بہاول پور میں جانوروں کے حقوق کے تحفظ کو یقینی بنانے کیلئے تاریخ میں پہلی مرتبہ اینیمل رائٹس گروپ تشکیل دیا جائیگا‘ ملک اقبال چنڑ

جہاں انسان اپنے حقوق کے تحفظ کے لئے آواز بلند کرتا ہے وہاں اسے جانوروں کے حقوق کا بھی خیال رکھنا چاہئے‘ وزیر کو آپریٹو پنجاب

بدھ 14 دسمبر 2016 16:18

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 14 دسمبر2016ء) صوبائی وزیر کو آپریٹو ملک محمد اقبال چنڑ نے کہا ہے کہ بہاول پور میں جانوروں کے حقوق کے تحفظ کو یقینی بنانے کے لئے تاریخ میں پہلی مرتبہ اینیمل رائٹس گروپ تشکیل دیا جائے گا جس میں محکمہ لائیو اسٹاک، محکمہ پولیس، شعبہ قانون کے طلباوطالبات، کالج آف وٹرنری اینڈ اینیمل سائنسز کے اساتذہ وطلبہ کو بھرپور نمائندگی دی جائے گی۔

انہوں نے کہا کہ ضلعی حکومت بہاول پور کے باشعور شہریوں کی آگاہی کے لئے جانوروں پر ظلم وتشدد، جانوروں کی لڑائی، زندہ جانوروں سے تیل کے حصول کے لئے ان کی چربی نکالنا، جانوروں کے بے جا قتال سے متعلق ایک تحریک چلائے گی۔انہوں نے کہا کہ تحریک کے دوران سکولوں کے بچوں میں یہ احساس اجاگر کیا جائے گا کہ جانور انسان کے دوست ہیں اور صرف لفظ جانور استعمال کر کے انسان جانوروں پر بے جا بوجھ لاد کر ان پر ظلم وزیادتی نہیں کر سکتا۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ دنیا بھر میں یونیورسٹی کے طلباوطالبات قوموں کی بہتری کے لئے پالیسیوں کی تشکیل میں تھنک ٹینک کا کام کرتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ اب وقت آ گیا ہے کہ اسلامیہ یونیورسٹی بہاول پور کے طلبہ جانوروں کے حقوق ،تشدد اور ویلفیئر کے حوالہ سے بنائے گئے قوانین کے لئے مذہب واخلاقیات اور وقت حاضر کے تقاضوں کے مطابق نئی سفارشات مرتب کریں تاکہ ٹھوس تحقیق کی روشنی میں کارآمد قوانین کی تشکیل ممکن ہو سکے۔

انہوں نے کہا کہ جہاں انسان اپنے حقوق کے تحفظ کے لئے آواز بلند کرتا ہے وہاں اسے جانوروں کے حقوق کا بھی خیال رکھنا چاہئے۔ قانون کے مطابق جانوروں پر تشدد کی بنا پر ایک ماہ قید مسلسل بھگتنا پڑ سکتی ہے جبکہ یہ عمل دہرانے پر سزا کی میعاد 3ماہ تک بھی بڑھائی جا سکتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ انسان اشرف المخلوقات ہے اس لئے اسے تمام مخلوقات کے حقوق کا خیال رکھنا چاہئے۔انہوں نے کہا کہ جانوروں پر تشدد کے حوالہ سے پولیس ہیلپ لائن 15پر اطلاع دی جا سکتی ہے جس پر فوری کاروائی عمل میں لائی جائے گی۔انہوںنے کہا کہ جانوروں کے حقوق کے حوالہ سے پولیس، موٹر وے پولیس، ہائی وے پولیس اور دیگر لاانفورسمنٹ ایجنسیوں کو قانون کی عملداری کے حوالہ سے حساس کرنے کی ضرورت ہے۔

متعلقہ عنوان :