کئی برطانوی کمپنیاں پاکستان میں کاروبار شروع کرنے میں دلچسپی لے رہی ہیں، بلینڈا لیوس

اس وقت پاکستان ،برطانیہ کے درمیان دوطرفہ تجارت کا حجم 2.3 بلین ڈالرز ہے ،پاکستانی ٹیکسٹائل برطانیہ میں مقبول ہے،برطانوی ڈپٹی ہائی کمشنر چین ،پاکستان کے اکنامک کوریڈوربڑا منصوبہ ہے ، غور کر رہے ہیں منصوبے کے کن کن شعبوں میں مواقع حاصل کیے جاسکتے ہیں،میڈیا سے گفتگو

بدھ 14 دسمبر 2016 16:49

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 14 دسمبر2016ء) پاکستان میں تعینات برطانیہ کی ڈپٹی ہائی کمشنر بلینڈا لیوس نے کہا ہے کہ کئی برطانوی کمپنیاں پاکستان میں کاروبار شروع کرنے میں دلچسپی لے رہی ہیں، اس وقت پاکستان اور برطانیہ کے درمیان دوطرفہ تجارت کا حجم 2.3 بلین ڈالرز ہے ،پاکستانی ٹیکسٹائل بہتر کوالٹی کی وجہ سے برطانوی مارکیٹ میں مقبول ہے۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے گذشتہ شب مندیاگروپ آف کمپنیز کی جانب سے دیئے گئے عشائیہ کے موقع پرمیڈیاسے بات چیت کرتے ہوئے کیا ۔ برطانوی ڈپٹی ہائی کمشنر نے کہا کہ پاکستان میں مڈل کلاس طبقہ بڑھ رہا ہے ، جس کی وجہ سے اس کی مارکیٹ میں بھی اضافہ ہو رہا ہے اور مختلف اشیاء کی طلب بڑھ رہی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان اور برطانیہ کے درمیان دوطرفہ تجارتی تعلقات مزید بہتر ہو رہے ہیں ۔

(جاری ہے)

اس وقت دونوں ممالک کے درمیان دوطرفہ تجارت کا حجم 2.3 بلین ڈالرز ہے اور دوطرفہ تجارت میں مزید اضافہ متوقع ہے ۔ انہوں نے کہا کہ پاکستانی ٹیکسٹائل بہتر کوالٹی کی وجہ سے برطانوی مارکیٹ میں مقبول ہے ۔ چین اور پاکستان کے اکنامک کوریڈور کے حوالے سے انہوں نے کہا کہ یہ ایک بہت بڑا منصوبہ ہے ۔ برطانیہ انفراسٹرکچر ، فنانس ، اکاؤنٹنگ ، پروجیکٹ مینجمنٹ سمیت کئی شعبوں میں مہارت رکھتا ہے ۔

ہم اس بارے میں غور کر رہے ہیں کہ اس منصوبے کے کن کن شعبوں میں مواقع حاصل کر سکتے ہیں ۔ اس موقع پر مندیا گروپ کے چیئرمین محمد الیاس مندیا ، محمد جنید مندیا اور باسط مندیا نے مہمانوں کا استقبال کیا اور ان کو شیلڈز پیش کیں ،عشائیے میں سندھ کے وزیر برائے اسپورٹس محمد بخش مہر ، کراچی چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے صدر شمیم فرپو ، سابق صدر یونس بشیر ، سابق وفاقی وزیر انصار برنی ، روس ، سوئٹزرلینڈ ، کوریا اور جاپان کے قونصل جنرلز سمیت کاروباری شخصیات کی ایک بڑی تعداد نے شرکت کی ۔

متعلقہ عنوان :