آئندہ انتخابات کی تیاری ،تحریک انصاف کا امید واروں کے انتخاب کے لیئے باضابطہ پارلیمانی بورڈ کی تشکیل کا فیصلہ

2017ء انتخابات کا سال ہے اسلئے ہم اسکی تیاری کررہے ہیں،شاہ محمودقریشی

بدھ 14 دسمبر 2016 20:22

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 14 دسمبر2016ء) پاکستان تحریک انصاف نے آئندہ انتخابات کی تیاری کے حوالے سیملک بھر سے امید واروں کے انتخاب کے لیئے باضابطہ پارلیمانی بورڈ کی تشکیل کا فیصلہ کیا ہے۔ اس کے ساتھ تحریک انصاف کی قیادت نے پانامہ لیکس کی تحقیقات کے حوالے سے جاری سماعت کے دوران وقفے کو عوامی رابطہ مہم کے لیئے استعمال کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

اور اس کے لیئے سیاسی کمیٹی کی تشکیل کا اعلان کیا ہے۔ ان خیالات کا اظہار پاکستان تحریک انصاف کے وائس چیئرمین شاہ محمود قریشی نے عمران خان کی زیر صدارت سینئر قیادت کے اہم ترین اجلاس کے بعدبنی گالہ میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ان کا کہنا تھا کہ نون لیگ ملک میں ،عوام میں اپنی افادیت تیزی سے کھو رہی ہے۔

(جاری ہے)

نواز شریف نے پارلیمنٹ میں جھوٹ بولااور ارکین اسمبلی کو دانستہ گمراہ کیا۔

عوام کا اعتماد ن لیگ سے اٹھ چکا ہے۔لوگ ان کے طرز عمل سے بد دل ہو چکے ہیں۔ پاناما لیکس میں ان کی غلط بیانی اور پیسے کی چوری اب سب پر عیاں ہی. ایک کے بعد ایک چھوٹ. نواز شریف اور تمام بچوں کے بیانات میں تضاد. پوری قوم کے ساتھ مذاق کیا گیا. انہوں نے حسب معمول اسے بھی بھلانے کی کوشش کی لیکن تحریک انصاف اسے عدالت تک لے کر گئی. فیصلہ جو بھی آئے لیکن عوام اب جانتی ہے کہ ان کے پاس اپنی چوری کے دفاع میں کچھ نہیں ہی. عوام حقیقی جمہوریت اور تبدیلی کے خواہاں ہیں. ان کی امید تحریک انصاف ہے جو ملک میں انصاف اور حقیقی جمہوریت لے کر آئے گی. اسے عوام کا اعتماد حاصل ہی. ۔

ان کا کہنا تھا کہ 2017 انتخابات کا سال ہے اسلئے ہم اسکی تیاری کررہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ سیاسی کمیٹی کی سربراہی وہ خود اور جہانگیر ترین کریں گے۔ اس کمیٹی کا اجلاس آج ہوگا اور عوامی رابطہ مہم کا لاحہئ عمل طے کرے گی۔اس مہم میں جلسوں کے انعقاد اور مختلف انداز میں جھوٹے بڑے شہروں میں رابطہ مہم کے ذریعے عوام کو یکجا کریں گے۔ ہر فورم پر زندگی کے ہر شعبے کے لوگوں سے رابطے کیئے جائیں گے۔ پروفیشنل فورم کے ذریعے پیشہ ور لوگوں سے رابطے کیئے جائیں گے۔اس کے علاوہ پاکستان کے پڑہے لکھے طبقے کے ساتھ رابطے کئے جائیں گے۔انہوں نے کہا کہ ہم انتخابات دوہزاراٹھارہ میں نہیں، اس سے پہلے دیکھ رہے ہیں۔(عمران چودھری)

متعلقہ عنوان :