وزیر خزانہ کی مالیاتی شعبہ کو ریگولیٹ کرنے کے لئے سیکورٹیز اینڈ ایکسچینج کمیشن آف پاکستان کی کوششوں کی تعریف

کاروبار سے متعلق قوانین اور ترامیم کے بارے میں متعلقہ شراکت داروں سے مشاورت کرنے کی ہدایت کمپنیز آرڈیننس 2016 کے تحت اہم ریگولیشنز کا مسودہ تیار کر لیا گیا ،ْ آئندہ ہفتے عوامی آراء کے لئے جاری کر دیا جائیگا ،ْوفاقی وزیر

بدھ 14 دسمبر 2016 20:07

وزیر خزانہ کی مالیاتی شعبہ کو ریگولیٹ کرنے کے لئے سیکورٹیز اینڈ ایکسچینج ..
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 14 دسمبر2016ء) وفاقی وزیر خزانہ سینیٹر اسحاق ڈار نے مالیاتی شعبہ کو ریگولیٹ کرنے کے لئے سیکورٹیز اینڈ ایکسچینج کمیشن آف پاکستان کی کوششوں کو سراہتے ہوئے کاروبار سے متعلق قوانین اور ترامیم کے بارے میں متعلقہ شراکت داروں سے مشاورت کرنے کی ہدایت کی ہے۔ وہ بدھ کو یہاں سیکورٹیز اینڈ ایکسچینج کمیشن آف پاکستان کے ایک اجلاس کی صدارت کر رہے تھے اس موقع پر ایس ای سی پی کے چیئرمین ظفر حجازی نے وفاقی وزیر کو نئے کمپنیز آرڈیننس 2016 کے نفاذ سے متعلق حاصل کی گئی آراء کے بارے میں بریفنگ دی۔

انہوں نے کہا کہ اس حوالے سے وفاقی وزیر کی ہدایات کی روشنی میں حاصل آراء اور تجاویز قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے خزانہ میں پیش کرنے کیلئے مرتب کی جارہی ہیں۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ کمپنیز آرڈیننس 2016 کے تحت اہم ریگولیشنز کا مسودہ تیار کر لیا گیا اور آئندہ ہفتے عوامی آراء کے لئے جاری کر دیا جائیگا۔ انہوں نے پاکستان سٹاک ایکسچینج کے 40 فیصد حصص کی فروخت اور پاکستان کیپیٹل مارکیٹ کے ترقی کے امکانات سے بھی آگاہ کیا۔

وفاقی وزیر نے ملک کے مالیاتی شعبہ کو ریگولیٹ کرنے کے حوالے سے ایس ای سی پی کی کاوشوں کو سراہا اور سہ ماہی کھاتے ای میل کے ذریعے داخل کرانے کیلئے ایس ای سی پی کی جانب سے حالیہ اقدامات کی تعریف کی۔ انہوں نے کہا کہ یہ اقدام کاروبار کے حوالے سے ٹیکنالوجی کے استعمال کے لئے حوصلہ افزاء ہے۔ وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے ہدایت کی کہ مضاربہ اور انشورنس سے متعلق قوانین و ترامیم بارے متعلقہ شراکت داروں سے مشاورت کی جائے۔ اجلاس میں وزارت خزانہ اور ایس ای سی پی کے حکام نے شرکت کی۔

متعلقہ عنوان :