Live Updates

اسمبلی کو چور ڈاکوئوں کی اسمبلی کہنے والے پھر یو ٹرن لے کر واپس آ گئے ‘ پی ٹی آئی کے ارکان کو برقعہ پہن کر پارلیمنٹ میں آنا چاہیے تھا ‘ عمران خان صبح کو کچھ بولتا ہے‘ شام کو کچھ بار بار فیصلے تبدیل کرنے سے عمران خان خود یو ٹرن بن کر رہ گیا ہے ‘ ایک شخص نے ساری جماعت اور کارکنوں کی عزت نفس تباہ کر دی ‘ تحریک انصاف کی بار بار پارلیمنٹ میں واپسی آئین اور جمہوریت کی فتح ہے ‘ عمران خان ٹھیک نہیں ہو سکتے ‘ یہ پھر پارلیمنٹ کا بائیکاٹ کریں گے پھر واپس آئیں گے، جو دہلیز پار گئے ان پر اعتبار نہیں کیا جا سکتا

وزیر دفاع خواجہ آصف کی پارلیمنٹ ہائوس کے باہر میڈیا سے گفتگو

بدھ 14 دسمبر 2016 18:29

اسمبلی کو چور ڈاکوئوں کی اسمبلی کہنے والے پھر یو ٹرن لے کر واپس آ گئے ..

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 14 دسمبر2016ء) وفاقی وزیر دفاع و پانی و بجلی خواجہ محمد آصف نے کہا ہے کہ جو دہلیز پار گئے ان پر اعتبار نہیں کیا جا سکتا ‘ اسمبلی کو چور ڈاکوئوں کی اسمبلی کہنے والے پھر یو ٹرن لے کر واپس آ گئے ہیں ‘ پی ٹی آئی کے ارکنا کو برقع پہن کر پارلیمنٹ میں آنا چاہیے تھا ‘ عمران خان صبح کو کچھ بولتا ہے‘ شام کو کچھ بار بار فیصلے تبدیل کرنے سے عمران خان خود یو ٹرن بن کر رہ گیا ہے ‘ ایک شخص نے ساری جماعت اور کارکنوں کی عزت نفس تباہ کر دی ‘ تحریک انصاف کی بار بار پارلیمنٹ میں واپسی آئین اور جمہوریت کی فتح ہے ‘ عمران خان ٹھیک نہیں ہو سکتے ‘ یہ پھر پارلیمنٹ کا بائیکاٹ کریں گے پھر واپس آئیں گے۔

وہ بدھ کو پارلیمنٹ ہائوس کے باہر میڈیا سے گفتگو کر رہے تھے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہاکہ تحریک انصاف گھٹنوں پر بیٹھ کر اور پیٹ کے بل لیٹ کر پارلیمنٹ میں واپس آئی ہے۔ تحریک انصاف کے ممبران اراکین پارلیمنٹ کی تنخواہوں میں اضافے کی وجہ سے واپس آتے ہیں۔ تحریک انصاف نے ہماری حکومت پر تمام ہتھکنڈے آزمائے۔ بنا شواہد میڈیا پر بار بار جھوٹ بولنے اور جگ ہنسائی کے بعد انہیں پتہ چل گیا کہ کچھ بھی بارآور ثابت نہیں ہو گا۔

انہوں نے کہا کہ میں نے پاکستان کی تاریخ میں آج تک کسی ایسی سیاسی جماعت ‘ پارٹی کے سربراہ پارٹی رہنمائوں کو عزت نفس پر ایسا سودا کرتے نہیں دیکھا جیسا تحریک انصاف والوں نے کیا۔ عمران خان کو نہ پارٹی نہ کارکنوں او رنہ ہی اداروں کی عزت کا خیال ہے۔ عمران خان 2014ء سے ایک ہی کام پر لگے ہوئے ہیں ۔ پہلے دھاندلی کے الزامات پر انہیں ہزیمت اٹھانا پڑی اب پانامہ معاملے پر لگے ہوئے ہیں۔

کیس سپریم کورٹ میں ہے اس لئے اس پر بات نہیں کروں گا ۔ خواجہ آصف نے کہا کہ اگر تحریک انصاف کے ممبران میں عزت نفس ہوتی تو یوں بار بار پارلیمنٹ میں واپس نہ آتے۔ پارلیمنٹ سے بالاتر کوئی نہیں یہ 20 کروڑ عوام کی نمائندگی کرتا ہے جو شخص پارلیمنٹ کی عزت نہیں کرتا وہ اپنی تذلیل کرتا ہے۔ اپوزیشن اور حکومتی ممبران سب کی ذمہ داری ہے کہ پارلیمنٹ کو مضبوط کریں۔

انہوں نے کہا کہ تحری ک انصاف والے اپنے آپ کو میڈیا پر زندہ رکھنا چاہتے ہیں۔ عمران خان کی سیاست سے تحریک انصاف کو گزشتہ 4 سالوں میں بے حد نقصان اٹھانا پڑا۔ 2013ء میں میرے حلقے سے پی ٹی آئی کو 78 ہزار ووٹ ملے اب یہ حال ہے کہ ان کو میئر کیلئے تجویز کنندہ اور تائید کنندہ نہیں ملے۔ خواجہ آصف نے کہا کہ پاک فوج آئینی ادارہ ہے پچھلے 5 سالوں میں ادارے کا وقار بلند ہوا۔ فوج کے خلاف نازیبا زبان بولنا عمرن خان کا تو وطیرہ ہو سکتا ہے لیکن میرا نہیں۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہاکہ 4 سال گزر گئے ایک سال بھی خیر و عافیت سے گزر جائے گا۔ گزشتہ 4 سال میں لوڈ شیڈنگ اور دہشت گردی میں کمی ہوئی ۔ معاملات بہتری کی طرف جا رہے ہیں وزیر اعظم ہر میدان میں فتح یاب ہو رہے ہیں۔

Live پاکستان تحریک انصاف سے متعلق تازہ ترین معلومات