بیرونی قوتیں پاکستان میں فرقہ واریت، لسانیت اور صوبائیت پرستی پروان چڑھانے کی سازشیں کر رہی ہیں‘ حافظ محمد سعید

کل )ناصر باغ ہونیوالی کانفرنس تاریخی نوعیت کی ہو گی،ملک بھر کی سیاسی، مذہبی و کشمیری قیادت متفقہ طور پر آئندہ کے لائحہ عمل کا اعلان کریگی مسئلہ کشمیر، بھارتی جارحیت اورسندھ اسمبلی کے متنازعہ بل کیخلاف ملک گیر جدوجہد جاری رکھیں گے، ملک کے کونے کونے میں جا کر وطن عزیز پاکستان کیخلاف ہندوستانی جارحیت کو بے نقاب کریں گے‘ امیر جماعة الدعوة پاکستان

بدھ 14 دسمبر 2016 16:18

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 14 دسمبر2016ء) امیر جماعة الدعوة پاکستان پروفیسر حافظ محمد سعید نے کہا ہے کہ بیرونی قوتیں پاکستان میں فرقہ واریت، لسانیت اور صوبائیت پرستی پروان چڑھانے کی سازشیں کر رہی ہیں،16دسمبر کو ناصر باغ ہونے والی کانفرنس تاریخی نوعیت کی ہو گی،ملک بھر کی سیاسی، مذہبی و کشمیری قیادت متفقہ طور پر آئندہ کے لائحہ عمل کا اعلان کرے گی،مسئلہ کشمیر، بھارتی جارحیت اورسندھ اسمبلی کے متنازعہ بل کیخلاف ملک گیر جدوجہد جاری رکھیں گے، ملک کے کونے کونے میں جا کر وطن عزیز پاکستان کیخلاف ہندوستانی جارحیت کو بے نقاب کریں گے۔

اپنے بیان میں انہوںنے کہاکہ تقسیم ہند کے موقع پر حیدرآباد دکن ، جونا گڑھ اور دیگر مسلم اکثریتی ریاستوں نے بھی لاالہ الااللہ کی خاطر پاکستان سے الحاق کا فیصلہ کیا تھا مگر انگریز اور ہندو کے گٹھ جوڑ کے نتیجہ میں یہ علاقے پاکستان کے ساتھ شامل نہ ہو سکے۔

(جاری ہے)

آج کشمیر ی مسلمان بھی اسی کلمہ کیلئے پاکستان سے ملنا چاہتے ہیں لیکن بھارت سرکار کی جانب سے ان پر بے پناہ مظالم ڈھائے جارہے ہیں۔

ہم سمجھتے ہیں کہ اللہ کے مخلص بندوں کی قربانیاںکسی صورت رائیگاں نہیں جائیں گی۔ انہوںنے کہاکہ 1971ء میں بھارت نے بین الاقوامی بارڈر کراس کر کے پاکستان پر فوج کشی کی ، مکتی باہنی کو کھڑا کیا اور وطن عزیز پاکستان کے ایک حصہ کو الگ کر دیا گیا۔ امریکہ و یورپ اور ملکوں کے فیصلے کرنے والی سلامتی کونسل سارا منظر دیکھتے رہے لیکن بھارتی دہشت گردی کو روکنے کی کوشش نہیں کی گئی۔

اس طرح سقوط مشرقی پاکستان کا دلخراش سانحہ دیکھنے میں آیا۔ انہوںنے کہاکہ پاکستان کلمہ طیبہ کی بنیاد پر لاکھوں جانوں کا نذرانہ پیش کر کے حاصل کیا گیا تھا۔بین الاقوامی ساز ش کے تحت ظلم اور جارحیت کا ارتکاب کرتے ہوئے مشرقی پاکستان کو الگ کیا گیا۔ ہم اس تقسیم کو تسلیم نہیں کرتے۔ جس طرح لاالہ الااللہ کے کسی حصہ کو الگ نہیں کیا جاسکتا اسی طرح اس کلمہ کی بنیاد پر معرض وجود میں آنے والے ملک کو بھی الگ الگ حصوں میں قبول نہیں کیاجاسکتا۔

حافظ محمد سعید نے کہا کہ پاکستان اسلام کی مکمل تعلیمات پر عمل پیرا ہونے کیلئے بنایا گیا تھا۔ بانی پاکستان محمد علی جناح نے ہر جگہ اسلام کو بنیادی نقطہ قرار دیا۔ آج بھی ہم نظریہ پاکستان کی بنیاد پر ہی پاکستان کو اسلامی ریاست بنا سکتے ہیں۔ جماعت الدعوة ایک تحریک کی طرح نظریہ پاکستان کے احیاء کیلئے پروگرام کر رہی ہے جو وقت کی اشد ضرورت ہے۔

انہوںنے کہاکہ 16دسمبر کو ناصر باغ میں ملک بھر کی مذہبی و سیاسی جماعتوں کو اکٹھا کر کے بھارت سرکار کی پاکستان کیخلاف سازشوں کو بے نقاب کریں گے اور دنیا کو انڈیا کی دہشت گردانہ سرگرمیوں سے آگاہ کیا جائے گا۔انہوںنے کہاکہ بھارت بلوچستان، سندھ اور دیگر علاقوں میں دہشت گردی کی آگ بھڑکار ہا ہے اور مشرقی پاکستان والا کھیل کھیلنے کی کوششیں کی جارہی ہیں۔ انڈیا کو یا د رکھنا چاہیے کہ یہ 1971ء والا پاکستان نہیں ہے۔یہ اللہ کے فضل و کرم سے ایٹمی قوت رکھنے والا ملک ہے اور پوری پاکستانی قوم افواج پاکستان کے ساتھ مل کر ازلی دشمن بھارت کو ناکوں چنے چبوانے کیلئے تیار ہے۔انہوںنے کہاکہ مظلوم کشمیریوں کی جدوجہد آزادی کی بھرپور مددوحمایت جاری رکھیں گے۔