سیرت النبی ؐکے ہر پہلو ،ہر گوشے میں انسانیت کی بھلائی اور رہنمائی موجود ہے، سردار محمد مسعود خان

بحیثیت مسلمان ہمار ا اولین فریضہ ہے ہم سیرت طیبہ پر عمل پیرا ہو کر بھلائی اور خدمت حلق کے کاموں میں سبقت حاصل کریں ، صدر آزاد کشمیر

بدھ 14 دسمبر 2016 16:50

مظفرآباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 14 دسمبر2016ء)صدر آزاد جموں و کشمیر سردار محمد مسعود خان نے کہا کہ سیرت النبی ﷺ کے ہر پہلو اور ہر گوشے میں انسانیت کی بھلائی اور رہنمائی موجود ہے۔ بحیثیت مسلمان ہمار ا اولین فریضہ ہے کہ ہم سیرت طیبہ پر عمل پیرا ہو کر بھلائی اور خدمت حلق کے کاموں میں سبقت حاصل کریں ۔ اسوہ حسنہ کو انفرادی اور اجتماعی سطح پر اپنانے کی ضرورت ہے ۔

اللہ تعالیٰ نے اپنی مخلوق کی بہتری کیلئے اپنے محبوب کے زریعے ایک مکمل سیاسی و سماجی اور معاشی و معاشرتی نظام ، دین اسلام کی صورت میں ودیعت کیا ۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے گذشتہ روز جمیعت علماء و مشائخ کونسل آزاد کشمیر کے زیر اہتمام قومی سیرت مصطفی ﷺ کانفرنس سے خطاب کر تے ہوئے کہا ۔

(جاری ہے)

صدر آزاد کشمیر نے کہا کہ کانفرنس کے ہر معزز نے سیرت النبی ﷺ کے حوالے سے پر مغز اور شاندار انداز میں ہر پہلو پر روشنی ڈالی ہے ۔

جس سے میرا ہی نہیں یہاں موجود ہر شخص کا سینہ ایمان سے منور ہوگیا ہے ۔ اللہ تعالیٰ نے دنیا بھر کے انسانوں کیلئے ایک مکمل ضابطہ دیکر حضور اکرم ﷺ کو خاتم النبین کا درجہ دے دیا ۔ قرآن و سنت کی صورت میں قیامت تک تمام انسانوں کیلئے رہنمائی کا ایک زریعہ موجود ہے ۔ اسلام صرف عبادات کا مذہب نہیں اس میں زندگی کے ہر شعبے میں معاملات کونبھانے کا طریقہ کار موجود ہے۔

حکمرانی اور اقتدار اعلیٰ صرف اللہ تعالی کی ہے۔ دنیا میں جن لوگوں کے پاس اقتدار ہے وہ اللہ تعالیٰ کی طرف سے ان کے پاس امانت ہے ۔ آج ہمارے اعمال اس قابل نہیں کہ ہم خود کو نیابت کے اہل قرار دے سکیں ۔ حضور اکرم ﷺ کا ہر عمل انسانیت کی بہتری کاایک نمونہ ہے۔ ہمیں مشرق و مغرب کی طرف دیکھنے کی ضرورت نہیں ۔ حضور اکرم ﷺ دنیا کے سب سے بڑے تاجر ، سفارتکار اور سفیر تھے ۔

آپ ﷺ کی زندگی ہر انسان کیلئے ایک معیار اور کسوٹی ہے۔ نبی اکرم ﷺ پوری انسانیت کے قائد تھے۔ قیادت کے گر سیکھنے ہوں تو حضور ﷺ کی زندگی سے سبق حاصل کیا جائے۔ آپ ﷺ کی قیادت کا معجزہ ہے کہ آج مغرب والے عمراز سے مستفید ہورہے ہیں ۔ صدر مسعود خان نے کہا کہ علماء کرام اور مشائخ و عظام کی بدولت اسلام آج حقیقی شکل و صورت میں موجود ہے ۔ یہی لوگ ہیں جنہوں نے اندرونی اور بیرونی سازشوں کے باوجود دین اسلام کو بچا کر رکھا ہوا ہے ۔

مسئلہ کشمیر کے حوالے سے آزاد کشمیر اور پاکستان کے علماء کرام اور مشائخ و عظام کی سو چ واضح اور جذبے سلامت ہیں ۔ آپ حضرات بھارت کی طاقت اور عالمی اثر و رسوخ سے ہرگز مرعوب نہیں ۔ اسلام کے ابتدائی ایام میں قیصر و کسری کی بادشاہتیں اپنے عروج پر تھیں ۔ وہ اُس وقت کی بڑی طاقتیں تھیں لیکن جذبہ جہاد اور قوت ایمانی سے لبریز مسلمانوں نے انہیں پائوں تلے روند کر وہاں اسلامی حکومتیں قائم کیں ۔ آج بھارت کشمیریوں کو مذہب کی بنیاد پر قتل کر رہا ہے۔ اس لئے مقبوضہ کشمیر کی آزادی کیلئے جدوجہد کرنا ہمارا مذہبی فریضہ ہے۔