پاکستان کے استحکام ،کشمیریوں کی مدد اور بھارتی جارحیت کے خلاف یونیورسٹی گرائونڈ میں آج کشمیر کانفرنس ہو گی ، رہنما تحریک آزادی جموں وکشمیر

آزادی کی منزل تک پہنچنے کے لئے آرپار کے لوگوں کا نعرہ ایک ہونا چاہئے۔کشمیر کے دوسرے شہروں سمیت پاکستان بھر میں کشمیر کانفرنسوں کا انعقاد کیا جائے گا، خطاب

بدھ 14 دسمبر 2016 17:40

مظفر آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 14 دسمبر2016ء) تحریک آزادی جموں کشمیر کے رہنمائوں نے کہا ہے کہ پاکستان کے استحکام ،کشمیریوں کی مدد اور بھارتی جارحیت کے خلاف یونیورسٹی گرائونڈ میں آج کشمیر کانفرنس ہو گی جس سے سیاسی و مذہبی و کشمیری قیادت خطاب کرے گی۔کانفرنس کی تیاریاں و انتظامات مکمل کر لئے گئے ہیں۔فلاح انسانیت فائونڈیشن کے تحت کنٹرول لائن پر بھارتی جارحیت سے متاثرہ خاندانوں میں راشن اور امدادی سامان بھی تقسیم کیا جائے گا۔

آزادی کی منزل تک پہنچنے کے لئے آرپار کے لوگوں کا نعرہ ایک ہونا چاہئے۔کشمیر کے دوسرے شہروں سمیت پاکستان بھر میں کشمیر کانفرنسوں کا انعقاد کیا جائے گا۔ان خیالات کا اظہارتحریک آزادی جموں کشمیر کے چیئرمین مولانا عبدالعزیز علوی،دفاع پاکستا ن کونسل کے مرکزی رہنما قاری محمد یعقوب شیخ،فلاح انسانیت فائونڈیشن کے چیئرمین حافظ عبدالرئوف،جماعة الدعوة آزاد کشمیر کے زونل مسئول حمید الحسن نے سنٹرل پریس کلب میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔

(جاری ہے)

اس موقع پرجماعة الدعوة کے ترجمان یحییٰ مجاہد،مولانا عبدالوحید شاہ،ڈاکٹر ظفر چیمہ،انجینئر حارث بھی موجود تھے۔مولانا عبدالعزیز علوی نے کہا کہ ریاست جموں کشمیر کے ایک حصہ پر بھارت نے کشمیریوں کی خواہشات کے برعکس قبضہ کیا ،،برہان وانی کی شہادت کے بعد ایک سو ساٹھ دن گزر چکے۔کشمیری نوجوان،بوڑھے،بچے،خواتین بھارتی فوج کے مقابلے میں کھڑے ہیں۔

پاکستان میںجماعة الدعوة کے سربراہ حافظ محمد سعید نے لاہور سے اسلام آباد تک لانگ مارچ کیا جس میں ایک لاکھ سے زائد لوگوں نے شرکت کی،کراچی میں بھی کشمیر کانفرنس ہوئی جبکہ چند دن قبل اسلام آباد میں قومی مجلس مشاورت ہوئی جس میں گلگت بلتستان اور قبائلی علاقہ جات سمیت تمام صوبوں سے نمائندگی تھی۔انہوں نے کہا کہ جب کسی ملک کو بھارت سے تجارت بند کرنے کا کہا جائے تو وہ کہتے ہیں کہ پہلے پاکستان بند کرے پھر ہم کریں گے اسی طرح جب کشمیریوں کی مدد و حمایت کی بات کی جائے تو کہا جاتا ہے کہ آزاد کشمیر کے عوام سب سے پہلے اٹھیں ۔

اسی لیے تحریک آزادی کشمیر نے آج 15اگست کو یونیورسٹی گرائونڈ میں کشمیر کانفرنس کا انعقاد کر رہی ہے جس میں ریاست جموں کشمیر کے ہزاروں لوگ شریک ہوں گے اور مقبوضہ کشمیر کے بھائیوں کو پیغام دیں گے کہ اس خطہ کے لوگ تحریک آزاد ی کشمیر میں ان کے ساتھ ہیں۔انہوں نے کہا کہ کافنرنس کے ذریعہ دشمن کو پیغام دیں گے کہ ہم کشمیریوں کے ساتھ ہیں ان کی آزادی کی تحریک ضرور کامیاب ہو گی۔

کشمیر کانفرنس سے قومی قیادت خطاب کرے گی۔انہوں نے کہا کہ کانفرنس کے بعدلائن آف کنٹرول میں بھارتی فائرنگ سے متاثرہ پانچ ہزار خاندانوں میں راشن تقسیم کیا جائے گا،بستر ،خیمے تقسیم کئے جائیں گے۔متاثرہ لوگ نقل مکانی کر رہے ہیں اور بے گھر ہوئے ہیں ان کی بھر پور مدد کریں گے۔کشمیر بھر میں کانفرنسوں کے ذریعے اہل کشمیر کا پیغام پہنچارہے ہیں۔

دفاع پاکستان کونسل کے مرکزی رہنماقاری محمد یعقوب شیخ نے کہا کہ کشمیر کانفرنس آخری پروگرام نہیں ،پہلے بھی بڑے پروگرام ہو چکے ہیں،کشمیر کانفرنس میں سیاسی و مذہبی قائدین کو شرکت کی دعوت دی گئی ہے،کانفرنس کے ذریعے دنیا کو بتانا چاہتے ہیں کہ انڈیا اپنے آپ کو جمہوری ملک کہتا ہے ہم اس کی جارحیت ،ظلم بے نقاب کرنا چاہتے ہیں۔بھارت نے مقبوضہ کشمیر میںکیمکل ہتھیاروں کا ستعمال شروع کر دیا۔

پہلے پیلٹ گن استعمال کی تھی۔ہم کشمیریوں پر ہونے والے ظلم کے حوالہ سے آواز اٹھائیں گے ۔بھارت پاکستان میں را کے ذریعے تخریب کاری کروا رہا ہے ،کشمیر میں آٹھ لاکھ فوج کشمیریوں پر ظلم کر رہی ہے ۔ پھر بھی وہ مظلوم بنا ہوا ہے۔انہوں نے کہا کہ بھارت کشمیر میں مظالم کے بعد پاکستان کو دھمکیاں دے رہا ہے کہ دس ٹکڑے کریں گے اس میں اتنی جرات نہیں،یہ بیانات گیدڑ بھیبھکیاں ہیں۔

بھارتی کارستانیوں،تخریب کاریوں کو بے نقاب کرنا ضروری ہے۔اسلام آباد میں بھارتی سفارتخانہ را کا ہیڈ کوارٹر ثابت ہواجہاں سے سفارتخانے کے اہلکاروں کو ملک بد ر کیا گیا۔انہوں نے کہا کہ کشمیر پراقوام متحدہ کی قراردادیں سرد خانے میں پڑی ہیں۔عالمی ادارے نے ذمہ داری کا احساس نہیں کیا۔ہمیں خود کھڑا ہونا ہو گا۔آرپار کے لوگوں کا نعرہ ایک اور اتحاد واتفاق کی فضا بنانی ہے۔

کشمیر و پاکستان کی قیادت ایک پلیٹ فارم پر ہو گی تو آزادی ملے گی۔عملی طور پر آگے بڑھنا ہو گا،انصاف کی عدالتیں بھارت کے ساتھ ہیں۔انہوں نے کہا کہ فلاح انسانیت فائونڈیشن کشمیری بھائیوں کی مدد کر رہی ہے۔ایف آئی ایف کے ریلیف کے کام کی وجہ سے ملک دشمن این جی اوز کی سرگرمیاں ختم ہو کر رہ گئی ہیں۔فلاح انسانیت فائونڈیشن کے چیئرمین حافظ عبدالرئوف نے کہا کہ اکتوبر میں بھارت کی جانب سے شیلنگ کا سلسلہ ناروول،شکر گڑھ ،سیالکوٹ میں شروع ہوا،وہاں میڈیکل کیمپنگ کی اور یومیہ چار ہازار لوگوں کے کھانے کا بندوبست کیا۔

نومبر میں سیز فائر لائن کے علاقہ جات میں بھارت کی جانب سے جارحیت ہوئی۔اب تک ساڑھے چھ ہزار مریضوں کا علاج کر چکے ہیں۔ملتان سمیت دیگر علاقوں سے میڈیکل ٹیمیں متاثرہ علاقوں میں ہیں۔تتہ پانی میں خیمہ بستی بنائی گئی ہے۔سات ہزار متاثرہ خاندانوں میں لاکھوں روپے مالیت کا امدادی سامان تقسیم کرچکے ہیں جبکہ آج جمعرات کو کشمیر کانفرنس میں بھی پانچ ہزار خاندانوں میں خشک راشن،بستر،خیمے تقسیم کئے جائیں گے۔اب تک متاثرین میں 2700بستر بھی تقسیم کر چکے ہیں۔

متعلقہ عنوان :