اے سی شالیمار کے وفاقی دارالحکومت کے سیکٹر جی الیون میںمختلف ریسٹوران، خوردنی اشیاء کے سٹالز اور پھلوں کی دکانوں پر چھاپے

اشیاء خوردنی کے معیار، لیبر قوانین، آگ بجھانے والا آلات، قیمتوں اور عمومی معیار کا جائزہ لیا

بدھ 14 دسمبر 2016 21:54

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 14 دسمبر2016ء) اے سی شالیمار نے وفاقی دارالحکومت کے سیکٹر جی الیون مرکز میں مختلف ریسٹوران، خوردنی اشیاء کے سٹالز اور پھلوں کی دکانوں پر چھاپہ مارا اور اشیاء خوردنی کے معیار، لیبر قوانین، آگ بجھانے والا آلات، قیمتوں اور عمومی معیار کا جائزہ لیا۔ بدھ کو ناغہ ہونے کے باوجود کئی دکانوں پر گوشت فروخت کیا جا رہا تھا ان دکانداروں کو شوکاز نوٹس دیئے گئے اور 20 ہزار روپے کا جرمانہ کیا گیا۔

دکانداروں کو ہدایت کی گئی کہ وہ ناغہ کے دنوں میں اپنا کاروبار بند کریں۔ دریں اثناء اسی سیکٹر میں علی بابا ریسٹورنٹ کے کچن کا بھی جائزہ لیا گیا جو حفظان صحت کیخلاف پایا گیا اور وہاں نامعلوم مدت کا پڑا ہوا منجمد گوشت کو قبضے میں لیا گیا۔

(جاری ہے)

اس کے نمونے حاصل کئے گئے اور اس میں کام کرنے والے ملازمین کی تنخواہیں کم از کم اجرت کے معیار سے کم پائی گئیں اس ریسٹورنٹ کو 18 ہزار روپے کا جرمانہ عائد کیا گیا۔

روایت ہوٹل کو بھی خوردنی اشیاء کی حفظان صحت کے اصولوں کے حوالے سے غیر تسلی بخش پایا گیا اور اسے 8 ہزار روپے جرمانہ کیا گیا۔ چولہ چاوکی میں چاولوں کو غیر معیاری پایا گیا اور اسے 2 ہزار روپے کا جرمانہ عائد کیا گیا جبکہ کیکس اینڈ بیکس بیکری میں اشیاء خوردونوش کی مدت میعاد آویزاں نہ کی جس پر اسے 2 ہزار روپے کا جرمانہ عائد کیا گیا۔ کراچی نائیٹ کچن گندا پایا گیا جہاں بعض اشیاء کھلے عام پڑیں تھیں اور ڈھکی ہوئی نہ تھیں اسے 10 ہزار روپے جرمانہ عائد کیا گیا۔

میزبان ہوٹل نے گوشت کے ناغہ کے باوجود گوشت پکایا جو اس بات کو ظاہر کرتا ہے کہ گوشت تازہ نہ تھا کچن کے فلور پر کچھ مردہ کاکروچ بھی پائے گئے۔ اس ہوٹل کو دس ہزار روپے جرمانہ عائد کیا گیا۔ پھلوں کی پانچ دکانوں پر ریٹ لسٹ آویزاں نہ ہونے اور مہنگے داموں پھل اور سبزی فروخت کرنے پر مجموعی طور پر 18 ہزار روپے جرمانہ کیا گیا۔ بدھ کو مختلف دکانداروں اور ہوٹلوں کو مجموعی طور پر 88 ہزار روپے عائد کیا گیا اور ایک شخص کو گرفتار کیا گیا جسے بعد ازاں رہا کر دیا گیا۔