حکومت ملک میں اسلامی بینکاری کے فروغ کیلئے پالیسی اقدامات کر رہی ہے، وزارت خزانہ نے 4 سب کمیٹیوں کی تشکیل کے نوٹیفکیشن جاری کر دیئے، یہ کمیٹیاں اسلامی بینکاری کے فروغ اور سہولت فراہم کرنے میں کردار ادا کریں گی،وفاقی وزیر خزانہ سینیٹر اسحاق ڈار

منگل 13 دسمبر 2016 23:31

اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 13 دسمبر2016ء) وفاقی وزیر خزانہ سینیٹر اسحاق ڈار نے کہا ہے کہ حکومت ملک میں اسلامی بینکاری کے فروغ کیلئے پالیسی اقدامات کر رہی ہے، اس سلسلے میں وزارت خزانہ نے 4 سب کمیٹیوں کی تشکیل کے نوٹیفکیشن جاری کر دیئے ہیں، یہ کمیٹیاں ملک میں اسلامی بینکاری کے فروغ اور سہولت میں کردار ادا کریں گی۔

ان کمیٹیوں کے ٹی او آرز بھی منظوری کے بعد جاری کئے گئے ہیں۔ منگل کو وزارت خزانہ سے جاری ایک اعلامیہ کے مطابق سب کمیٹی برائے قانونی و ریگولیٹری فریم ورک کی سربراہی گورنر سٹیٹ بینک کریں گے۔ اس میں مختلف کمرشل بینکوں، مذہبی سکالرز، وزارت قانون اور وزارت خزانہ کے نمائندے شامل ہیں۔ یہ کمیٹی روایتی بینکوں جن کے اسلامی بینکاری سے متعلق بڑے آپریشنز ہیں، کو مکمل اسلامی بینکوں میں تبدیل کرنے یا اسلامی بینکنگ کے ذیلی ادارے قائم کرنے اور ڈومیسٹک ڈیٹ کو شریعہ سے ہم آہنگ کرنے کی حوصلہ افزائی کرے گی۔

(جاری ہے)

اسی طرح سب کمیٹی برائے ٹیکسیشن کی سربراہی ایف بی آر کے چیئرمین کرینگے۔ اس کمیٹی میں بینکوں، فنانس ڈویژن، مذہبی سکالرز اور ریونیو کے صوبائی اداروں کی نمائندگی ہو گی۔ یہ کمیٹی اسلامی بینکاری سے متعلق ٹیکس امور کا جائزہ لے گی اور مسابقتی بزنس ماڈل تیار کرے گی۔ سب کمیٹی برائے کیپٹل مارکیٹ کی سربراہی سیکورٹیز اینڈ ایکسچینج کمیشن آف پاکستان کے چیئرمین کرینگے اور اس میں ایف پی سی سی آئی، بینکوں، مذہبی سکالرز، پاکستان سٹاک ایکسچینج اور فنانس ڈویژن کے نمائندے شامل ہونگے۔

سب کمیٹی برائے آگاہی، تربیت و فروغ استعداد کار کے سربراہ ڈپٹی گورنر سٹیٹ بینک ہونگے۔ اس کمیٹی میں نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف بینکنگ اینڈ فنانس، سیکورٹی اینڈ ایکسچینج کمیشن آف پاکستان، بینکوں، آئی بی اے، لمز، آئی ایم ایس اور فنانس ڈویژن کے نمائندے شامل ہونگے۔ یہ کمیٹی ملک میں اسلامک فنانس ریسرچ اینڈ ڈویلپمنٹ کے کلچر کو فروغ دینے کیلئے کردار ادا کرے گی۔ اس سلسلے میں مختلف شراکت داروں پر مبنی اسلامک فورم کے قیام کے علاوہ تعلیمی اصلاحات بھی متعارف کرائی جائیں گی اور تربیت و استعداد کار میں اضافے کیلئے بھی اقدامات کئے جائیں گے۔

متعلقہ عنوان :