیالات کا اظہار انہوں نے مرکز اہلسنت پر ایبٹ آباد سے آئے ہوئے وفد سے گفتگو کرتے ہوئے کیا ،ثروت اعجاز قادری کا کہنا تھا کہ 12ربیع الاول کو جشن ولادت منانے والوں نے ریفرنڈم دے دیا ہے کہ نظام مصطفی کے ذریعے ہی تمام مسائل کو حل کیا جاسکتا ہے ،دین اسلام تمام مذاہب کا احترام اور انہیں تحفظ فراہم کرتا ہے ،سندھ اسمبلی سے منظور ہونے والا تبدیلی مذہب کا بل اسلام اور آئین کے خلاف ہے ،اسلام مخالف کسی بھی بل کو منظور نہیں کرینگے ،سندھ حکومت اس بل کو فوری واپس لے ،بصورت دیگر سخت احتجاج کرنے پر مجبور ہونگے ،انہوں نے کہا کہ تبدیلی مذہب کا بل بنانے والے مسلمان اپنے ایمان کی خیر منائیں اور تجدید ایمان کریں ،سپریم کورٹ اسلام اور آئین کے متصادم اس بل کے خلاف از خو نوٹس لے اس بل کو فوری طور پر کالعدم قرار دیا جائے ،انہوں نے کہا کہ ایک طرف تو اسلام وآئین کے متصادم سندھ اسمبلی سے بل پاس کیا گیا تو دوسری طرف بیرونی فنڈنگ سے چلنے والے مشینری اسکولوں میں لڑکے اور لڑکیوں کو دوستی کرنے اور فحاشی کپڑے پہننے سمیت مذہبی تہوار بنانے سے دور رکھنے کی ترغیب دی جارہی ہے وفاقی وصوبائی حکومتیں اس کا نوٹس لے ۔

متعلقہ عنوان :