جشن عید میلا د النبی ﷺ حیدرآباد میں بھی انتہائی جوش وخروش سے منایا گیا

100سے زائد چھوٹے بڑے جلوس نکالے گئے

منگل 13 دسمبر 2016 23:36

حیدرآباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 13 دسمبر2016ء) جشن عید میلا د النبی ﷺ حیدرآباد میں بھی انتہائی جوش وخروش سے منایا گیا۔ مختلف سیاسی ، مذہبی اور سماجی تنظیموں ، انجمنوں کی جانب سے 100سے زائد چھوٹے بڑے جلوس نکالے گئے۔ جوکہ سارا دن شاہراہوں پر گشت کرتے رہے۔ جلوسوں میں موجود ہزاروں افراد درود و سلام کا ورد کررہے تھے۔ حیدرآباد میں نبی کریم ﷺ کے یوم ولادت پر دن کا آغاز مساجد میں قران خوانی اور درود و سلام کی محفلوں سے ہوا۔

جن میں پاکستان کی سلامتی ،خوشحالی اور امن ومان کیلئے خصوصی دعائیں کی گئیں جبکہ مرکزی شاہراہوں پر جگہ جگہ خانہ کعبہ اور روضہ رسولﷺ کی شبیہ کے ماڈل بھی رکھے گئے تھے اوردن بھر نکلنے والی ریلیوں اور جلوسوں کے دوران درود و سلام کی صدائیں گونجتی رہیں جبکہ شہر کے مختلف علاقوں سے پانچ سو سے زائد چھوٹے بڑے جلوس اور ریلیاں نکالی گئیں ،جلو س کے راستو ں میں مختلف سیاسی ،سماجی اور مذہبی جماعتوں کی جانب سے استقبالیہ کیمپ بھی لگائے گئے تھے جہاں دن بھر شرکاء جلوس میں دودھ، شر بت، مٹھا ئی اور لنگر تقسیم کئے گئے اور گل پاشی کرنے سمیت عرق گلاب کا اسپرے بھی کیا گیاجبکہ جشن عید میلا د النبی ﷺ کا مر کزی جلو س مد ینہ مسجد سر ے گھا ٹ سے انجمن فد ا ئیا ں پاکستان کے تحت بر آمد ہو ا جس کی قیا دت جے یو پی کے مر کز ی ر ہنما صاحبز ادہ اویس نو رانی ، حا فظ زاہد حسین قادری ، حاجی معین شیخ، اقبا ل شیخ ،ابر اہیم شیخ و دیگر نے کی جلوس میں دیگر چھوٹی بڑی انجمنیں بھی شامل ہوئیں جلو س مقر ر ہ ر استو ں سے ہو تا ہو ا میلاد مصطفیﷺ گاڑی کھاتہ چوک پہنچ کر اختتا م پذ یر ہو ا۔

(جاری ہے)

اسی طرح جمعیت علماء پاکستان نورانی کی جانب سے احمد رضا چوک تکونیہ مسجد ہیرآباد سے مرکزی میلاد ریلی ڈاکٹر صاحبزادہ ابوالخیر محمد زبیر کی زیر قیادت نکالی گئی جو اللہ والا چوک ،مارکیٹ چوک ،تلک چاڑی اور اسٹیشن روڈ سے گذرتی ہوئی کوہ نور چوک پہنچ کر میلاد مصطفی ﷺ کانفرنس میں تبدیل ہوگئی۔انجمن نو جو انا ن اسلام پاکستان حیدرآباد اور سنی اتحا د کو نسل پاکستان حیدرآباد کے زیر اہتمام جشن عید میلا د النبی ﷺ کا جلو س درگا ہ سخی پیر سے زیر قیا دت اے این آئی سندھ کے صدر محمد احسان ر حما نی، ڈ ویثر نل صدر محمد شہا ب قادری ، سنی اتحا د کو نسل کے ر ہنما ء قادری منیر احمد ر ضو ی نکا لا گیا جلو س شہر کی شاہراہو ں سے ہو تا ہو ا درگا ہ سخی عبد الو ہا ب شاہ جیلا نی پر اختتا م پذ یر ہو ا ۔

پاکستان سنی تحر یک کا جلو س درگا ہ با با سر فر از سے صوبا ئی ر ہنما خالد حسن عطا ری ،ضلعی کنو ینر عمر ان سہر وردی ،محمد اکبر قادری ،محمد شفیق ،سید سا جد علی ،محمد عابد قادری ، محمد عبد الشکوربھٹی کی قیا دت میں نکا لا گیا جو اپنے مقر ر ہ راستو ں سے ہو تا ہو ا گا ڑ ی گھا تہ پر اختتا م پذ یر ہو ا۔ انجمن فد ا ئیا ں ر سول کا مر کزی جلو س جا مع مسجد یو نٹ نمبر 8سے ابو حما د میا ں بر کا تی ،الحا ج گلشن الہیٰ ،عظمت علی شاہ نو ری و دیگر کی زیر نگر انی نکا لا گیا جس میں انجمن شید ائیا ن ر سول یو نٹ نمبر 5,10بز م طلبہ بر کا تیہ بز م احسن البر کا ت ،انجمن نو جو انا ن خو اجہ غر یب نو از ،جما عت اہلسنت ،انجمن فیضا ن مد ینہ یو نٹ نمبر 11جلو س میں شامل تھے جو اہم شاہر اہو ں سے ہو تا ہو ا واپس اپنے مر کز پر اختتا م پذ یر ہو ا۔

جماعت اصلاح المسلمین ضلع حیدر آباد کے زیر اہتمام 12ربیع الاوّل کی صبح عمر اسلام مسجد گاڑی کھاتہ سے میلاد مصطفی ریلی نکالی گئی جس کی قیادت حضرت خواجہ سجن سائیں کے خلفائے کرام جمیعت علماء طاہریہ اور جماعت اصلاح المسلمین ضلع حیدر آباد کے قائدین نے کی، ریلی مختلف راستوں سے ہوتی ہو ئی عمر اسلام مسجد پر ہی اختتام پذیر ہوئی ۔دائرہ برکاتی اسلامی زون لطیف آباد کی جانب سے لطیف آباد میں استقبا لیہ کیمپ منہاج الرحمان برکاتی کے زیر نگر انی لگا یا گیا جہاں جلس کے شرکاء پر پھول نچھاور کئے گئے ۔

دعوت اسلامی کے تحت با رہو یں کی رات عظیم الشا ن اجتما ع میلا د پکا قلعہ گر ائو نڈ میں منعقد ہو ا جس میں ہزاروں افراد نے شرکت کی، علاوہ ازیں 11ربیع الاول کی رات با رہ بجتے ہی حیدرآباد کے مختلف علا قوں میں زبر دست آتش با زی کامظا ہر ہ کیا بھی گیا اور فضا ء سر کا ر کی آمد مر حبا کی صدائو ں سے گو نج اٹھی جبکہ لو گ خو شی سے جھو م ر ہے تھے ،دوسری جانب جشن عید میلا د النبی کے موقع پر حیدرآباد پولیس کی جانب سے حفاظتی انتظامات انتہائی سخت کئے گئے تھے جس کے تحت پولیس اور رینجرز کے اہلکار جلوسوں کے ساتھ ساتھ چل رہے تھے جبکہ جلوسوں کی گذرگاہوں میں آنے والی گلیوں اور راستوں بند رکھا گیا تھا،رینجر ز اور پولیس کی موبائلوں کا گشت بھی جاری تھا اور مختلف علاقوں میں رینجرز و پولیس کے کیمپ بھی لگائے گئے تھے جبکہ کچھ مقامات پر پولیس کے کمانڈوز کو تعینات کیا گیا تھا ۔

متعلقہ عنوان :